م۔م۔مغل

  1. مغزل

    لیاقت علی عاصم ارضِ پاک کے لیے ایک دعائیہ - از : لیاقت علی عاصم

    ارضِ پاک کے لیے ایک دعائیہ تیرے دریاؤں میں مانجھیوں کی صدا، رقص کرتی رہے پھول کھلتے رہیں ساحلوں ساحلوں چاہتوں کی فضا ، رقص کرتی رہے پھول کھلتے رہیں تیرے جنگل جزیرے مہکتے رہیں ، تیرے مرجان موتی چمکتے رہیں تیرے سبزے کی چادر پہ بادِ صبا، رقص کرتی رہے پھول کھلتے رہیں کوئی سچل ہو یا...
  2. مغزل

    ایک نا مکمل نظم - (نثری نظم)

    (اس زمرے میں چو نکہ مبتدی اور وہ شاعرجو پابندِ بحور شاعری نہیں کر سکتے اپنا "کلام" پوسٹ کر سکتے ہیں) ۔۔ اس لیے ۔۔۔ مجھے نہیں معلوم کہ ادب کے نام پر یہ رویہ کیا کہلاتا ہے مگر ۔۔خوب ہے واہ :confused: ’’ نا مکمل نظم ‘‘ بحیرہ عرب سے ہزاروں میل دور کوہساروں سے گھری ٹھنڈی ہوا،...
  3. فرخ منظور

    مبارکباد محمود مغل صاحب کو بیٹی کی پیدائش کی مبارک باد!

    محفلِ ادب اور میرے ہم منصب، محمود مغل صاحب ایک اور بیٹی کے والد بن گئے ہیں۔ انہیں اس پر مسرت موقع پر میری طرف سے دل کی گہرائیوں سے مبارک باد ۔ خدا بٹیا کو نیک اور سعادت مند بنائے رکھے۔ آمین!
  4. مغزل

    سال کی کوکھ میں پلتے ہوئے دن - ( سال 2010 کی پہلی نظم)

    ’’ سال کی کوکھ میں پلتے ہوئے دن ‘‘ ( سال 2010 کی پہلی نظم) سال کی کوکھ میں پلتے ہوئے دن سال کی آخری رات - - - خوف کے کھردرے ہاتھوں سے تولُّد ہوکر ایک کہرام مچا دیتے ہیں تا شرق و شمال تا غرب و جنوب - -- - چاند گہنایا ہوا دیکھ کے خوش ہوتے ہیں رقص ابلیس کے چیلوں کا دکھاتے ہیں‌مدام صبح...
  5. مغزل

    جون ایلیا ہم تو جیسے وہاں‌کے تھے ہی نہیں --------- جون ایلیا

    غزل ہم تو جیسے وہاں‌کے تھے ہی نہیں بے اماں تھے اماں کے تھے ہی نہیں ہم کہ ہیں تیری داستاں یکسر ہم تری داستاں کے تھے ہی نہیں ان کو آندھی میں ہی بکھیرا تھا بال و پر آشیاں کے تھے ہی نہیں اب ہمارا مکان کس کا ہے ؟ ہم تو اپنے مکاں کے تھے ہی نہیں ہو تری خاکِ آستاں پہ سلام ہم ترے...
  6. مغزل

    مبارکباد م۔م۔مغل کو دوسری سالگرہ مبارک ہو

    آج 30 نومبر ہے اب سے ٹھیک دوسال قبل ہم نے یہاں قدم رنجہ فرمایا کسی نے پوچھا نہیں تو ۔۔ لیجیے جناب ہم خود ہی میاں مٹھو بن جاتے ہیں۔۔ :biggrin: :biggrin: :biggrin: :biggrin::party: :party: :party: :party: :biggrin: :biggrin: :biggrin: :biggrin: محفل کی ہر دلعزیز شخصیت ، شمشاد صاحب کے ظلِ...
  7. مغزل

    کھلتے پھولوں کی یہ کہانی ----- غزل

    کھلتے پھولوں کی یہ کہانی ناہید اختر کی آواز میں۔ ( عین عالمِ شباب میں جب ’’ بلیک بیوٹی ‘‘ کی اصطلاح ایجاد ہوئی ہوگی) کھلتے پھولوں کی یہ کہانی دل کو نہ یوں تڑپائے بہت شاخوں پر کم رہنے پائے ہاتھوں میں کملائے بہت دردِ محبت کیا کیا بخشے، پاسِ محبت کچھ نہ سہی ایک ستم کا اُس کے گلہ کیا...
  8. مغزل

