لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے
اپنی خوشی نہ آئے، نہ اپنی خوشی چلے
بہتر تو ہے یہی کہ نہ دنیا سے دل لگے
پر کیا کریں جو کام نہ بے دل لگی چلے
ہو عمرِ خضر بھی تو کہیں گے بوقتِ مرگ
ہم کیا رہے یہاں ابھی آئے ابھی چلے
دنیا نے کس کا راہِ فنا میں دیا ہے ساتھ
تم بھی چلے چلو یونہیں جب تک چلی چلے
نازاں...
پھرتا لیے چمن میں ہے دیوانہ پن مجھے
زنجیرِ پا ہے موجِ نسیمِ چمن مجھے
ہوں شمع یا کہ شعلہ خبر کچھ نہیں مگر
فانوس ہو رہا ہے مرا پیرہن مجھے
کوچہ میں تیرے کون تھا لیتا بھلا خبر
شب چاندنی نے آ کے پنھایا کفن مجھے
دکھلاتا اک ادا میں ہے سو سو طرح بناؤ
اس سادہ پن کے ساتھ ترا بانکپن مجھے
آیا ہوں...
اسے ہم نے بہت ڈھونڈا نہ پایا
اگر پایا - تو کھوج اپنا نہ پایا
جس انساں کو سگِ دنیا نہ پایا
فرشتہ اس کا ہم پایا نہ پایا
مقدر پہ ہی گر سود و زیاں ہے
تو ہم نے یاں نہ کچھ کھویا - نہ پایا
سراغِ عمرِ رفتہ ہو - تو کیونکر؟
کہیں جس کا نشاں نہ پایا
رہِ گم گشتگی میں ہم نے اپنا
غبارِ راہ...
نہیں ثبات بلندی عز و شاں کے لئے
کہ ساتھ اوج کے پستی ہے آسماں کے لئے
نہ چھوڑ تو کسی عالم میں راستی - کہ یہ شے
عصا ہے پیر کو اور سیف ہے جواں کے لئے
جو پاسِ مہرو محبت کہیں یہاں بکتا
تو مول لیتے ہم اک اپنے مہرباں کے لئے
اگر امید نہ ہمسایہ ہو - تو خانہء یاس
بہشت ہے ہمیں آرامِ جاوداں کے...
محمد ابراہیم ذوق (1789ء۔۔۔۔۔1854ء)
ذوق کا اصل نام محمد ابراہیم تھا اور ذوق تخلص کرتے تھے۔ غریب سپاہی محمد رمضان کے لڑکے تھے۔ دلی میں پیدا ہوئے۔اس زمانے میں شاہ نصیر دہلوی کا طوطی بول رہا تھا۔ ذوق بھی ان کے شاگرد ہو گئے۔ دل لگا کر محنت کی اور ان کی شاعرانہ مقبولیت بڑھنے لگی۔ بہت جلد علمی ادبی...