اقبال عظیم

  1. طارق شاہ

    اقبال عظیم پروفیسراقبال عظیم " اک خطا ہم از رہِ سادہ دِلی کرتے رہے "

    غزل پروفیسراقبال عظیم اک خطا ہم از رہِ سادہ دِلی کرتے رہے ہر تبسّم پر قیاسِ دوستی کرتے رہے ایسے لوگوں سےبھی ہم مِلتے رہے دل کھول کر جو وفا کے نام پر سوداگری کرتے رہے خود اندھیروں میں بسر کرتے رہے ہم زندگی دوسروں کے گھرمیں لیکن روشنی کرتے رہے سجدہ ریزی پائے ساقی پر کبھی ہم نے نہ کی...
  2. طارق شاہ

    اقبال عظیم اقبال عظیم " گِلہ تو آپ سے ہے اور بے سبب بھی نہیں "

    غزل پروفیسراقبال عظیم گِلہ تو آپ سے ہے اور بے سبب بھی نہیں مگر اِرادۂ اظہار زیرِ لب بھی نہیں میں چاہتا ہوں کہ اپنی زباں سے کچھ نہ کہوں میں صاف گو ہوں، مگر اتنا بے ادب بھی نہیں جفا کی طرح، مجھے ترکِ دوستی بھی قبول ملال جب بھی نہ تھا مجھ کو، اور اب بھی نہیں گزر گیا وہ طلبگاریوں...
  3. طارق شاہ

    اقبال عظیم اقبال عظیم " یہ نگاہِ شرم جُھکی جُھکی، یہ جبینِ ناز دُھواں دُھواں "

    غزل اقبال عظیم یہ نگاہِ شرم جُھکی جُھکی، یہ جبینِ ناز دُھواں دُھواں مِرے بس کی اب نہیں داستاں، مِرا کانپتا ہے رُواں رُواں یہ تخیّلات کی زندگی، یہ تصوّرات کی بندگی فقط اِک فریبِ خیال پر، مِری زندگی ہے رواں دواں مِرے دل پہ نقش ہیں آج تک، وہ با احتیاط نوازشیں وہ غرور و ضبط عیاں عیاں، وہ...
  4. طارق شاہ

    اقبال عظیم اقبال عظیم -- اپنا گھر چھوڑ کے ہم لوگ وہاں تک پہنچے

    غزل اقبال عظیم اپنا گھر چھوڑ کے ہم لوگ وہاں تک پہنچے صبحِ فردا کی کِرن بھی نہ جہاں تک پہنچے میں نے آنکھوں میں چھپا رکھے ہیں کچھ اور چراغ روشنی صبح کی شاید نہ یہاں تک پہنچے بے کہے بات سمجھ لو تو مناسب ہوگا اس سے پہلے کہ یہی بات زبان تک پہنچے تم نے ہم جیسے مسافر بھی نہ دیکھے ہوں...
  5. طارق شاہ

    اقبال عظیم اقبال عظیم " ہر چند گام گام حوادث سفر میں ہیں "

    غزل اقبال عظیم ہر چند گام گام! حوادث سفر میں ہیں وہ خوش نصیب ہیں جو تِری رہگزرمیں ہیں تاکیدِ ضبط ، عہدِ وفا، اذنِ زندگی کتنے پیام اک نگہہ مُختصر میں ہیں ماضی شریک حال ہے، کوشش کے باوجود دُھندلے سے کچھ نقوش ابھی تک نظر میں ہیں لِلہ اِس خلوص سے پرسش نہ کیجئے طوفان کب سے بند...
  6. محمداحمد

    اقبال عظیم غزل ۔ ہم نے مانا اس زمانے میں ہنسی بھی جرم ہے ۔ اقبال عظیم

    غزل ہم نے مانا اس زمانے میں ہنسی بھی جرم ہے لیکن اس ماحول میں افسردگی بھی جرم ہے دشمنی تو خیر ہر صورت میں ہوتی ہے گناہ اک معین حد سے آگے دوستی بھی جرم ہے ہم وفائیں کر کے رکھتے ہیں وفاوُں کی امید دوستی میں اس قدر سوداگری بھی جرم ہے اس سے پہلے زندگی میں ایسی پابندی نہ تھی اب تو جیسے خود...
  7. فرحت کیانی

    اقبال عظیم غزل- محسوس ہو رہا ہے کہ تنہا نہیں ہوں میں۔ اقبال عظیم

    محسوس ہو رہا ہے کہ تنہا نہیں ہوں میں شاید کہیں قریب کوئی دوسرا بھی ہے قاتل نے کس صفائی سے دھوئی ہے آستیں اس کو خبر نہیں کہ لہو بولتا بھی ہے یہ حسنِ اتفاق ہے یا حسنِ اہتمام ہے جس جگہ فرات وہیں کربلا بھی ہے ہم پھر اپنے چہرے نہ دیکھیں تو کیا علاج آنکھیں بھی ہیں، چراغ بھی ہے، آئینہ بھی ہے...
  8. محمداحمد

