السلام علیکم!
احمد فراز کی نظمیں
ٹائپنگ کا دوسرا زینہ
"پسِ انداز موسم" سے انتخاب
استادِ محترم الف عین صاحب
فاتح بھائی
قیصرانی بھائی
مقدس آپی
نوٹ: تبصرہ جات کے لئے یہ دھاگہ استعمال کیا جائے۔
"تنہا تنہا" کی ٹائپنگ کے دوران یہ نظم بھی ٹائپ کی اور نجانے کیوں یہ نظم پڑھ کے احمد فراز بہت یاد آ رہے ہیں۔
چراغ بُجھ بھی چکے ہیں مگر پسِ چلمن
وہ آنکھ اب بھی مرا انتظار کرتی ہے
شریکِ محفل ہے یہ نظم۔
اَبیٹ آباد
ابھی تلک ہے نظر میں وہ شہرِ سبزہ و گل
جہاں گھٹائیں سرِ رہگزار جھُومتی ہیں
جہاں...
السلام علیکم!
احمد فراز کی نظمیں
ٹائپنگ کا پہلا زینہ
"تنہا تنہا" سے انتخاب
استادِ محترم الف عین صاحب
فاتح بھائی
قیصرانی بھائی
مقدس آپی
نوٹ: تبصرہ جات کے لئے یہ دھاگہ استعمال کیا جائے۔
یہ غزل میں کافی عرصے سے پڑھ رہا تھا انٹرنیٹ پہ:
غم حیات کا جھگڑا مٹا رہا ہے کوئی
چلے آؤ کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی
کوئی ازل سے کہ دے رُک جاؤ دو گھڑی
سنا ہے کہ آنے کا وعدہ نبھا رہا ہے کوئی
وہ اس ناز سے بیٹھے ہیں لاش کے پاس
جیسے رُوٹھ ہوئے کو منا رہا ہے کوئی
پلٹ کر نا آ جائے پھر سانس نبضوں میں...
آج فیس بک پہ محفل کے ہی ایک ممبر نے یہ شعر پوسٹ کیا تھا، میں نے گوگل کیا تو کچھ پتہ نہیں لگا۔
کیا یہ شعر احمد فراز کا ہے؟
اگر ہے تو پھر پوری غزل چاہیئے۔
چراغ جلانا تو پرانی رسمیں ہیں فراز
اب تو تیرے شہر کے لوگ انسان جلا دیتے ہیں
ویسے مجھے احمد فراز کا نہیں لگتا۔ میری یاد داشت میں اس وقت ایسی...
احمد فراز صاحب کی زمین کا قافیہ بدل کے ایک غزل۔ برائے اصلاح
ایک جگنو کہ مقدر ہے بھٹکنا جس کا
ایک تتلی کہ جو جگنو سے اجالے مانگے
ایک ساحل کہ تڑپتا رہے موجوں کے لئے
اور اک دل ہے، زباں پر بھی جو تالے مانگے
کون جانے بھلا معیار کیا ہے اس کا
وہ مسافر جو اندھیروں سے اجالے مانگے
جانے کس دور میں...
میں یہاں "احمد فراز" کی آخری کتاب "اے عشق جنوں پیشہ" ٹائپ کر کے پوسٹ کیا کروں گا، پہلے ورڈ فائل میں کررہا تھا لیکن فائل کرپٹ ہونے کی وجہ سے مجھے کام دوبارہ کرنا پڑا۔
لہٰذا اس سے زیادہ محفوظ جگہ کوئی نظر نہیں آتی۔
نوٹ:تبصروہ جات کے لئے یہ دھاگہ استعمال کریں۔
استادِ محترم الف عین صاحب
مقدس آپی...
فراز صاحب کی ایک نظم جو جو آج اُن کے بیٹے سرمد فراز نے ملالہ یوسف زئی سے منسوب کی ہے۔
بہت حسبِ حال لگتی ہے۔
مت قتل کرو آوازوں کو
تم اپنے عقیدوں کے نیزے
ہر دل میں اتارے جاتے ہو
ہم لوگ محبت والے ہیں
تم خنجر کیوں لہراتے ہو
اس شہر میں نغمے بہنے دو
بستی میں ہمیں بھی رہنے دو
ہم پالنہار ہیں پھولوں...
السلام علیکم!
میرے دو ہی سب سے زیادہ پسندیدہ شعراء ہیں۔ علامہ اقبال اور احمد فراز۔
علامہ اقبال پہ تو ایک بلاگ چل رہا ہے
اور اب
میں احمد فراز پہ ایک بلاگ شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
اس سلسلے میں آپ سب کی رہنمائی چاہیے۔
بلاگ کی تھیم کے سلسلے میں میرا خیال ہے کہ اس بلاگ کی تھیم کے ہیڈر کو بدل کے...
ذکرِ جاناں سے جو شہرِ سخن آراستہ ہے
جس طرف جائیے اک انجمن آراستہ ہے
یوں پھریں باغ میں بالا قد و قامت والے
تو کہے سر و و سمن سے چمن آراستہ ہے
خوش ہو اے دل کہ ترے ذوقِ اسیری کے لئے
کاکلِ یار شکن در شکن آراستہ ہے
کون آج آیا ہے مقتل میں مسیحا کی طرح
تختۂ دار سجا ہے رسن آراستہ ہے
شہرِ دل میں...
