کھیل خوب تھا، کاش تم بھی وہاں موجود ہوتے۔
مجھے کل کچھ ضروری کام تھا مگر اس کھیل میں کونسی چیز ایسی قابلِ دید تھی جسکی تم اتنی تعریف کر رہے ہو؟
ایک صاحب نے چند جسمانی ورزشوں کے کرتب دکھلائے کہ ہوش گم ہو گیا۔
مثلاً۔
مثلاً کلائی پر ایک انچ موٹی آہنی سلاخ کو خم دینا۔
یہ آجکل بچے بھی کر...
جنّت سے منٹو کا خط
(1)
میں خیریت سے ہوں لیکن کہو کیسے ہو تم "راجہ"
بہت دن کیوں رہے تُم "فلم کی دنیا" میں گم "راجہ"
یہ دنیائے ادب سے کیوں کیا تم نے کنارا تھا
ارے اے بے ادب کیا "شعر" سے "زر" تم کو پیارا تھا
جو نظمیں تم نے لکھی تھیں کبھی جنت کے بارے میں
چھپی تھیں وہ یہاں بھی "خلد" کے پہلے شمارے...
شہیدِ ساز
(منٹو کی یاد میں)
کیا کچھ نہ دل پہ بیت گئی ہے نہ پوچھیے
جب یہ کہا کسی نے کہ منٹو گزر گیا
یوں دل دھڑک کے ہو گیا خاموش یک بیک
جیسے خود اپنے گھر کا کوئی فرد مر گیا
اس پر سکوت لمحۂ سوزاں سے آج تک
جب بھی قلم اٹھایا ہے آنسو نکل گئے
اس کا خیال آتے ہی یوں چیخ اٹھی ہے روح
گویا دل و دماغ پہ...
مرگِ آذر
(منٹو کی یاد میں)
از نور بجنوری
مے کشو! بادۂ احمر کا چھلکتا ہوا جام
لبِ ساقی کے چناروں کی طرف لوَٹ گیا
آہ! وہ انجمِ افتادہ سرِ جادۂ غم
ظلمتیں لے کے ستاروں کی طرف لوٹ گیا
خارزاروں پہ چھڑک کر دلِ سرکش کا لہو
آخرِ کار بہاروں کی طرف لوٹ گیا
مدھ بھری سانولی راتوں کے رسیلے سپنے
کس کے بے...
کھول دو یہاں ہی پوسٹ کر دیتا ہوں۔ شمشاد، اسے یہاں سے متعلقہ جگہ پوسٹ کر دیں۔
////////////////////////////////////////////////////////////////
کھول دو
سعادت حسن منٹو
امر تسر سے اسپيشل ٹرين دوپہر دو بجے کو چلي آٹھ گھنٹوں کے بعد مغل پورہ پہنچي، راستے ميں کئي آدمي مارے گئے، متعد زخمي اور...
مس مالا
گانے لکھنے والا عظیم گوبند پوری جب اے بی سی پروڈکشنز میں ملازم ہوا تو اس نے فوراّ اپنے دوست میوزک ڈائریکٹر بھٹساوے کے متعلق سوچا جو مرہٹہ تھا اور عظیم کے ساتھ کئی فلموں میں کام کر چکا تھا۔ عظیم اس کی اہلیتوں کو جانتا تھا۔ سٹنٹ فلموں میں آدمی اپنے جوہر کیا دکھا سکتا ہے، بے چارہ گمنامی...
سعادت حسن منٹو نے اپنی تصنیف” منٹونما“ میں ایک مضمون ”مجھے بھی کہنا ہے“ کے عنوان سے اپنے افسانے ”کالی شلوار “ کے دفاع میں لکھا ہے۔ اس میں منٹو نے کالی شلوار میں جنس اور حقیت پر تبصرہ کیا ہے اس مضمون کے آخر حصے میں اُس نے اپنے افسانے کالی شلوار کے متعلق لکھا ہے اور پھر وہاں سے مضمون میں خواجہ...
امتياز اور صغير کي شادي ہوئي۔ تو شہر بھر ميں دھوم مچ گئي، آتش بازيوں کا رواج باقي نہيں رہا تھا مگر دولہے کے باپ نے اس پراني عياشي پر بے دريغ روپيہ صرف کيا۔
جب صغير زيوروں سے لدے پھندے سفيد براق گھوڑے پر سوار تھا تو اس کے چاروں طرف انار چھوٹ رہے تھے، مہتابياں اپنے رنگ برنگ شعلے بکھير رہي تھيں،...
بابو گوپي ناتھ
بابوگوپي ناتھ سے ميري ملاقات سن چاليس ميں ہوئي، ان دنوں ميں بمبئي کا ايک ہفتہ وار چرچہ ايڈٹ کيا کرتا تھا، دفتر ميں عبدالرحيم سينڈو ايک ناٹے آدمي کے ساتھ داخل ہوا ميں اس وقت ليڈ لکھ رہا تھا، سينڈو نے اپنے مخصوص انداز ميں باآواز بلند مجھے آداب کيا اور اپنے ساتھي سے متعارف کرايا،...
ٹوبہ ٹیک سنگھ
بٹوارے کے دو تین سال بعد پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں کو خیال آیا کہ اخلاقی قیدیوں کی طرح پاگلوں کا تبادلہ بھی ہونا چاہئے یعنی جو مسلمان پاگل ، ہندوستان کے پاگل خانوں میں ہیں انہیں پاکستان پہنچا دیا جائے اور جو ہندو اور سکھ پاکستان کے پاگل خانوں میں ہیں انہیں ہندوستان کے...