غزل برائے اصلاح

  1. رحیم ساگر بلوچ

    غزل برائے اصلاح

    شاعری کے فن سے واقف نھیں ھوں بس تکا لگاتا ھوں.ایک بے ردیف غزل اصلاح کیلئے حاضر ھے.امید ھے که رهنمائی کریں گے بات جب کوئی لب په ميرے آئی تھی حقیقت مگر کسی کو نه بهائی آج معلوم اک سیانے سے ھوا جھوٹ یاں بولنا ھے بڑی دانائی ترجمانی کرتی ھے مری وفا کا چار سو گونجتی مری رسوائی آج پھر برسیں گی...
  2. رحیم ساگر بلوچ

    غزل برائے اصلاح

    زلف تیرا یه هم كو مار نه دے اس قدر تو ھمیں پیار نه دے زخم ایجاد کر کوئ تو نیا روز تو رنج بے خمار نه دے زدگی اب مجھے یه بوجھ لگے رینگتی زیست پر یه بار نه دے ھو مبارک تجھے یه فصل گل ھم کو لوٹی ھوئ بھار نه دے شوخ ھونٹوں په طنز كيوں اس ادا سے ھمیں قرار نه دے دور سے دیکھ کر شاد ھو دل لب و...
  3. محمد اسامہ سَرسَری

    دل کا عجیب حال ہے فرصت میں بیٹھ کر

    دل کا عجیب حال ہے فرصت میں بیٹھ کر بے قابو ہر خیال ہے فرصت میں بیٹھ کر لکھیں گے دل کا ماجرا موقع اگر ملا لیکن ابھی محال ہے فرصت میں بیٹھ کر دیکھا ہے حسن بھی رخِ مصروف کا م مگر کیا خوب اب جمال ہے فرصت میں بیٹھ کر دل ہورہا ہے صنعتِ تصویر پر فدا صانع کا یہ کمال ہے فرصت میں بیٹھ کر مشکل ہے ان...
  4. محمد اسامہ سَرسَری

    کہہ سکیں ان سے جو کہنا ہو ضروری تو نہیں (برائے اصلاح)

    کہہ سکیں ان سے جو کہنا ہو ضروری تو نہیں پوری ہر ایک تمنا ہو ضروری تو نہیں محفلِ دل میں انھیں دیکھ کے پاتے ہیں سرور ملنا اور پینا پلانا ہو ضروری تو نہیں کیا بتاؤں انھیں اس اشک بہانے کا سبب ہر بہانے کا بہانہ ہو ضروری تو نہیں ان کی راہوں میں پڑے تکیہ کیے ہیں ان پر سر کے نیچے بھی سرہانا ہو ضروری...
  5. محمد اسامہ سَرسَری

    یہ نگاہِ قاتلِ روح و دل میں عجیب کچھ تو ضرور ہے!!!

    یہ نگاہِ قاتلِ روح و دل میں عجیب کچھ تو ضرور ہے!!! مری لاش کے ہے قریب نعشِ رقیب ، کچھ تو ضرور ہے!!! یہ محبتوں کے سمندروں کے جواہرات کی جستجو ترے بحرِ عشق کا غوطہ زن اے حبیب! کچھ تو ضرور ہے ارے بحرِ درد میں شعر کی یہ بحور ہم کو ملی نہیں کہ مریضِ عشق نے پایا رنگِ ادیب کچھ تو ضرور ہے ہمیں ہوش...
  6. محمد اسامہ سَرسَری

    الگ الگ نظر آئے چمن چمن یارو! برائے اصلاح

    الگ الگ نظر آئے چمن چمن یارو! جدا جدا لگے مجھ کو وطن وطن یارو! ہیں دو ہی کان ، دو آنکھیں ، دو ہاتھ ، دو پاؤں مگر جدا نظر آئیں بدن بدن یارو! یہ آفتاب کی روشن شعاعیں ہیں تسلیم مگر الگ ہیں جو دیکھو کرن کرن یارو! شکار تو سبھی کرتے ہیں ان غزالوں کا ہیں مختلف سبھی باہم ہرن ہرن یارو! اسامہ سرسری...
  7. محمد اسامہ سَرسَری

    آ ، پھر سے کریں اپنے وطن کے لیے کوشش (اصلاح مطلوب ہے)

