امتياز اور صغير کي شادي ہوئي۔ تو شہر بھر ميں دھوم مچ گئي، آتش بازيوں کا رواج باقي نہيں رہا تھا مگر دولہے کے باپ نے اس پراني عياشي پر بے دريغ روپيہ صرف کيا۔
جب صغير زيوروں سے لدے پھندے سفيد براق گھوڑے پر سوار تھا تو اس کے چاروں طرف انار چھوٹ رہے تھے، مہتابياں اپنے رنگ برنگ شعلے بکھير رہي تھيں،...
نظارہ
تارا مائي کي آنکھيں تاروں ايسي روشن ہيں اور وہ گرد وپيش کي ہر چيز کو حيرت سے تکتي ہے، دراصل تارا بائي کے چہرے پر آنکھيں ہي آنکھيں ہيں، وہ قحط کي سوکھي ماري لڑکي ہے جسے بيگم الماس خورشيد کے ہاں کام کرتے ہوئے صرف چند ماہ ہوئے ہيں اور وہ اپني مالکن کے شان دار فليٹ کے سازو سامان کو...
جب کبھي بيٹھے بٹھائے مجھے آپا کي ياد آتي ہے تو ميري آنکھوں کے آگے ايک چھوٹا سا بلوريں ديا آجاتا ہے جو مدھم ہوا سے جل رہا ہو۔
مجھے ياد ہے کہ ايک رات ہم سب چپ چاپ باورچي خانے ميں بيٹھے تھے، ميں آپا اور امي جان کہ چھوٹا بدو بھاگتا ہوا آيا ان دنوں بدو يہي چھ سات سال کا ہوگا، کہنے لگا امي جان ميں...
مٹي کي مونا ليزا
دور حاضر کے نامور ناول نگار اے حميد نئي نسل کے پسنديدہ قلمکار ہيں۔ ان کي کہانياں اور ناول بڑي شہرت کے حامل ہوتے ہيں۔ اے حميد انيس سو اٹھائيس کو امر تسر بھارت ميں پيدا ہوئے۔ انہوں نے بچوں کے سينکڑوں ناول لکھے اور قلم کو بذريعہ معاش کے طور پر اپنايا۔افسانہ نگاري کے صنف ميں...
سردار جی
جب دہلي اور نئي دہلي ميں فرقہ ورانہ قتل و غارت کا بازار گرم اور مسلمانوں کا خون سستا ہوگيا تو ميں نے سوچا واہ ري قسمت پڑوسي بھي ملا تو سکي، حق ہمسائيگي ادا کرنا اور جان بچانا تو کجانا جانے کب کر پان بھونک دے، بات يہ ہے کہ ميں کسي قدر سکھوں سے ڈرتا ہوں، کافي نفرت کرتا ہوں اور ان کو...
بابو گوپي ناتھ
بابوگوپي ناتھ سے ميري ملاقات سن چاليس ميں ہوئي، ان دنوں ميں بمبئي کا ايک ہفتہ وار چرچہ ايڈٹ کيا کرتا تھا، دفتر ميں عبدالرحيم سينڈو ايک ناٹے آدمي کے ساتھ داخل ہوا ميں اس وقت ليڈ لکھ رہا تھا، سينڈو نے اپنے مخصوص انداز ميں باآواز بلند مجھے آداب کيا اور اپنے ساتھي سے متعارف کرايا،...
Urdu Short Story
Rehai
By M.Mubin
دونوں چپ چاپ پولس اسٹیشن کےکونےمیں رکھی ایک بنچ پر بیٹھےصاحب کےآنےکا انتظار کر رہےتھے۔ انہیں وہاں بیٹھےتین گھنٹےہوگئےتھے۔ دونوں میں اتنی ہمت بھی نہیں تھی کہ ایک دوسرےسےباتیں کریں ۔جب بھی دونوں ایک دوسرےکو دیکھتےاور دونوں کی...
Urdu Short Story
Devta
By M.Mubin
ڈاکٹر کےآپریشن روم سےنکلتےہی چاروں طرف سےلوگوں نےاسےگھیرلیا۔
” ڈاکٹر صاحب ! ماما کی حالت اب کیسی ہے؟ “ وشواس گائیکواڑ نےپوچھا۔
” ڈاکٹر صاحب ! ماما کی زندگی کو تو اب کوئی خطرہ نہیں ہے؟ “ ارون شندےنےپوچھا ۔
” ڈاکٹر صاحب ماما جلدی...
