مجھے غصہ دکھایا جا رہا ہے
تبسّم کو چبایا جا رہا ہے
وہیں تک آبروئے ضبطِ غم ہے
جہاں تک مُسکرایا جا رہا ہے
دو عالم میں نے چھوڑے جس کی خاطر
وہی دامن چھُڑایا جا رہا ہے
قریب آنے میں ہے اُن کو تکلّف
وہیں سے مُسکرایا جا رہا ہے
تم کو دیکھا تو یہ خیال آیا
زندگی دھوپ تم گھنا سایہ
آج پھر دل نے اک تمنا کی
آج پھر دل کو ہم نے سمجھایا
تم چلے جاؤ گے تو سوچیں گے
ہم نے کیا کھویا ہم نے کیا پایا
ہم جسے گنگنا نہیں سکتے
وقت نے ایسا گیت کیوں گایا
جاوید اختر - تم کو دیکھا تو یہ خیال آیا
شاید میں زندگی کی سحر لے کے آ گیا
قاتل کو آج اپنے ہی گھر لے کے آ گیا
تا عمر ڈھونڈھتا رہا منزل میں عشق کی
انجام یہ کہ گردِ سفر لے کے آ گیا
نشتر ہے میرے ہاتھ میں کاندھوں پہ مے کدہ
لو میں علاج دردِ جگر لے کے آ گیا
فاکرؔ صنم کدے میں نہ آتا میں لوٹ کر
اک زخم بھر گیا تھا ادھر لے کے آ گیا...
تم سے بچھڑ کر تم کو بھلانا
ممکن ہے آسان نہیں
تم سے بچھڑ کر تم کو بھلانا
ممکن ہے آسان نہیں
صدیوں سے یہ آنسو ہیں جاری
جرم ہے دنیا میں دلداری
ایسی دنیا سے ٹکرانا
ممکن ہے آسان نہیں
صدیوں سے یہ آنسو ہیں جاری
جرم ہے دنیا میں دلداری
چاہت پر پابندی کیوں ہے
دنیا اتنی اندھی کیوں ہے
چاہت پر پابندی کیوں ہے...
اَپنی آنکھوں کے سمندر میں اُتر جانے دے
تیرا مجرم ہوں مجھے ڈوب کے مرجانے دے
اے نئے دوست میں سمجھوں گا تجھے بھی اپنا
پہلے ماضی کا کوئی زخم تو بھر جانے دے
آگ دنیا کی لگائی ہوئی بجھ جائے گی
کوئی آنسو میرے دامن پہ بکھر جانے دے
زخم کتنے تیری چاہت سے ملے ہیں مجھ کو
سوچتا ہوں کہ کہوں تجھ سے...
آدمی، آدمی کو کیا دے گا
جو بھی دے گا، وہی خدا دے گا
میرا قاتل ہی میرا منصف ہے
کیا مِرے حق میں فیصلہ دے گا
زندگی کو قریب سے دیکھو
اس کا چہرہ تمھیں رلا دے گا
ہم سے پوچھو نہ دوستی کا صلہ
دشمنوں کا بھی دل ہلا دے گا
----
شاعر: سدھرشن فاکر
غزل گو: جگجیت سنگھ
انتظار
رات بھر دیدۂ نمناک میں لہراتے رہے
سانس کی طرح سے آپ آتے رہے، جاتے رہے
خوش تھے ہم اپنی تمناؤں کا خواب آئے گا
اپنا ارمان بر افگندہ نقاب آئے گا
نظریں نیچی کیے شرمائے ہوئے آئے گا
کاکلیں چہرے پہ بکھرائے ہوئے آئے گا
آ گئی تھی دلِ مضطر میں شکیبائی سی
بج رہی تھی مرے غم خانے میں شہنائی سی...
ہمسفر بن کے ہم ساتھ ہیں آج بھی، پھر بھی ہے یہ سفر اجنبی اجنبی
راہ بھی اجنبی، موڑ بھی اجنبی، جائیں گے ہم کدھر اجنبی اجنبی
زندگی ہو گئی ہے سلگتا سفر، دور تک آ رہا ہے دھواں سا نظر
جانے کس موڑ پر کھو گئی ہر خوشی، دے کے دردِ جگر اجنبی اجنبی
ہم نے چن چن کے تنکے بنایا تھا جو، آشیاں حسرتوں سے سجایا...
اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے
ظلم کی رات بہت جلد ڈھلے گی اب تو
آگ چولہوں میں ہر اک روز جلے گی اب تو
بھوک کے مارے کوئی بچہ نہیں روئے گا
چین کی نیند ہر اک شخص یہاں سوئے گا
آندھی نفرت کی چلے گی نہ کہیں اب کے برس
پیار کی فصل اگائے گی زمیں اب کے برس
ہے یقین اب نہ کوئی خون خرابہ ہوگا...
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے ۔ مختلف گلوکار
جگجیت سنگھ اور چترا سنگھ، جب کہ آغاز کے اشعار بغیر موسیقی ونود سہگل نے گائے ہیں
عابدہ پروین
لتا منگیشکر
غلام علی
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تمھیں کہو کہ یہ اندازِ گفتگو کیا ہے
نہ شعلے میں یہ کرشمہ، نہ برق میں یہ ادا...
مجھے بہت عرصے سے آشا بھوسلے کے ایک گانے کی تلاش ہے۔ اگر کوئی ممبر مدد کر سکے تو بہت احسان مند ہوں گا۔
گانے کے بول:
سارا دن جاگتی بے جان سی ہو جاتی ہیں
سانس لیتی ہوئی آنکھوں کو ذرا سونے دو
فلم: ستم 1991
موسیقی: جگجیت سنگھ ، چترا سنگھ
شاعر: گلزار
بہت دنوں کی بات ہے
خزاں کو یاد بھی نہیں
یہ بات آج کی نہیں
بہت دنوں کی بات ہے
شباب پر بہار تھی
فضاء بھی خشگوار تھی
نہ جانے کیوں مچل پڑا
میں اپنے گھر سے چل پڑا
کسی نے مجھے روک کر
بڑی ادا سے ٹوک کر
کہا تھا ! لوٹ آئیے
میری قسم نہ جائیے
میں شہر سے تھا پھر گیا
خیال تھا کہ پا گیا
وپ جو مجھ سے دور...
[ame]
ہونٹوں سے چُھو لو تم
میرا گیت امر کر دو
بن جاؤ میت میرے
میری پریت امر کر دو
نہ عمر کی سیما ہو
نہ جنم کا ہو بندھن
جب پیار کرئے کوئی
تو دیکھے کیول من
نئی ریت پہ چل کر تم
یہ ریت امر کر دو
ہونٹوں سے چُھو لو تم ۔۔۔۔۔
جگ نے چھینا مجھ سے
مجھے جو بھی لگا پیارا
سب جیتا کیئے مجھ...
http://www.youtube.com/watch?v=3WSILrgXNnE
تیرے بارے میں جب سوچا نہیں تھا
میں تنہا تھا مگر اتنا نہیں تھا
تیری تصویر سے کرتا تھا باتیں
میرے کمرےمیں آئینہ نہیں تھا
سمندر نے مجھے پیاسا ہی رکھا
میں جب صحرا میں تھا پیاسا نہیں تھا
منانے روٹھنے کے کھیل میں ہم
بچھڑ جائیں گے یہ سوچا نہیں تھا
http://www.youtube.com/watch?v=_hUyMIE2NUY
تمنا پھر مچل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ
یہ موسم ہی بدل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ
نہیں ملتے ہو مجھ سے تم تو سب ہمدرد ہیں میرے
زمانہ مجھ سے جل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ
مجھے غم ہے کہ میں نے زندگی میں کچھ نہیں پایا
یہ غم دل سے نکل جائے اگر تم ملنے آ جاؤ
http://www.youtube.com/watch?v=HacrCWf5oc4
حسن والوں کا احترام کرو
کچھ تو دنیا میں نیک کام کرو
شیخ آئے ہیں باوضو ہو کر
اب تو پینے کا انتظام کرو
اب بھی برسیں گے ہر طرف جلوے
تم نگاہوں کا اہتمام کرو
لوگ ڈرنے لگے گناہوں سے
بارش رحمت تمام کرو
فرخ بھائی کیا کہتے ہیں؟ :grin...