الف عین
محمد عبدالرؤوف
عظیم
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل
------------
راتوں کو اٹھ کے رب سے کرتا ہوں میں دعائیں
یا رب تُو دور کر دے میری سبھی بلائیں
-----------
دل میں امید لے کر آیا ہوں تیرے در پر
کر دے معاف میری یا رب سبھی خطائیں
--------
برکت کو ڈالتا...
الف عین
محمد عبدالرؤوف
عظیم
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
-------------
لوگوں سے بات کر کے ہم کو سنا رہے ہیں
وہ بے وفا نہیں ہیں سب کو بتا رہے ہیں
----------
اب تک انا ہے باقی آئے نہ پاس میرے
آنے کا پاس میرے رستہ بنا رہے ہیں
------------
بیٹھے ہیں سر...
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
صابرہ امین
-----------
فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
----------
تیری الفت میں ہم نے جو ہارا ہے دل
ہم کو خود سے زیادہ وہ پیارا ہے دل
-----------
چاہتا ہے ہمیشہ محبّت تری
تیرے دل میں جو ہم نے اتارا ہے دل
---------
اس کو...
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
صابرہ امین
-----------
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
-------------
نفرت تو نہیں تجھ سے محبّت بھی نہیں ہے
ہاں تجھ سے جدا رہنے کی عادت بھی نہیں ہے
-------------
ملتا ہوں میں غیروں سے ، ہے بہتان سراسر
کہتے ہو مگر پاس شہادت بھی...
الف عین
عظیم
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
صابرہ امین
-----------
مجھے آج ان کی محبّت ملی ہے
یوں لگتا ہے دنیا کی دولت ملی ہے
------------
محبّت کا ملنا ہے نعمت خدا کی
سکوں دل نے پایا ہے راحت ملی ہے
---------
سدا میرے دل میں یہ شکوہ رہے گا
مجھے میرے...
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
عظیم
سید عاطف علی
صابرہ امین
---------------
تیری الفت کی قسم تجھ سے محبّت کی ہے
تجھ کو چاہیں گے سدا ہم نے یہ نیّت کی ہے
-----------
ہے خبر ہم کو زمانہ ہے مخالف اپنا
اس لئے ہم نے زمانے سے بغاوت کی ہے
--------------
لوگ...
الف عین
صابرہ امین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
-------------
جس نے بنا لیا ہے دل میں مرے ٹھکانا
ممکن نہ ہو سکے گا اب اس کو بھول جانا
--------
ہمراز تجھ کو اپنا میں نے بنا لیا ہے
کوئی بھی بات دل کی مجھ سے نہ اب چھپانا
--------
آنکھوں کے راستے سے دل...
الف عین
صابرہ امین
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
یاسر شاہ
-----------
مانا کہ بندگی کا وعدہ نہیں نبھایا
عاصی ہوں پھر بھی تیرا بندہ ہوں اے خدایا
------------
اسلوب بندگی کا مجھ کو سکھا دے یا رب
خوفِ سزا سے ڈر کر سر کو ہے اب جھکایا
---------
اپنی سبھی...
الف عین
صابرہ امین
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
بِن ترے یار کوئی بنایا نہیں
دل میں غیروں کو میں نے بسایا نہیں
----------
زندگی ہے مری سب ترے سامنے
-------یا
میرے دن رات سب ہیں ترے سامنے
راز کوئی بھی تجھ سے چھپایا نہیں
---------
ہر خوشی میں...
الف عین
صابرہ امین
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
بات الفت کی مرے یار چھپائے رکھنا
ہاں مرا پیار مگر دل میں بسائے رکھنا
------
لوگ چاہیں گے نہ ہو وصل ہمارا ممکن
بد گمانی سے سدا خود کو بچائے رکھنا
------------
بھول جاتے ہیں یہاں لوگ محبّت کر...
الف عین
صابرہ امین
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
-------------
کیوں جہاں میں ہر طرف یہ بے رخی کا راج ہے
-----یا
کیوں زمانے پر یہ چھایا بے رخی کا راج ہے
آدمی سے آدمی کی دشمنی کا راج ہے
--------
روزِ روشن کی طرح سب جانتے ہیں دِین کو
پھر ہمارے دیس میں...
