دین اسلام کی برکتیں:
اسلام ایک ایسا بابرکت دین ہے جس کی برکتوں کی کوئی انتہا نہیں۔ ہم جتنا بھی اس کی برکتوں پر غور کرتے ہیں اتنا ہی اس کی برکتیں وسیع تر ہوتی جاتی ہیں۔ جہاں اس دین پر زندہ رہنے والے اس کی برکتیں سمیٹتے ہیں وہیں اس دین پر چلتے ہوئے دنیا سے گزر جانے والے مومن بندے کو بھی اس کی...
بڑی کامیابی
آخرت اور دنیا کی مثال گندم اور بھوسے جیسی ہے۔
جس طرح گندم اگانے والے کو بھوسہ مفت مل جاتا ہے۔
اسی طرح آخرت کمانے والے کو دنیا مفت میں مل جاتی ہے۔
اللہ تعالٰی فرماتے ہیں:
’’جو بھی نیک عمل کرے گا، خواہ وہ مرد ہو یا عورت، بشر طیکہ ہو وہ مومن، تواسے ہم دنیا میں پاکیزہ زندگی بسر کرائیں...
اپنے قلب پر ایمان کی بالادستی قائم رکھنے کی کوشش کرنا مومنین کی زندگی کا مقصد ہوتا ہے۔ انکی سیاست اسی بالادستی کے حصول کے لیے ہوتی ہے۔ انکا جسم اور اس میں موجود توانائی ایمان بڑھانے میں لگتی ہے۔ اسی کے لیے وہ علم حاصل کرتے ہیں، سفر کرتے ہیں اور جنگیں لڑتے ہیں۔
اصحاب کہف 309 سال کے بعد جب جاگے...
زمانے کو زمانے کی پڑی ہے
ہمیں وعدہ نبھانے کی پڑی ہے
یہ دنیا چاند پر پہنچی ہوئی ہے
تجھے لاہور جانے کی پڑی ہے
ذرا دیکھو! ادھر میں جل رہا ہوں
تمھیں آنسو چھپانے کی پڑی ہے
فسانہ ہی حقیقت بن گیا ہے
حقیقت کو فسانے کی پڑی ہے
ابھی جو شعر لکھا بھی نہیں ہے
ابھی سے وہ سنانے کی پڑی ہے
ترے مہمان واپس جا...
اعجاز جاں دہی ہے ہمارے کلام کو
زندہ کیا ہے ہم نے مسیحا کے نام کو
لکھو سلام غیر کے خط میں غلام کو
بندے کا بس سلام ہے ایسے سلام کو
اب شور ہے مثال جو دی اس خرام کو
یوں کون جانتا تھا قیامت کے نام کو
آتا ہے بہر قتل وہ دور اے ہجوم یاس
گھبرا نہ جاے دیکھ کہیں اژدحام کو
گو آپ نے جواب برا ہی...
اتنی کرپشن‘ اتنی چوری ؟؟؟
یہ اسامہ بن زیدؓ ہیں نبی کریم ﷺ کو صحابہ کرام میں سب سے پیارے جیسا کہ آپ ﷺ نے کہا ہے: ’’ اے میرے صحابہ ! اسامہ مجھے تم سب سے زیادہ پیارا ہے‘ اس سے اچھا سلوک کرنا ‘‘۔
حضرت اسامہؓ شاہ امم سلطانہ مدینہ ﷺکی خدمت اقدس میں سفارش لے کر آئے ہیں کہ قبیلہ بنو مخزوم کی جس عورت...
ماہ رمضان میں رحمت یا لعنت
سورة المائدة آیت نمبر 38 میں اللہ تعالٰی کا فرمان ہے:
’’اور چور، خواہ مرد ہو یاعورت دونوں کےہاتھ کاٹ دو۔ان کے کرتوتوں کے عوض میں اللہ کی طرف سے بطور عبرتناک سزا کے ۔اللہ زبردست ہے،بڑا حکمت والاہے‘‘۔
چوری اتنا بڑا جرم ہےاور ایک ایسی عاشرتیبرایٴ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے...
غزل
جتنے کم مجھ سے مُلاقات کے اِمکاں ہونگے
اُتنا اُتنا ہی، وہ مِلنے کو پریشاں ہونگے
ہیں فقط ہم ہی نہیں دِید کے طالِب اُس کے !
گھر سے نِکلیں جو کبھی جان کے حیراں ہونگے
ہر قدم اُس کو دِلائے گا مِرا ہی احساس
اُس کی راہوں میں بِچھے یُوں مِرے ارماں ہونگے
پھر بہار آئی گی، اور پھر مِری یادیں...
دل بستگی سی ہے کسی زلف دوتا کے ساتھ
پالا پڑا ہے ہم کو خدا کس بلا کے ساتھ
کب تک نبھائیے بت ناآشنا کے ساتھ
کیجے وفا کہاں تلک اس بے وفا کے ساتھ
یاد ہوائے یار نے کیا کیا نہ گل کھلائے
آئی چمن سے نکہت گل جب صبا کے ساتھ
مانگا کریں گے اب سے دعا ہجر یار کی
آخر تو دشمنی ہے اثر کو دعا کے ساتھ
ہے کس کا...
غزل
قُربان علی بیگ سالؔک
اِنتہا صبر آزمائی کی
ہے درازی شَبِ جُدائی کی
ہے بُرائی نصیب کی، کہ مجھے!
تم سے اُمِّید ہے بَھلائی کی
نقش ہے سنگِ آستاں پہ تِرے
داستاں اپنی جبہَ سائی کی
ہے فُغاں بعد امتحانِ فُغاں
پِھر شِکایت ہے نارَسائی کی
کیا نہ کرتا وصال شادی مرگ
تم نے کیوں مجھ سے بیوفائی کی
راز...