Urdu Short Story
Chhat
By M.Mubin
گھر آکر اس نےکپڑےاتارےبھی نہیں تھےکہ نسرین نےدبےلہجےمیں آواز لگائی ۔
” پانی آج بھی نہیں آیا ۔ گھر میں پینےکےلئےبھی پانی نہیں ہے۔ “ نسرین کی بات سنتےہی جھنجھلا کر غصےسےاس نےنسرین کی طرف دیکھا پھر بےبسی سےپلنگ پر بیٹھ گیا ۔
” اتنا بھی...
Urdu Short Story
Jila Watan
By M.Mubin
ٹرین کےاس خصوصی ڈبےمیں سو کےقریب افراد تھے۔ ان میںعورتیں بھی تھیں اور بچےبھی ‘ نوجوان بھی اور بوڑھےبھی ۔ کچھ لوگوں کا سارا خاندان اس ڈبہ میں تھا ۔ کچھ لوگوں کا خاندان تقسیم ہوگیا تھا۔
خاندان کےکچھ افراد اس ڈبےمیں مقیّد سفر...
چڑیل
جي ہاں ہےتو عجيب بات مگر بعض باتيں سچي بھي ہوتيں ہيں، دن بھر وہ برساتي نالوں ميں چقماقي کے جھولياں چنتي ہے اور رات کو انہيں آپس ميں بجاتي ہے، اور جس اسے جنگارياں جھڑنے لگتي ہيں تو زور زور سے ہنستي ہے، اور پھر اس کي ہنسي شديد ہونے لگتي ہے، تو ہم پر رحمتيں برسا خوتون، تو آسمان پر ستارے...
[align=center:241dc3466e]اجلا تن [/align:241dc3466e]
بہادر کے تھانے کے اندر ايس، ايچ او کي ميز کے اوپر ايک برہنہ لاش پڑي ہوئي تھي، لاش کي مس مرايس ناف کے اوپر تاش کے پتے پھيلے ہوئے تھے، کچھ سفاک ہاتھ اپني بازي ميں مگن تھے تھانے کے گيٹ پر حسب معمول چوبدار پہرہ دے رہا تھا، گاؤں کي گليوں کے...
توبہ شکن
بي بي رو رو کر ہلکان ہو رہي تھي۔ آنسو بے روک ٹوک گالوں پر نکل کھڑے ہوئے تھے۔ مجھے کوئي خوشي راس نہیں آتي ۔ ميرا نصيب ہي ايسا ہے۔ جو خوشي ملتي ہے ايسي ملتي ہے گويا کوکا کولا کي بوتل میں ريت ملا دي ہو کسي نے۔
آنکھيں سرخ ساٹن کي طرح چمک رہي تھيں اور سانسوں ميں دمے کے اکھڑے پن کي سي...
کفن
جھونپڑے کے دروازے پر باپ اور بیٹا دونوں ایک بجھے ہوئے الاؤ کے سامنے خاموش بیٹھے ہوئے تھے ۔ اور اندر بیٹے کی نوجوان بیوی بدھیا دردِ زہ سے پچھاڑیں کھا رہی تھی ۔ اور رہ رہ کر اس کے منہ سے ایسی دل خراش صدا نکلتی تھی کہ دونوں کلیجہ تھام لیتے تھے _ جاڑوں کی رات تھی ، فضا سنّاٹے میں غرق۔ سارا...
ٹوبہ ٹیک سنگھ
بٹوارے کے دو تین سال بعد پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں کو خیال آیا کہ اخلاقی قیدیوں کی طرح پاگلوں کا تبادلہ بھی ہونا چاہئے یعنی جو مسلمان پاگل ، ہندوستان کے پاگل خانوں میں ہیں انہیں پاکستان پہنچا دیا جائے اور جو ہندو اور سکھ پاکستان کے پاگل خانوں میں ہیں انہیں ہندوستان کے...
سقراط
مصنف کا تعارف : مشتاق قمر ، راولپنڈی کے ادبی حلقوں کی ایک جانی پہچانی شخصیت تھے ، افسانہ نگار ، ڈرامہ نگار اور ناول نگار اور اصل وجہ شہرت انکا انشایہ نگاری تھا ، اور ١٩٨٠ میں قائم ہونے والی بزم انشایہ کے بانی رکن تھے ، لکھنے کا آغاز مزاح نگار کی حثیت سے کیا اور ١٩٦٥ میں “لہو اور مٹی“...
آپ کا استقبال ہے
ایم مبین
کے اولین افسانوی مجموعہ
ٹوٹی چھت کا مکان
کی ویب سائٹ پر
عام آدمی سےڈائریکٹ ایپروچ کی کہانیاں
By Meem Naag
ہمارےیہاں افسانوں کی تنقید دو طرح کےناقدین کرتےہیں ۔ ایک وہ جو افسانہ نگار نہیں ہیں اور ایک وہ جو افسانہ نگار...