ابر و باراں ہی نہ تھے بحر کی یورش میں شریک
دکھ تو یہ ہے کہ ہے ملاح بھی سازش میں شریک
تا ہمیں ترکِ تعلق کا بہت رنج نہ ہو
آؤ تم کو بھی کریں ہم اِسی کوشش میں شریک
اک تو وہ جسم طلسمات کا گھر لگتا ہے
اس پہ ہے نیتِ خیاط بھی پوشش میں شریک
ساری خلقت چلی آتی ہے اُسے دیکھنے کو
کیا کرے دل بھی کہ دنیا...
اشفاق احمد صاحب نے فرمایا ہے:
"اللہ تعالیٰ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے۔"
یہ فقرہ ہرگز ہرگز معمولی نہیں ہے۔ لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ آپ سب اپنی اپنی سوچ کے مطابق اس فقرے کے متعلق لکھیں۔
آئیے اس فقرے پہ بات چیت کرتے ہیں، اس سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
@fahim بھیا کی منگنی کی اطلاع آج مقدس باجی نے دی، تو مجھے احمد فراز کی ایک نظم یاد آ گئی، تو میں نے سوچا کہ شریکِ محفل کر دیتا ہوں، شاید کسی کو پسند آ جائے۔
معذرت
(ایک دوست کی شادی پر)
میں نے چاہا تری شادی پہ کوئی نظم کہوں
جس کے الفاظ میں پا زیب کی جھنکاریں ہوں
جس کے ہر بند میں رقصاں ہوں...
احمد فراز مرحوم کی چوتھی برسی پہ اُن کے صاحبزادے سرمد فراز نے "شاعر" کے نام سے ایک ویڈیو ریلیز کی تھی، جو شاید آپ نے دیکھی بھی ہو، میں یہاں وہ ویڈیو شئیر کر دیتا مگر یو ٹیوب بلاک ہونے کی وجہ سے نہیں کر سکتا۔
اسی ویڈیو کے بارے میں ایک کالم جو کل سرمد فراز نے فیس بک پہ شئیر کیا تھا۔
Social...
وہ تری طرح کوئی تھی
یونہی دوش پر سنبھالے
گھنی زلف کے دو شالے
وہی سانولی سی رنگت
وہی نین نیند والے
وہی من پسند قامت
وہی خوشنما سراپا
جو بدن میں نیم خوابی
تو لہو میں رتجگا سا
کبھی پیاس کا سمندر
کبھی آس کا جزیرہ
وہی مہربان لہجہ
وہی میزباں وطیرہ
تجھے شاعری سے رغبت
اُسے شعر یاد...
غزل
یہ حقیقت بھی خواب ہے شاید
تشنگی بھی سراب ہے شاید
کچھ کسی کو نظر نہیں آتا
روشنی بے حساب ہے شاید
میں سزا ہوں تری خطاؤں کی
تو مرا انتخاب ہے شاید
یہ جسے ہم سکون کہتے ہیں
باعثِ اضطراب ہے شاید
اُس کا لہجہ گلاب جیسا ہے
طنز خارِ گلاب ہے شاید
ہر نئی بار اک نیا پن ہے
وہ غزل کی...
غزل
اور کیا زندگی رہ گئی
اک مسلسل کمی رہ گئی
وقت پھر درمیاں آگیا
بات پھر ان کہی رہ گئی
پاس جنگل کوئی جل گیا
راکھ ہر سو جمی رہ گئی
زر کا ایندھن بنی فکرِ نو
شاعری ادھ مری رہ گئی
میں نہ رویا نہ کھل کر ہنسا
ہر نفس تشنگی رہ گئی
تم نہ آئے مری زندگی
راہ تکتی ہوئی رہ گئی
پاسِ دریا دلی رکھ لیا...
کل شب ہوئی کسی سے مُلاقات رقص میں
وہ کب تھی زندگی تھی مرے ساتھ رقص میں
اک دوسرے کو تھامے ہوئے بے سبب نہ تھے
محسوس کی ہے گردشِ حالات رقص میں
اُس کے بدن کی آنچ مرے دل تک آگئی
آوارہ ہو رہے تھے مرے ہاتھ رقص میں
وہ ایڑیوں پہ مثلِ زمیں گھومتی رہی
سات آسماں تھے رقص کناں ساتھ رقص میں...
غزل
چشمِ خوش خواب، فہمِ رسا چاہیے
اک دریچہ دُروں میں کُھلا چاہیے
سر میں سودا بھی ہے، دل میں وحشت بھی ہے
رختِ صحرا نوردی کو کیا چاہیے
ہم ہی دیکھیں کہاں تک تجھے آئینے
اب تجھے بھی ہمیں دیکھنا چاہیے
اُس کو تیری طلب ہے تو حیراں نہ ہو
بادِ چنچل کو جلتا دیا چاہیے
عیب کیوں ہو گئے...