اصلاحِ سخن

  1. م

    طالب کی پیاس اور طلب ہے کہ ۔۔۔ کیا کہوں۔۔ توجہ فرمائے

    حقیقت یا فسانہ کر گیا ہے مگر مجھ کو دیوانہ کر گیا ہے مِرے ہی جسم کا وہ عضو بن کر بدن میں اب ٹھکانہ کر گیا ہے دل مکانوں جیسا لگتا تھا مگر وہ آشیانہ کر گیا ہے لوگ جاتے بھی نہ تھے جس جگہ پر وہ ہی گھر آستانہ کر گیا ہے کوئی کرتا متکبّر اظہر مگر تو عاجزانہ کر گیا ہے
  2. محمد نعمان

    صحت الفاظ

    بڑے عرصے سے سوچ رہا تھا کہ اس طرز پر کوئی دھاگہ کھولوں کہ اس کی مجھے بہت ضرورت تھی۔۔۔۔ اگر باقی لوگوں کو بھی اس سے فائدہ ہو تو میرے لیے ایک اعزاز کی بات ہو گی۔۔۔۔ اس دھاگے میں مشکل الفاظ کے وزن اور ان کے شاعری میں استعمال پر بات ہو گی۔۔۔ اس کے علاوہ شاعری میں مستعمل مختلف اصطلاحات کو بھی زیر...
Top