بلال جلیل

  1. بلال جلیل

    اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا

    اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا اس کی آواز کا منتظر تھا نگر ، چاند خاموش تھا کون تھا جس کی آہوں کے غم میں ہوا سرد تھی شہر کی کس کی ویران آنکھوں کا لے کے اثر، چاند خاموش تھا وہ جو سہتا رہا رت جگوں کی سزا چاند کی چاہ میں مرگیا تو نوحہ کناں تھے شجر، چاند خاموش تھا اس سے مل کے...
  2. بلال جلیل

    فراز سراپا عشق ہوں میں اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے

    سراپا عشق ہوں میں اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے جدھر جاتے ہیں یہ بادل ادھر جاؤں تو بہتر ہے ٹھہر جاؤں یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے دلوں میں فرق آئیں گے تعلق ٹوٹ جائیں گے جو دیکھا جو سنا اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھے گا...
  3. بلال جلیل

    مُجھے تم سے محبت، توبہ توبہ

    مُجھے تم سے محبت، توبہ توبہ یہ گستاخی یہ جرأت، توبہ توبہ اُٹھا رکھا ہے سر پر آسماں کو مگر بارِ امانت، توبہ توبہ چلا ہے شیخ مے خانے کی جانب مُجھے کر کے نصیحت، توبہ توبہ سُلگتا ہے ابھی تک ذرّہ ذرّہ ترے عاشق کی تُربت، توبہ توبہ سرِ بازار رُسوائی کے ڈر سے ہوئے عشّاق رُخصت، توبہ توبہ بڑی مدّت کے...
  4. بلال جلیل

    آگ ہے، پانی ہے، مٹی ہے، ہوا ہے مُجھ میں

    آگ ہے، پانی ہے، مٹی ہے، ہوا ہے مُجھ میں اور پھر ماننا پڑتا ہے کہ خُدا ہے مُجھ میں اب تو لے دے کے وہی شخص بچا ہے مُجھ میں مُجھ کو مُجھ سے جو جُدا کر کے چُھپا ہے مُجھ میں جتنے موسم ہیں سب جیسے کہیں مل جائیں ان دنوں کیسے بتاؤں جو فضا ہے مُجھ میں آئینہ یہ تو بتاتا ہے کہ میں کیا ہوں، لیکن آئینہ...
  5. بلال جلیل

    مُکرا ہُوا وعدے سے ہَے، یار مت کہیے

    مُکرا ہُوا وعدے سے ہَے، یار مت کہیے گر پاؤں میں چُبھتا نہِیں خار مت کہیے ہردم خداکا ساتھ ہَے، جنگل بیانباں ہو ہم چاہے اکیلے ہی سہی لاچار مت کہیے لُد گئ ہَے پھُولوں سے گُلاب کی ٹہنی حاصل تھا یہ زندگِی کا ہار مت کہیے ہوتا نہ یہ تو جلْتی کْیا دل کی قندِیلیں؟ لاوا ہَے یہ تو پْیارکا...
  6. بلال جلیل

    محسن نقوی سنو ایسا نہیں کرتے

    سفر تنہا نہیں کرتے سنو ایسا نہیں کرتے جسے شفاف رکھنا ہو اُسے میلا نہیں کرتے تیری آنکھیں اجازت دیں تو ہم کیا نہیں کرتے بہت اُجڑے ہوئے گھرکو بہت سوچا نہیں کرتے سفر جس کا مقدر ہو اُسے روکا نہیں کرتے جو مل کر خود سے کھو جائے اُسے رُسوا نہیں کرتے یہ اُونچے پیڑکیسے ہیںسایہ نہیں کرتے کبھی ہسنے...
Top