برف باری
کون سنتا اس بھیا نک رات میں دل کی صدا
میرے ہونٹوں پر مری فریاد جم کر رہ گئی
زندگی اک بے وفا لڑکی کے وعدوں کی طرح
آنسوؤں کے ساتھ آئی آنسوؤں میں بہہ گئی
تم کو کیا الزام دوں پہلے ہی اپنے ذہن میں
کون سی شائستگی تھی ، کون سی تنظیم تھی
صُبح یوں سورج کی کرنیں پھیلتی تھیں ٹوٹ کر
جیسے اک ہاری...