الف عین
صابرہ امین
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
------
مجذوب ہو گئے ہیں یوں چاہت میں آپ کی
سب کو بھلا دیا ہے محبّت میں آپ کی
------------
سب سےحسین آپ ہیں میرے خیال میں
شائد میں کہہ رہا ہوں یہ الفت میں آپ کی
-------
ہر اک جگہ حسین سی لگنے لگی مجھے
بدلی...
الف عین
صابرہ امین
سید عاطف علی
@ محمّد احسن سمیع؛راحل؛
----------
دیکھا ہے جب سے آپ کو ِ دل کے قریب ہیں
لگتا ہے مجھ کو آپ ہی میرا نصیب ہیں
-------------
ہوتی ہے ہر کسی کو محبّت نصیب کب
دل کہہ رہا ہے آب ہی میرے حبیب ہیں
---------------یا
دل جھومتا ہے آپ جو...
الف عین
صابرہ امین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
-----------
پا کر کسی حبیب کو کھونا نہ چاہئے
جاگے ترا نصیب تو سونا نہ چاہئے
-----------
ہوتا جو اختیار میں کھوتا نہ میں اسے
ایسا بُرا نصیب تو ہونا نہ چاہئے
------------
لہروں کے ساتھ جو بھی ہو لڑنے کی آس...
الف عین
صابرہ امین
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
-----------
دل سے تجھ کو ہے مرے یار بھلانا مشکل
ہاں مگر پیار کو تیرے بھی ہے پانا مشکل
--------------
دل نے پایا ہے سکوں تیری محّبّت پا کر
راہِ الفت سے ہے اب لوٹ کے جانا مشکل
----------
حالِ دل ان کو...
الف عین
ظہیراحمدظہیر
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
میں دیکھتا ہوں آج تجھ کو باہوں میں رقیب کی
گلہ کروں تو کیا کروں یہ بات ہے نصیب کی
-------
وہ روٹھ کر چلا گیا خفا تھا اس غریب سے
نصیب میں رہی نہیں ہے شکل اب حبیب کی
-------------
دعا ہے...
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن
ظہیراحمدظہیر
صابرہ امین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم کو محفل میں اپنی بلاؤ کبھی
بات دل کی ہمیں بھی بتاؤ کبھی
----------
گر تمہارے بھی دل میں ہے چاہت مری
کر کے اظہار اس کا دکھاؤ کبھی
---------------
چُھپ کے ملنا...
شیخ جی بیٹھے ہوئے ہیں ایسے فرزانوں کے بیچ
جیسا دیوانہ کوئی بیٹھا ہو دیوانوں کے بیچ
مے کہاں کی، جام کس کا، کون ہے ساغر بکف
محتسب بیٹھے ہوئے ہیں اب تو میخانوں کے بیچ
تو کہ گل پیکر تھا تیرا جسم تھا عینِ بہار
تو بھلا کیوں رہتا ہم سے سوختہ جانوں کے بیچ
کوئی تو بولے کہ یہ دستِ ستم زنجیر ہو...
تو ہی کچھ کھول یہ کیا رازِ نہاں ہے سائیں
ہر نفس زیست کا کیوں شعلہ بجاں ہے سائیں
ہم نے ہر درد کو سمجھا ہے عنایت تیری
تجھ کو اس بات کا احساس کہاں ہے سائیں
تیرے معیار کے قابل تو نہیں ہے پھر بھی
یہ رہا جسم، یہ دل اور یہ جاں ہے سائیں
شہر در شہر یوں آوارہ نہ جانے کب سے
میں تجھے ڈھونڈ...
ہونٹوں پہ تبسم ہے آنکھوں میں نمی ہے
ہم پر دمِ رخصت یہ عنایت بھی بڑی ہے
تم چاہو تو الفت سے گرا سکتے ہو اسکو
یہ ترکِ تعلق کی جو دیوار کھڑی ہے
کیا پوچھتے ہو شہرِ ستم گار کے حالات؟
ہر شے میں تفاوت ہے ہر دل میں کجی ہے
وہ پھول بھی ہو جائیں گے کیا نذر خزاں کی!
جن پھولوں پہ شبنم تری زلفوں کی پڑی ہے...