"حمد"
بہت میں نے ڈھونڈا کہ
رہتا کہاں ہے
مگر دل کے خانے میں
رہتا خدا ہے
ہوا سب یہ تخلیق بس
ایک کن سے
میں انساں ہوں مولا یہ
تیری عطا ہے
نہیں فرق مالک تری
بارگاہ میں
کہ عالم کا کوئی بھی
شاہ و گدا ہے
مرے رب عطا کر مجھے
قرب اپنا
شب و روز میری یہی
التجا ہے
ھو اللہ ھو اللہ ھو اللہ...
11/10/2014
اہلِ نظر کو کیا پتا قبلہ قلوب کا
صاحب دلاں ہیں جانتے درجہ قلوب کا
نمدیدہ ، تنگ دست ، سرافگندہ ، پابگل
تن ، ہائے! بے قرار ہے تنہا قلوب کا
کوئی ہے سنگ دل تو کوئی تنگ دل یہاں
پیش آرہا ہے لاحقہ ہرجا قلوب کا
دل کش ، دلارا ، دل ربا ، دل دار ، دل شکن
محبوب سے ہے سابقہ پڑتا قلوب کا
دل...
9/10/2014
یادیں ہیں ، حسرتیں ہیں ، تمنائے خام ہے
باتیں ہیں ، ذلتیں ہیں ، تماشائے عام ہے
حاجت روا! ہماری دعائیں قبول کر
پیاسے ہیں ، تشنگی ہے ، تقاضائے جام ہے
کیوں شکر ہم کریں نہ خدائے بصیر کا
آنکھیں ہیں ، روشنی ہے ، سراپائے تام ہے
ہیں مجتمع حَسِین ، حَسِیں تر ، حَسِیں ترین
بجلی ہے ، چاندنی ہے...
غزل برائے اصلاح
نگاہیں ملا کر نگاہیں چرانا
ہے سیکھا کہاں سے ہمیں بھول جانا
کہاں چل دیے ہو ہمیں چھوڑ کر تم
ادا خوب پائی ہمیں یوں جلانا
جو فرست ملے تو کبھی یاد کرنا
ترا روٹھ جانا ہمارا منانا
عجب تھا وہ لمحہ عجب داستاں ہے
کبھی گیت گانا، وہ سننا، سنانا
میں کیسے کہوں اور کس کو بتاؤں
وہ چھپ چھپ...
وہ ملنے کو تڑپتا ہے چلو ہم مان لیتے ہیں
اسے مجھ سے محبت ہے یہ قصہ جان لیتے ہیں
محبت ،عشق ،مستی کو سمجھنا بھی ضروری ہے
ولی،مومن و غالب ،میر کا دیوان لیتے ہیں
محبت کرنے والوں سے یہی پیغام ملتا ہے
جنہیں ملنے کی حسرت ہو وہ لمبی تان لیتے ہیں
گریباں چاک ہوتا ہے ،کبھی رسوا بھی ہوتا ہے
محبت میں...
غفلت بھری یہ زندگی لگتی ہے ایک خواب
اب میرے پاس کچھ نہیں ، خالی ہے ایک خواب
کرتا نہیں خلیل عمل میں اگر مگر
ذبحِ پسر کے واسطے کافی ہے ایک خواب
رہنا اے بھائی! جاگتے دنیا کے مکر سے
سرسبز باغ کا یہ دکھاتی ہے ایک خواب
دل اور دماغ سو چکے اور روح مرچکی
آنکھوں میں جاگتا مرا ساتھی ہے ایک خواب
کچھوے...
دن کو بھی اگر رات بتاتا ہوں غزل میں
میں دل کی ہر اک بات سناتا ہوں غزل میں
سب اپنے سوالات سرِ عام سنائیں
میں اپنے جوابات چھپاتا ہوں غزل میں
روجاتے ہیں سب اشک شوئی کرنے کے ماہر
جب درد کے جذبات بہاتا ہوں غزل میں
تخئیل ، محاکات ، عروض اور قوافی
چاروں کے کمالات دکھاتا ہوں غزل میں
مطلع سے مزین ہے...
یاد رکھیں سب خوب جناب!
پانی پینے کے آداب
پیارے نبی نے کیسے پیا
اس کو سمجھیں سب احباب
اللہ کا لیں نام ضرور
اس کے دم سے ہے آب و تاب
سیدھے ہاتھ سے پینا اور
دیکھیں پانی ہو نہ خراب
بیٹھ کے پانی پیتے ہیں
تاکہ طبیعت ہو سیراب
جلدی جلدی مت پینا
حلق بھی رکھنا ہے شاداب
سانس بھی لینا بچو! تین
رکھنا اس...
