امام بخاری کا مقبرہ ازبکستان کی ولایتِ سمرقند میں فارسی زبان و ادب کے عظیم تاریخی مرکز اور صیقلِ روئے زمین یعنی شہرِ سمرقندِ بہشت تمثال سے ۲۵ کلومیٹر دوری پر ضلعِ پایاریق کے گاؤں خرتنگ میں واقع ہے۔
تصاویر کا ماخذ: آزادلیک رادیوسی
تاریخ: ۱۴ دسمبر ۲۰۱۵ء
ختم شد!
(در مدحِ سمرقند و بخارا)
حبّذا شهرِ سمرقندِ بهشتی تمثال
جز بهشتش به طراوت نتوان یافت مثال
(بہشت جیسے شہرِ سمرقند کی کیا ہی بات ہے کہ طراوت کے لحاظ سے بہشت کے سوا اُس کی کوئی دوسری مثال نہیں پائی جا سکتی۔)
زر نثار است زمینش چو کفِ اهلِ کرم
فیض بار است هوایش چو دلِ اهلِ کمال
(اس کی زمین اہلِ کرم...
بخارا ایک ایسے قدیم شہر کا نام ہے جو بہت ساری حکومتوں کا دارالحکومت اور علم و ثقافت اور فارسی زبان کا مرکز رہا ہے۔ آخری صدیوں میں یہ شہر امارتِ بخارا کا دارالحکومت تھا جس کی موجودہ وسطی ایشیا کے ایک بڑے حصے پر حکمرانی تھی۔ ۱۹۲۰ء میں اس امارت کے خاتمے اور بالشیوکوں کے قبضے کے بعد بخارا کی اہمیت...
گورِ امیر کے نام سے مشہور عمارت ازبکستان کے بیش قیمت تاریخی آثار میں سے ایک اور تیمور لنگ سے پیوستگی رکھنے کی وجہ سے سمرقند کے معماری گنجینے کی سب سے معروف یادگار ہے۔ یہ عمارت ۸۰۷ ہجری میں تعمیر ہوئی تھی۔ اس عمارت کا گنبد اور اندرونی حصہ ایرانی کاشی کاری سے مزین ہے۔
اولاً امیر تیمور نے اس مقبرے...