کسی کی صدا
رات کے پرکیف سناٹے میں بنسی کی صدا
چاندنی کے سیمگوں شانے پہ لہراتی ہوئی
گونجتی بڑھتی لرزتی کوہساروں کے قریب
پھیلتی میدان میں پگڈنڈی پہ بل کھاتی ہوئی
آرہی ہے اس طرح جیسے کسی کی یاد آئے
نیند میں ڈوبی ہوئی پلکوں کو اکساتی ہوئی
آسمانوں میں زمیں کا گیت لہرانے لگا
چھا گیا ہے چاند...