ایک ہلکی پھلکی سی واردات پیشِ خدمت ہے۔شاید کسی کو کوئی ایک آدھ شعر پسند آ ہی جائے۔
"نقش فریادی ہے کس کی شوخئِ تحریر کا"
بن گیا جوتا ترا، باعث مری نکسیر کا
وہ بھی راضی ہو گئی، ماں کو بھی راضی کر لیا
پر منانا باپ کو، لانا ہے جوئے شِیر کا
والد اس کا ہے عرب اور والدہ پختون ہے
پڑ گیا ہے ٹاکرا...
سخن درپیش برلبِ دل کہ زبان خموش ہے. خامہِ دل کے پیش سارا جہان خموش ہے! عشرتِ غیر کی آرزو نہ رہی کہ میان دل میں آج فغان خموش ہے. دل گفتہ کہ پڑھ غالب آج، شیرِ سخن کے پیش جہان خموش ہے.
خیر تمہید گفتگو تو یہی ہے غالب کی غزلیات میں کیا رمز ہے جس بناء پر آج تک ممتاز ہیں ... جو مدد کرے سمجھنے میں،...
عشرتِ قطرہ ہے دریا میں فنا ہو جانا
درد کا حد سے گزرنا ہے دوا ہو جانا
تجھ سے قسمت میں مری صورتِ قفلِ ابجد
تھا لکھا بات کے بنتے ہی جدا ہو جانا
دل ہوا کشمکشِ چارۂ زحمت میں تمام
مٹ گیا گھسنے میں اس عقدے کا وا ہو جانا
اب جفا سے بھی ہیں محروم ہم اللہ اللہ
اس قدر دشمنِ اربابِ وفا ہو جانا
ضعف سے...
آج نیٹ فلکس پر ایک سیریز اے سوٹیبل بوائے میں غالب کی غزل اے دل نادان کا کچھ حصہ سننے کا اتفاق ہوا۔ اور واقعی اس گائیگی نے مجھے دم بخود کر دیا۔ نیٹ پر تلاش کرنے پر صرف اسی سیریز کا ہی آڈیو کلپ ملا ہے۔ گلوکارہ کویتا سیٹھ ہیں، جوکہ میرے لیے ایک نیا نام ہے۔ ذیل کی ویڈیو میں ان کی آواز میں یہ غزل سنی...
شوق ہر رنگ رقیبِ سر و ساماں نکلا
قیس تصویر کے پردے میں بھی عریاں نکلا
یہ شعر غیر متداول دیوان کے اس شعر کی اصلاحی صورت ہے :
کارخانہ سے جنوں کے بھی میں عریاں نکلا
میری قسمت کا نہ ایک آدھ گریباں نکلا
یعنی وہ کارخانہ جہاں مجنوں تیار کیے جاتے ہیں۔ مجھے بھی وہاں سے تیار کرکے بھیجا گیا اور ظاہر ہے کہ...
’’اچھی خطابت، اچھی بات اور اچھا شعر اُس وقت تک پوری طرح محسوس نہیں ہوتا جب تک یہ طے نہ ہوجائے کہ متکلّم یا شاعر کے ذہن میں کس لفظ کی کیا قیمت ہے۔ اور اس کے ذہنی پس منظر میں اس لفظ کے لیے کیا تاثرات موجود ہیں۔ اس فلسفے کی بہت واضح مثال غالب کا ایک شعر ہے۔
تھی وہ اک شخص کے تصوُّر سے
اب وہ رعنائیٔ...
(غالبؔ کی روح سے معذرت)
"ذکر اس پری وَش کا اور پھر بیاں اپنا"
لے کے آ گیا رائفل ذوالجلال خاں اپنا
لکھا تھا مقدر میں اور امتحاں اپنا
نکلا اس کا منگیتر، تھا جو رازداں اپنا
ہم کہیں کا دانہ ہوں، اور نہ کوئی بھُٹا ہوں
ہم سے دور ہی رکھو مطلبی زباں اپنا
منزل اک بلندی پر اور ہم بنا لیتے
بیسمنٹ میں...
استادِ محترم کی اصلاح اور مشوروں کے بعد یہ تک بندیاں اس قابل ہوئیں کہ احباب کی خدمت میں پیش کی جا سکیں۔امید ہے کہ پسند آئیں گی۔
صبح سے شام تلک شب سے سحر ہونے تک
سویا رہتا ہوں میں اب، دردِ کمر ہونے تک
شعر وہ پڑھتا نہیں، بات میں کر سکتا نہیں
"دل کا کیا رنگ کروں خونِ جگر ہونے تک"
"ہلکے پھلکے سے...
