محفلِ مےکشاں کوچۂ دلبراں
ہر جگہ ہو لیے اب چلیں دل کہاں
مصلحت چاہتی ہے کہ منزل ملے
اور دل ڈھونڈتا ہے کوئی کارواں
چاندنی بھی مری طرح حیرت میں ہے
چھپ گیا کوئی آواز دے کر کہاں
جانی پہچانی ہے ہر ادا، ہر نظر
ہاں، مگر یہ نہیں یاد دیکھا کہاں
رات یوں غم نے پھر دل میں آواز دی
جیسے صحرا کی مسجد میں شب...