    ایک آزاد نظم ---- ’’ گزشتہ سے پیوستہ ‘‘ ------ (تازہ کلام)

    ایک آزاد نظم -(تازہ کلام)- سیدہ بہن ( سیدہ شگفتہ ) کے نام انتساب ’’ گزشتہ سے پیوستہ ‘‘ یاد آیا مجھے پچھلے اظہار میں کچھ نئے زاویے ، کچھ نئے رخ ملے یاد آیا مجھے راستہ پھر مِرا، جب حذر سے سفر مجھ کو مقدور تھا آخرِ وقت میں تھا جہاں ہمنفس ’’ اس طرف روشنی تھی مگر روشنی صرف خوش خواب...
  9. محمداحمد

    اُسے گماں بھی نہیں میں نہیں رہا اُس کا ۔ متفرق اشعار ۔ انتخاب: م۔ م۔ مغل

    یہ اشعار م۔ م۔ مغل بھائی نے وقتاً فوقتاً بذریعہ ایس ایم ایس ارسال کئے ، دل کو لگے سوچا آپ سب کے ساتھ بھی شئر کر لئے جائیں۔ گھر جلا ہے کچھ اس قرینے سے صحن تک روشنی نہیں آئی میری آنکھوں سے میرے ہونٹوں تک اشک آئے ہنسی نہیں آئی اختر علی انجم مطربہ دیکھ کہیں وہ مری شہ رگ تو...
  10. مغزل

    نور ایسا ہو کہ جو ارض و سماءروشن کرے ------------سید انور جاوید ہاشمی

    غزل نور ایسا ہو کہ جو ارض و سماءروشن کرے اِذن ربیّ تھا اُسے غارِ حرا روشن کرے میری نظروں میں یقینا وہ بڑا انسان ہے جو محبت کے دیے کو جابجا روشن کرے آدمی محروم ہو یا بر سرِ پیکار ہو احتیاج اپنی سرِ طاقِ دعا روشن کرے جو سجھائے روشنی بھٹکے ہوؤں کو راہ میں ایسی بینائی خدا رکھے خدا...
  11. مغزل

    کھینچتے رنجِ رائگانی ہم ------------سید انور جاوید ہاشمی

    غزل کھینچتے رنجِ رائگانی ہم درد کہتے جو منھ زبانی ہم ناگہاں دہر میں نہیں آئے جائیں گے پھر بھی ناگہانی ہم ہم نے جو کچھ سنا وہ دہرایا پیش کرتے نہیں کہانی ہم اک سخن ور یہ کہہ رہا تھا کل اک سخنور ہیں خاندانی ہم لکھتے رہتے ہیں ہاشمی سب کچھ کرتے رہتے ہیں آنا کانی ہم...
  12. مغزل

    دکھائی دیتی ہے ہر سو خوشی کی لہر ہمیں --------- سید انور جاوید ہاشمی

    غزل دکھائی دیتی ہے ہر سو خوشی کی لہر ہمیں کہا ہے جب سے کسی نے غریب ِ شہر ہمیں ذرا سی بات پہ ناراض ہم رہیں کتنا! گوارا یوں بھی کہاں سارے اہلِ دہر ہمیں ترے وجود کی خوشبو اُڑاکے لائی ہیں وہ ساعتیں جو کبھی لگ رہی تھیں زہر ہمیں وہ کون دوسرا اس خواب گاہ میں آیا یہ کون چھیڑنے آتا ہے...
  13. مغزل

    ایسے طاری تھا جنوں ہم پہ غزل خوانی کا --------- سیدانور جاوید ہاشمی

    غزل ایسے طاری تھا جنوں ہم پہ غزل خوانی کا رقص زنجیر میں جیسے کسی زندانی کا صاحبو ہم سخنی چیزِ دگر ہے لیکن ہم مآل اس کو سمجھتے ہیں پریشانی کا آئینہ، گھر کو پلٹ آنے پہ یوں ملتا ہے منتظر جیسے کوئی یار کسی جانی کا میں نے بکنے نہ دیا نان و نمک کی خاطر کیسے دیکھے وہ تماشا مری ارزانی کا...
  14. مغزل

