ابو نثر

  1. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: اُس بُتِ خوش خط کی زُلف ٭ ابونثر

    اُس بُتِ خوش خط کی زُلف ابونثر(احمد حاطب صدیقی) آج یومِ کشمیر ہے۔ کشمیریوں کی پاکستانی قوم سے یکجہتی کا رشتہ دین اسلام کے ساتھ ساتھ اردو سے بھی منسلک ہے۔ ہم دِلی میں ہم زبانی کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔ آزاد جموں وکشمیر کی سرکاری زبان اردو ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی سرکاری زبان بھی 1889ء سے اب تک اردو...
  2. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: عروسِ اُردو کے لیے رومن فراک ٭ ابونثر

    عروسِ اُردو کے لیے رومن فراک ابونثر (احمد حاطب صدیقی) ہمارے ہاں اردو کا غلط تلفظ عام کرنے میں سلطنتِ روما کے ماہرینِ لسانیات کا بڑا ہاتھ ہے۔ نہ وہ رومن حروف ایجاد کرتے نہ ہماری اُردو خراب ہوتی۔ اس خرابی سے ہمارا ہر شہر خرابہ بن رہا ہے۔ کسی بھی شہر میں کسی طرف نکل جائیے، بڑے بڑے اشتہاری تختوں پر...
  3. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: ہم جو کہتے ہیں سَراسَر ہے غَلَط٭ابونثر

    ہم جو کہتے ہیں سَراسَر ہے غَلَط ابونثر (احمد حاطب صدیقی) زیر نظر کالم کامستقل عنوان غالبؔ کی ایک غزل کے مشہور شعر سے ماخوذ ہے:۔ غَلَطی ہائے مضامیں مت پوچھ لوگ نالے کو رسا باندھتے ہیں (یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ اس شعر میں’’مضامیں‘‘کو نون غُنّہ کے ساتھ پڑھا جائے گا،کچھ لوگ غلط طور پر ’’ن‘‘ ناطق...
  4. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: کان "کَن" یا کان "کُن"٭ابونثر

    کان "کَن" یا کان "کُن" ابونثر (احمد حاطب صدیقی) اب سے دو ہفتے پہلے کی بات ہے، پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا۔ بلوچستان کی تحصیل بولان کے علاقے مچھ میں کوئلے کی کان میں کُھدائی کرنے والے گیارہ مزدوروں کو دہشت گردوں نے اغوا کرکے وحشیانہ انداز میں قتل کردیا۔ اس دل خراش...
  5. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: عوام مخنث ہو گئے٭ابونثر

    عوام مخنث ہو گئے ابونثر (احمد حاطب صدیقی) اُستادِ محترم اطہر ہاشمی صاحب مرحوم یہ بات سمجھاتے سمجھاتے اللہ کو پیارے ہوگئے کہ عوام مذکر ہیں، انھیں مذکر ہی رہنے دیا جائے، مؤنث نہ کیا جائے۔ مگر ہمارے مطبوعہ اور برقی ذرائع ابلاغ ماشاء اللہ اب ہر شعبے میں ’’زبردست‘‘ ہوگئے ہیں۔ اردو کی ایک کہاوت ہے...
  6. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: بات کچھ کی تھی، معانی اور پہنائے گئے ٭ ابو نثر

    بات کچھ کی تھی، معانی اور پہنائے گئے ابونثر (احمد حاطب صدیقی) لو صاحبو! نیا سال شروع ہو گیا۔ سال فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اُردو زبان میں سال کے لیے ہندی کا لفظ برس بھی استعمال کیا جاتا ہے۔عرب اِسے ’’عام‘‘ کہتے ہیں اور اس کے آتے ہی دعا دیتے ہیں ’’کل عام و انتم بخیر‘‘۔یعنی:۔ ’’ہر سال اسی طرح آتا...
  7. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: اس عمر میں بھی ’’سمجھ نہیں آئی‘‘ تو کب آئے گی؟ ابو نثر

    اس عمر میں بھی ’’سمجھ نہیں آئی‘‘ تو کب آئے گی؟ ابو نثر (احمد حاطب صدیقی) چند روز پہلے کی بات ہے، ایک دانا و بینا دانشور نہایت سنجیدگی سے برسرِ ٹیلی وژن یہ اعتراف کرتے نظر آئے کہ:۔ ’’مجھے سمجھ نہیں آئی‘‘۔ ہم تو دنگ ہی رہ گئے۔ ہمارا تجربہ اور مشاہدہ تو یہ ہے (آپ کا بھی ہو گا) کہ ناسمجھ بچہ...
  8. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: ”اقدام اُٹھانا“ ٭ ابو نثر

    ”اقدام اُٹھانا“ ابونثر (احمد حاطب صدیقی) یادش بخیر، جناب محمد خان جونیجو جب پاکستان کے وزیراعظم بنے، یا بنائے گئے، تو یہ عہدہ سنبھالتے ہی اُنھوں نے’’اِقدام اُٹھانا‘‘ شروع کردیا۔ اپنی تقریروں میں یہ دو لفظی ترکیب وہ خوب خوب استعمال کیا کرتے تھے: ’’ہم نے مارشل لا اُٹھانے کے لیے اقدام اُٹھالیا...
  9. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: کچھ باتیں ’’خور و نوش‘‘ کی ٭ ابو نثر

    کچھ باتیں ’’خور و نوش‘‘ کی ابو نثر (احمد حاطب صدیقی) ’’دنیا نیوز‘‘ پر خبریں سنتے اور دیکھتے ہوئے اُس وقت خوش گوار حیرت ہوئی جب خبر خواں خاتون نے ’’اشیائے خور و نوش‘‘ کے مزید گراں ہوجانے کی خبرسنائی۔ خوشی یا حیرت گرانی بڑھنے پر نہیں ہوئی۔ اس میں بھلا حیرت کی کیا بات ہے؟ ہمارے بچپن سے لے کر اب...
  10. محمد تابش صدیقی

    غلطی ہائے مضامین: کیا درد بھی کوئی خاتون ہے؟ ابو نثر

    کیا درد بھی کوئی خاتون ہے؟ ابونثر (احمد حاطب صدیقی) کچھ دن گزرتے ہیں کہ ہم علالت کا شکار ہوکرخانہ نشین ہوگئے۔ احباب کو تشویش ہوئی۔ بیمار کو ’’فونم فون‘‘ کردیا۔ ایک عزیز نے مزاج پُرسی کی: ’’حضرت! کہاں غائب ہیں؟ مزاج تو اچھے ہیں؟‘‘ عرض کیا: ’’حضور! مزاج تو واحد ہے۔ آپ نے جمع کا صیغہ استعمال...
  11. ام اویس

    غلطی ہائے مضامین کُرتُن تُنیا۔ ابو نثر

    سب ہی منہ میں زبان رکھتے ہیں۔منہ میں نہ رکھیں تو کہاں رکھیں؟ کہیں اور رکھ بیٹھیں توپھر سیمابؔ اکبر آبادی کی طرح بِلبِلا بِلبِلا کر تفتیش بھی کرتے پھریں کہ: یہ کس نے شاخِ گُل لا کر قریبِ آشیاں رکھ دی؟ کہ میں نے شوقِ گُل بوسی میں کانٹوں پر زباں رکھ دی پس احتیاط کا تقاضا ہے کہ زبان کو منہ ہی میں...
Top