کشمیر پر اختر عثمان کی ایک پرسوز اور ولولہ انگیز نظم ۔
Globe
وہی خواب خواب سے لوگ ہیں
وہی نیند نیند سی رات ہے
وہی تیرگی ہے چہار سُو
وہی رنجِ قیدِ حیات ہے
کسی راستے کا نشاں نہیں
جو سراغِ منزل و گام ہو
کسی روشنی کا گماں نہیں
جو یقینِ اہلِ خرام ہو
وہی مشعلیں ہیں بُجھی بُجھی
وہی سوختہ سے...