    روگ دل کو لگائے بیٹھا ہے ------- سید انور جاوید ہاشمی

    غزل روگ دل کو لگائے بیٹھا ہے سامنے آئینے کے بیٹھا ہے کوئی تجھ سا نہیں جہاں میں کیا تو جو ایسے اکیلے بیٹھا ہے پشت دیوار سے لگائے ہوئے گود میں تکیے رکھے بیٹھا ہے کل بھی بیٹھے گا کیا اسی کروٹ آج کروٹ پہ جیسے بیٹھا ہے دھوپ کرنوں سے غسل کرنے کو کیسے روزن وہ کھولے بیٹھا ہے دیدہ...
  15. مغزل

    مشغلہ شعر و سخن کا یوں ہی جاری رکھیے ----------- سید انور جاوید ہاشمی

    غزل مشغلہ شعر و سخن کا یوں ہی جاری رکھیے لفظ رنگیں ہوں ، غزل روح سے عاری رکھیے بر سر، عام کیا کیجیے من جو چاہے آپ سے کس نے کہا لاج ہماری رکھیے صبر کیا چیز ہے عجلت کی چمک کے آگے شکوا کرتے میں زباں اور کراری رکھیے داہنی سمت رکھیں مہرِ جہاں تاب اگر بائیں گوشے میں وہیں بادِ بہاری...
  16. مغزل

    لیاقت علی عاصم جلتے سینے میں ابھی سوختنی ہے کیا کچھ -- لیاقت علی عاصم

    غزل جلتے سینے میں ابھی سوختنی ہے کیا کچھ اے دلِ خاک شدہ راک بچھی ہے کیا کچھ کاغذی رابطے سب پھاڑدیے پھینک دیے بے دلی دیکھ ہوا لے کے چلی ہے کیا کچھ مثلاً پائے حنا بستہ سے اُٹھتی ہوئی دھول میری آنکھوں سے خزاں باندھ گئی ہے کیا کچھ وہ بھی اُن سے جنھیں پژ مُردہ ہوئے عمر ہوئی تو بھی اے...
  17. مغزل

    وادی ِتھر سن گیت پُرانا ریت پہ ننگے پاؤں ---- ایک گیت

    گیت وادی ِتھر سن گیت پُرانا ریت پہ ننگے پاؤں پھر میری سنگت میں گانا ریت پہ ننگے پاؤں ریت پہ ننگے پاؤں سر پر دھوپ کی اِک اجرک قافلہ ہے کس سمت روانہ ریت پہ ننگے پاؤں سر پر مٹکہ گود میں بچّہ لب پر پیاس سجی ڈھونڈے ماسی آب و دانہ ریت پہ ننگے پاؤں الغوزہ ، بینجو، ڈھولک، اکتارا ساتھ لیے...
  18. مغزل

    ساحلی ریت پہ آنکھوں میں پڑی گیلی چمک --- سیدانور جاوید ہاشمی

    غزل ساحلی ریت پہ آنکھوں میں پڑی گیلی چمک پھر ہوا نے بھی دکھاڈالی ہمیں اپنی چمک ایک ہی ناؤ کنارے سے کنارے کا سفر گھر پلٹ آئے کماتے ہوئے دن بھر کی چمک چاندنی پھیلی دریچوں سے دھواں اُٹھنے لگا آسماں پر جو ہویدا ہوئی تاروں سی چمک صبح سے ٹھنڈے پڑے چولھے میں پھر آگ جلی بھوکے بچوں کی...
  19. مغزل

    خاک در خاک تری ہجرت و ایثار پہ خاک --- ایک ہجو

    ’’ ہجو ‘‘ خاک در خاک تری ہجرت و ایثار پہ خاک خاک در خاک ترے سب درو دیوار پہ خاک بستیاں خوں میں نہاتی ہیں چمن جلتے ہیں خاک در خاک تری گرمی ء گفتار پہ خاک اس سے بہتر تھا کہ اقرار ہی کرلیتا تو ! خاک در خاک تری جراءت ِ انکار پہ خاک شام تک دھول اڑاتے ہیں سحر تک خاموش خاک در خاک ترے...
  20. مغزل

    وہ چشمِ میگوں جامِ محبت -----ذہین شاہ تاجی ، آیاتِ جمال

    ’’ غزل ‘’ وہ چشمِ میگوں جامِ محبت وہ خاص کیفِ عام محبت بدنام ہونا ، نامِ محبت ناکامیاں ہیں کامِ محبت دوشِ ہوا پر گیسوئے رقصاں ذوقِ اسیری دامِ محبت زنجیرِ پائے موجِ صبا ہے خوشبوئے گیسو دامِ محبت اپنی محبت مقصود اپنا ناکام ہیں ناکامِ محبت کیا پیارے پیارے نام ہیں دل کے طورِ...
Top