"دوست غم خواری میں میری سعی فرماویں گے کیا"
میری خاطر، ہیر کے چاچے سے ٹکراویں گے کیا
گنج زخمی ہے مگر ناخن بھی چھوٹے ہیں ابھی
"زخم کے بھرتے تلک ناخن نہ بڑھ جاویں گے کیا"
صاف کیوں آتی نہیں آواز موبی لنک پر
"ہم کہیں گے حال دل اور آپ فرماویں گے، کیا؟"
"چوہدری صاحب"، اپوزیشن کو سمجھانے گئے...
اللہ کا عذاب کیوں؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے جب مخلوق پیدا کی تو عرش کے اوپر اپنے پاس لکھ دیا کہ
’’إن رحمتي سبقت غضبي‘‘
’’بے شک میری رحمت میرے غصے پر سبقت لے گئی‘‘۔(صحیح البخاری:7422)
یعنی اللہ کی رحمت اس کے غصے اور عذاب پر غالب ہے۔
اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں کے...
مرا مسلک ہے صلحِ کل
جمعہ 14 فروری 2020 17:15
محمود الحسن -لاہور
( غالب کے یومِ وفات 15 فروری کے لیے لکھی گئی تحریر)
’فسانہ عجائب‘ اردو کلاسیک میں شمار ہوتی ہے۔ اس کے مصنف رجب علی بیگ سرور ایک دفعہ دلی میں غالب سے ملے تو ان سے پوچھا کہ کس کتاب کی اردو زبان عمدہ ہے؟ اس پر عظیم شاعر نے ’قصہ...
دیوانِ غالب سے کلیاتِ غالب تک
پتا نہیں یہ نسخہ کلیات کہلانے کے قابل بھی ہے کہ نہیں؟ البتہ کوشش یہ گئی ہے کہ جو بھی کلام مستند حوالوں سے غالب کے ساتھ منسوب ہے، اس کو اس نسخے میں جمع کیا جائے۔ ہماری یہ کوشش کتنی قابلِ اعتنا ہے ، امید ہے کہ قتیلانِ غالب اپنی قیمتی رائے سے نوازیں گے۔...
غزل
مِرزا اسدؔاللہ خاں غالبؔ
نُصرَتُ المُلک بَہادُر ! مُجھے بتلا ،کہ مُجھے
تُجھ سے جو اِتنی اِرادت ہے، تو کِس بات سے ہے؟
گرچہ تُو وہ ہے کہ، ہنگامہ اگر گرم کرے
رونَق ِبزٗمِ مَہ و مہر تِری ذات سے ہے
اور مَیں وہ ہُوں کہ، گر جی میں کبھی غَور کرُوں
غیر کیا، خُود مُجھے نفرت مِری اَوقات سے ہے...
غزل
مِرزا اسدؔاللہ خاں غالبؔ
دیوانگی سے دَوش پہ زنّار بھی نہیں
یعنی ہمارے جَیب میں اِک تار بھی نہیں
دِل کو نیازِ حسرتِ دِیدار کر چُکے
دیکھا تو، ہم میں طاقتِ دِیدار بھی نہیں
مِلنا تِرا اگر نہیں آساں، تو سہل ہے !
دُشوار تو یہی ہے کہ، دُشوار بھی نہیں
بے عِشق عُمر کٹ نہیں سکتی ہے، اور یاں
طاقت...
درد سے میرے ہے تجھ کو بیقراری ہاے ہاے
کیا ہوئی ظالم تری غفلت شعاری ہاے ہاے
تیرے دل میں گر نہ تھا آشوب غم کا حوصلہ
تو نے پھر کیوں کی تھی میری غم گساری ہاے ہاے
کیوں مری غم خوارگی کا تجھ کو آیا تھا خیال
دشمنی اپنی تھی میری دوست داری ہاے ہاے
عمر بھر کا تو نے پیمان وفا باندھا تو کیا
عمر کو...
غالب سے میرا تعلق!
غالب منشی حبیب اللہ زکاء کے نام ایک خط میں لکھتے ہیں کہ
"میں قوم کا ترک سلجوقی ہوں۔
دادا میرا ماوراء النہر سے شاہ عالم کے وقت میں ہندوستان آیا۔"
اور میرا قصہ کچھ یوں ہے کہ
میں قوم کا ترک ترکمانی ہوں ( سلجوقی بھی ترکمانوں کے 24 بڑے قبائل میں سے ایک ہیں)
اور میرا دادا بھی...