لوحِ ایّام
آج کھولا جو اتفاقاً ہی
اپنے سامان میں رکھا اک بیگ
ڈھیر نکلا پرانی یادوں کا
اور یکدم چمک اٹھا ماضی
موم جامہ کیے ہوئے تعویذ
ایک یٰسین، اک حدیثِ کساء
جیبی سائز کی اک دعا کی کتاب
(اب دعا کا حساب کیا رکھنا
کچھ قبولی گئی ہیں، کچھ باقی
ایک دن ہوں گی مُستجاب سبھی
کھلتے کھلتے کھلے گا بابِ...