    آ ، پھر سے کریں اپنے وطن کے لیے کوشش ہوتی ہے کئی بار چمن کے لیے کوشش ایثارِ اکابر تو فقط اب ہے نوشتہ ہونے لگی ہے اپنے ہی تن کے لیے کوشش اللہ بنادے گا ہدایت کا ستارہ کرلو ذرا محنت کی کرن کے لیے کوشش ”اُن“ کا نہیں ملتا تو رقیبوں کا پتا جان یہ بھی تو ہے ”جاناں“ سے ملن کے لیے کوشش تنقید...
  8. محمد علم اللہ

    جامعہ ملیہ میں 28 مارچ کو ایک طرحی مشاعرے کے لئے لکھی گئی غزل اساتذہ کرام سے توجہ کی گزارش۔

    غزل اس کی تصویر ہم کو دکھا دی گئی کیا مزے کی ہمیں یہ سزا دی گئی جس کے سائے میں میری جوانی کٹی آج دیوار وہ بھی گرا دی گئی اس کی باتیں سناتا رہا مجھ کو غیر زخمِ کاری لگا کر دوا دی گئی قیدخانے کی رونق مرے دم سے تھی "قید کی اور مدت بڑھا دی گئی" ہوش میں صبح سے گرچہ بیٹھا تھا میں شام یادوں کی مے سی...
  9. محمد اسامہ سَرسَری

    غزل سازوں میں ہونے آیا شامل میں

    غزل گوئی میں گرچہ ہوں نہ قابل میں غزل سازوں میں ہونے آیا شامل میں سمجھ آئی ، ہوا جب خود بھی گھائل میں بہت سی اور باتیں ہیں اس گِل میں سجا قرآن ہے سینے کی محفل میں ”مہِ کامل دمکتا ہے مرے دل میں“ ہٹاتا جاۗؤں گا ہر ایک حائل میں رہِ معراجِ سوزِ عشقِ منزل میں ہے الٹی آج ہر اک شے محافل میں کہ...
  10. محمد اسامہ سَرسَری

    نہ روکو مجھ کو الفت میں پھڑکنے دو

    نہ روکو مجھ کو الفت میں پھڑکنے دو جو جملے کس رہے ہیں ان کو بَکنے دو میں کانٹوں میں ہوں اٹکا تو اٹکنے دو نہ توڑو مجھ شگوفے کو چٹکنے دو مجھے دارِ محبت پر لٹکنے دو مجھے شہرِ تمنا میں بھٹکنے دو بوقتِ وصل اِک ٹک ان کو تکنے دو بوقتِ فرقت ان کے غم میں تھکنے دو مسرت کی ہے یہ شب یا شبِ غم ہے میرے...
  11. محمد علم اللہ

    غزل برائے تبصرہ و تنقید

    برائے مہربانی اساتذہ کرام توجہ فرمائیں۔یہ میری زندگی کی پہلی کاوش ہے ۔اس سے پہلے میں نے کبھی ایک شعر بھی نہیں کہا ہے اس لئے مذاق مت بنائیے گا پلیز۔بہت ڈرتے ڈرتے پوسٹ کر رہا ہوں۔ غزل کہا ہے جو تم نے،غزل چھیڑتے ہیں جہانِ محبت کے در کھل رہے ہیں ادھر ڈھونڈتے ہیں ادھر ڈھونڈتے ہیں اسے دل میں پا کر...
  12. وپل کمار

    خامے میں میرے گردشِ حجر و وصال ہے

    مجھے سمجھ نہیں آیا کہ میری عدنا سی کوشش کو کہاں پوسٹ کیا جائے سو برائے اصلاح یہاں پیش کر رہا ہوں خامے میں میرے گردشِ حجر و وصال ہے سو یہ غزل بھی خونِ تمنا سے لال ہے توہینِ اوجِ یار اگر ہو نہ تو کہوں قامت میں روزِ حشر بھی کیا باکمال ہے جی سے تمہارے خوفِ قیامت بھی اٹھ بنے تم کو میں گر...
  13. نون جیم

    اصلاح اور بے لاگ تنقعید درکار ہے

    نہ جانے درج ذیل غزل کسی مروجہ بحر میں ہہے بھی کہ نہیں؟ اگر ہے تو کون سی بجر ہے؟ بحور و عروض پر خاکسار کو کو ئی عبور حاصل نہیں۔۔۔ صرف مشق کے طور پر چند اشعار موزوں کر نے کی اپنی سی کوشش کی ہے۔ اگر کچھ مشورہ اور اصلاح مل جاے تو مشکور ہونگا۔۔۔ نون جیم میرے دل میں اک شک ہے، یہ کیا ہے تیرے دل میں...
Top