اُردو
(اقبال اشہر)
اردو ہے مرا نام میں خسرو کی پہیلی
میں میر کی ہمراز ہوں غالب کی سہیلی
دکن کے ولی نے مجھے گودی میں کھلایا
سودا کے قصیدوں نے میرا حُسن بڑھایا
ہے میر کی عظمت کہ مجھے چلنا سکھایا
میں داغ کے آنگن میں کھلی بن کے چنبیلی
اردو ہے مرا نام میں خسرو کی پہیلی
غالب نے بلندی کا سفر مجھ کو...
آرزو لکھنوی
ابو طالب
ابو طالب علیہ السلام
اردو
اردو ادب
اردو اور کراچی
اردو شاعری
اردو قطعات
اردو نظم
اردو ہندی
اشعار
امام حسین علیہ السلام
انظار
انظار سیتاپوری
حسین
حضرت ابو طالب
حیدر
راجہ صاحب محمود آباد
سبطِ جعفر
سیتاپور
شاعری
شہید سبطِ جعفر
عاشور کاظمی
علی
علی اسد اللہ
علی زیدی
علی علیہ السلام
علی ولی اللہ
فاطمہ زہرا
فیاض لکھنوی
قصیدہ
لاالہ الا اللہ
ماں
محمد رسول اللہ
مدح مولا علی
مرثیہ
مولا علی
مولا علی اور اُمت
مومن
میری جنت
ندیم سرور
پروفیسر سبطِ جعفر
پروفیسر سبطِ جعفر شہید
پروفیسر مجاہد حسین حسینی
پیارے بچو
کاشفی کی پسندیدہ شاعری
کراچی
کراچی اور اردو
کراچی اور ذکرِ حسین
کراچی پاکستان
کلمہ
ہندی
یا علی مدد
غزلِ
حکیم مومِن خاں مومِن
سم کھا موئے تو دردِ دلِ زار کم ہُوا
بارے کچھ اِس دَوا سے تو آزار کم ہُوا
کُچھ اپنے ہی نصِیب کی خُوبی تھی، بعد مرگ !
ہنگامۂ محبّتِ اغیار کم ہُوا
معشُوق سے بھی ہم نے نِبھائی برابری
واں لُطف کم ہُوا، تو یہاں پیار کم ہُوا
آئے غزال چشم سدا میرے دام میں !
صیّاد ہی رہا...
غزل
محمد خلیل الرحمٰن
(حکیم مومن خاں مومن سے معذرت کے ساتھ)
وہ جو میرا تُم پہ اُدھار تھا، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
نہیں اب تلک وہ ادا ہوا، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
تھے غبی مگر ہوا داخلہ ، ہوئے پاس یہ بھی کمال ہے
سبھی کچھ تھا میرا کیا دھرا، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہ جو پِٹ رہے تھے...
غزلِ
مومِن خاں مومِن
مشوره کیا کیجے چرخِ پیر سے
دن نہیں پھرتے کسی تدبیر سے
کس طرح مایوس ہُوں تاثیر سے
دَم رُکے ہے نالۂ شبگیر سے
میری وحشت کے لئےصحرائے قیس
تنگ تر ہے خانۂ زنجیر سے
کیوں نہ ٹپکے آب ، جب ٹپکے لہو
برق کٹتی ہے تِری شمشیر سے
یُوں بنا کر حالِ دل کہنا نہ تھا
بات بگڑی...
غزلِ
مومن خاں مومن
شوخ کہتا ہے بے حیا جانا
دیکھو دشمن نے تم کو کیا جانا
شعلۂ دل کو، نازِ تابش ہے
اپنا جلوہ، ذرا دِکھا جانا
شوق نے دورباش اعدا کو
اُس کی محفل میں مرحبا جانا
اُس کے اُٹھتے ہی ہم جہاں سے اُٹھے
کیا قیامت ہے دل کا آ جانا
گھر میں خود رفتگی سے دُھوم مچی
کیونکہ ہو اُس تلک مِرا...
غزلِ
مومن خاں مومن
قہر ہے موت ہے قضا ہے عِشق
سچ تو يہ ہے بُری بَلا ہے عِشق
اثرِ غم ذرا بتا دينا
وہ بہت پُوچھتے ہيں، کيا ہے عِشق
کس ملاحت سرشت کو چاہا
تلخ کامی پہ، با مزا ہے عِشق
ديکھ حالت مِری، کہيں کافر
نام دوزخ کا کيوں دھرا ہے عِشق
ديکھیے کس جگہ ڈبو دے گا
ميری کشتی کا نا خُدا ہے...
غزلِ
مومن خان مومن
مار ہی ڈال مجھے چشمِ ادا سے پہلے
اپنی منزل کو پہنچ جاؤں قضا سے پہلے
اِک نظر دیکھ لوُں آجاؤ قضا سے پہلے
تم سے مِلنے کی تمنّا ہے خُدا سے پہلے
حشر کے روز میں پُوچھونگا خُدا سے پہلے
تُو نے روکا نہیں کیوں مجھ کو خطا سے پہلے
اے مِری موت ٹھہر اُن کو ذرا آنے دے
زہر کا جام نہ...
امتحاں کے لئے جفا کب تک
التفاتِ ستم نما کب تک
جرم معلوم ہے زیخا کا
طعنۂ دست ِ نارسا کب تک
دیکھئے خاک میں ملاتی ہے
نگہ چشمِ سرمہ سا کب تک
لے شب وصلِ غیر بھی کاٹی
تو مجھے آزمائے گا کب تک
تم کو خُو ہو گئی برائی کی
درگزر کیجئے بھلا کب تک
مر چلے اب تو اُس صنم سے ملیں
مومن اندیشۂ خدا کب تک