    اقبال عظیم غزل ۔ یہ مری انا کی شکست ہے، نہ دعاکرو، نہ دوا کرو ۔ اقبال عظیم

    اقبال عظیم کی یہ غزل مجھے بے حد پسند ہے۔ بہت عرصہ بعد یاد آئی ہے اور یادداشت کے سہارے ہی لکھ رہا ہوں شاید کچھ اشعار کم ہوں یا ترتیب آگے پیچھے ہو۔ اگر کسی دوست کے پاس اصل نسخہ موجود ہو تو نظر ثانی کی درخواست ہے۔ غزل یہ مری انا کی شکست ہے، نہ دعاکرو، نہ دوا کرو جو کرو تو اتنا کرم...
  9. فرخ منظور

    مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ۔ اقبال عظیم

    مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ جبیں افسردہ افسردہ ، قدم لغزیدہ لغزیدہ چلا ہوں ایک مجرم کی طرح میں جانبِ طیبہ نظر شرمندہ شرمندہ بدن لرزیدہ لرزیدہ کسی کےہاتھ نے مجھ کو سہارا دے دیا ورنہ کہاں میں اور کہاں یہ راستے پیچیدہ پیچیدہ غلامانِ محمّدﷺ دور سے پہچانےجاتےہیں دل گرویدہ گرویدہ، سرِ...
  10. فاروقی

    اقبال عظیم اک خطا ہم ازرہِ سادہ دلی کرتے رہے

    اک خطا ہم ازرہِ سادہ دلی کرتے رہے ہر تبسم پر قیاسِ دوستی کرتے رہے ایسے لوگوں سے بھی ہم ملتے رہے دل کھول کر جو وفا کے نام پہ سوداگری کرتے رہے خود اندھیروں میں بسر کرتے رہے ہم زندگی دوسروں کے گھر میں لیکن روشنی کرتے رہے اپنے ہاتھوں آرزوؤں کا گلا گھونٹا کئے زندہ رہنے کے لیے ہم خود کشی...
  11. فرخ منظور

    اقبال عظیم مجھے اپنے ضبط پہ ناز تھا، سرِ بزم رات یہ کیا ہوا - اقبال عظیم

    مجھے اپنے ضبط پہ ناز تھا، سرِ بزم رات یہ کیا ہوا مری آنکھ کیسے چھلک گئی، مجھے رنج ہے یہ برا ہوا مری زندگی کے چراغ کا یہ مزاج کوئی نیا نہیں ابھی روشنی ابھی تیرگی، نہ جلا ہوا نہ بجھا ہوا مجھے جو بھی دشمنِ جاں ملا وہی پختہ کارِ جفا ملا نہ کسی کی ضرب غلط پڑی، نہ کسی کا تیر خط ہوا مجھے آپ کیوں...
  12. حجاب

    اقبال عظیم وہ موجِ تبسّم شگفتہ شگفتہ ۔۔اقبال عظیم

    وہ موجِ تبسّم شگفتہ شگفتہ ، وہ بھولا سا چہرہ کتابی کتابی وہ سُنبل سے گیسو سنہرے سنہرے ، وہ مخمور آنکھیں گلابی گلابی کفِ دست نازک حنائی حنائی ، وہ لب ہائے شیریں شہابی شہابی وہ باتوں میں جادو اداؤں میں ٹونا ، وہ دُزدیدہ نظریں عقابی عقابی کبھی خوش مزاجی ، کبھی بے نیازی، ابھی ہوشیاری ، ابھی نیم...
  13. حجاب

    اقبال عظیم تم ماتھے پہ بل ڈال کے جو بات کرو گی - اقبال عظیم

    تم ماتھے پہ بل ڈال کے جو بات کرو گی تو یاد رہے ہم سے بھی ویسی ہی سنو گی یہ ہمسفری مصلحتِ وقت تھی ورنہ یہ تو ہمیں معلوم تھا تم ساتھ نہ دوگی یہ تازہ ستم ہم کو گوارہ تو نہیں ہے ہم یہ بھی سہہ لیتے ہیں کیا یاد کرو گی ہم شوق میں برباد ہوئے اپنے ہی ہاتھوں روداد ہماری جو سنو گی تو ہنسو گی...
  14. حجاب

    وہ یوں ملا کہ ۔۔۔۔۔۔خفا خفا سا لگا۔۔۔

    وہ یوں ملا کے بظاہر خفا خفا سا لگا وہ دوسروں سے مگر مجھ کو کچھ جدا سا لگا مزاج اُس نے نہ پوچھا مگر سلام لیا یہ بے رخی کا سلیقہ بھی کچھ بھلا سا لگا وہ جس کی کم سُخنی کو غرور سمجھا گیا میری نگاہ کو وہ پیکرِ حیا سا لگا میں اپنے کرب کی روداد اُس سے کیا کہتا خود اُس کا دل بھی مجھے کچھ...
  15. الف نظامی

    پسندیدہ نعت

    گل دستہ نعت حضور آئے تو کیا کیا ساتھ نعمت لے کے آئے ہیں اخوت ، علم وحکمت ، آدمیت لے کے آئے ہیں کہا صدیق نے میری صداقت ان کا صدقہ ہے عمر ہیں ان کے شاہد وہ عدالت لے کے آئے ہیں کہا عثمان نے میری سخاوت ان کا صدقہ ہے علی دیں گے شہادت وہ شجاعت لے کے آئے ہیں رہے گا یہ قیامت تک سلامت معجزہ ان...
Top