طبیعت کوئی ٹونا کر گئی ہے
مجھے خود کا نشانہ کر گئی ہے
خرد کا بهی ہے اک طُرفہ تماشا
مخالف سب زمانہ کر گئی ہے
سمجھتا ہوں زباں اِن پتھروں کی
مجھے مٹی سیانا کر گئی ہے
جو اک تصویر محو ِ گفتگو تهی
وہ پتهر میں ٹهکانا کر گئی ہے
غلاف ِ تیرگی میں ہیں صحیفے
سیاہی باب کانا کر گئی ہے
ذوالفقار نقوی
خوب ہے جائے "اردو محفل"
دل کو بھائے "اردو محفل"
ہم ہیں مسافر ملکِ ہنر کے
اور سرائے "اردو محفل"
الفت ، راحت ، دولت ، وحدت
محنت ، حرکت ، فرحت ، لذت
ان کے پہلے حرف سے گونجی
خوب صدائے "اردو محفل"
اعجاز ، آسی ، وارث ، فاتح
بسمل ، عاطف ، طارق ، محمود
ان سے رونق مجلس کی ہے
ان سے بقائے "اردو محفل"...
ہم نے اس پیاری سی محفل میں تقریبا ڈیڑھ سال کے عرصے میں یہ دس چیزیں سیکھیں:
علم عروض (تمام اساتذۂ سخن اور ماہرینِ عروض سے)
علم قافیہ (قابل احترام مزمل شیخ بسمل صاحب سے)
شعریت (اساتذۂ کرام محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب اور محترم جناب الف عین صاحب سے)
غزل گوئی (اساتذۂ کرام محترم جناب محمد...
کوئی امید اب دل میں آتی نہیں
آرزو کی تمنا ہی باقی نہیں
حرصِ دنیا نے اک حشر برپا کیا
کوئی بھائی نہیں ، کوئی ساتھی نہیں
بات جانے کی اب مت کرو جانِ جاں
کیا تمھیں اپنی جاں آج پیاری نہیں
وصل کے ماہ و سال اک گھڑی کی طرح
ہجر کی شام کی صبح آتی نہیں
جاؤ گے حوضِ کوثر پہ کس منہ سے تم
لب پہ نعتیں نہیں ،...
تمام قسطیں یہاں ملاحظہ فرمائیں۔
بیسویں قسط:
بارے کچھ غزل کے
غزل گوئی میں گرچہ ہوں نہ قابل میں
غزل سنجوں میں ہونے آیا شامل میں
غزل کی تعریف: وہ نظم جس کے ہر شعر میں ایک مکمل مضمون ہو، غزل میں عام طور پر عشق و محبت کا ذکر ہوتا ہے، اس کا پہلا شعر مطلع اور آخری شعر مقطع کہلاتا ہے۔
سید ضیاء الدین...
خالہ جھٹ پٹ (پہلی قسط)
بہتریں ، دل چسپ اور مرغوب ہے
خالہ جھٹ پٹ کی کہانی خوب ہے
جلد بازی میں بہت مشہور ہیں
اور ذہانت سے یہ کوسوں دور ہیں
گر ملی ہے تیز رفتاری انھیں
بھولنے کی بھی ہے بیماری انھیں
دیکھ کر ان کو ہنسی جائے نکل
چائے پیتی ہیں تو منہ جاتا ہے جل
بے دلی سے یہ پکائیں روٹیاں
ساتھ دل کے...
تمام قسطیں یہاں ملاحظہ فرمائیں۔
انیسویں قسط:
محترم قارئین! ماشاء اللہ آپ نے شاعری سیکھنے کے لیے اب تک کئی سارے اسباق پڑھ لیے، ان کی مشقیں بھی کرلیں، قافیے کی بھی خوب مشق کی، وزن بھی درست کرتے رہے، کلام کو موزوں بھی کرتے رہے، بحریں بھی پڑھتے اور یاد کرتے رہے، بحروں کے مطابق کچھ نظمیں بھی لکھ...
راضی بہ قضا ہوں ، مری قسمت ہے مقرر
یعنی مری تقدیر کا اچھا ہے مقدر
اچھا ہے کہ ہے موج میں فرعونِ زمانہ
فرعون ہوا کرتے ہیں غرقابِ سمندر
جان و زر اسی کے تھے ، خریدے بھی اسی نے
دے کر ہمیں جنت جہاں غم ہوگا نہ کچھ ڈر
وہ لوگ لگاتے ہیں نصیبوں ہی پہ تکیہ
ملتا ہے جنھیں طالعِ خوابیدہ سراسر
اے لوح و قلم...
تمام قسطیں یہاں ملاحظہ فرمائیں۔
اٹھارھویں قسط:
محترم قارئین کرام! اس قسط میں ہم رباعی اور مثنوی کے اوزان کا مطالعہ کریں گے۔
رباعی کے اوزان
رباعی کے چوبیس اوزان مشہور ہیں، جنھیں ہم ایک رباعی میں شامل کرسکتے ہیں، ایک رباعی میں چار مصرعے ہوتے ہیں، اس لحاظ سے چوبیس میں سے کوئی سے بھی چار ہم ایک...