نصیر ترابی

  1. فرحان محمد خان

    نصیر ترابی غزل : لذت کشِ آزار رہے میرؔ بھی ہم بھی - نصیر ترابی

    غزل لذتِ کشِ آزار رہے میرؔ بھی ہم بھی کس شوق سے بیمار رہے میرؔ بھی ہم بھی ہاتھ آئی نہ ہو زلف کبھی جس کی لپک میں اک عقدۂ دشوار رہے میرؔ بھی ہم بھی دِلّی سے بھی کچھ کم تو نہ تھا دل کا اُجڑنا اک مکتبِ آزار رہے میرؔ بھی ہم بھی نادار و زبوں حال سہی عشق میں دونوں یاروں کے مگر یار رہے میرؔ...
  2. فرحان محمد خان

    نصیر ترابی غزل : ہے دگر سب سے مرے سَروِ سر افراز کا رنگ - نصیر ترابی

    غزل ہے دگر سب سے مرے سَروِ سر افراز کا رنگ وہ تو بول اُٹھتا ہے رنگوں میں اس انداز کا رنگ میرے موسم کو طبق مرے لہو کی گردش تیرے الفاظ کی خوشبو تری آواز کا رنگ تیری آنکھوں سے نمایاں مرے دل میں پیچاں کسی انجام کا پرتو کسی آغاز کا رنگ فصلِ آئندہ کے قصوں میں بھی کام آئے گا میرے پندار کا اسلوب...
  3. فرحان محمد خان

    نصیر ترابی غزل : وہ بے وفا ہے تو کیا مت کہو بُرا اُس کو - نصیر ترابی

    غزل وہ بے وفا ہے تو کیا مت کہو بُرا اُس کو کہ جو ہوا سو ہوا خوش رکھے خدا اُس کو نظر نہ آئے تو اسکی تلاش میں رہنا کہیں ملے تو پلٹ کر نہ دیکھنا اُس کو وہ سادہ خُو تھا زمانے کے خم سمجھتا کیا ہوا کے ساتھ چلا لے اڑی ہوا اُس کو وہ اپنے بارے میں کتنا ہے خوش گماں دیکھو جب اس کو میں بھی نہ دیکھوں تو...
  4. فرحان محمد خان

    نصیر ترابی غزل : یہ سفر ہے حسرتوں کا اسے ناتمام رکھنا - نصیر ترابی

    غزل یہ سفر ہے حسرتوں کا اسے ناتمام رکھنا کبھی یارِ دل شکن سے کبھی دل سے کام رکھنا یو نہی دُور دُور رہنا وہ ملے تو کچھ نہ کہنا پسِ حرفِ بے تکلم اُسے ہمکلام رکھنا کسی شامِ دل دہی سے کسی صبح جاں کنی سے جو چراغ بجھ رہا ہو اُسے میرے نام رکھنا کسی یاد کی حنا کو گلِ دستِ شب بنایا کسی آنکھ کے...
  5. فرحان محمد خان

    نصیر ترابی غزل : دل نہ کرو یوں بُرا وقت گزر جائے گا - نصیر ترابی

    غزل دل نہ کرو یوں بُرا وقت گزر جائے گا وقت گزرتا رہا وقت گزر جائے گا پہنچے گا خیلِ گماں کوہِ یقیں تک کہاں دل شُدگا دیکھنا وقت گزر جائے گا بادِ صبا شاخ کو تکتے ہی رہ جائے گی جب بھی درِ گُل گُھلا وقت گزر جائے گا کل بھی رہے گا تپاک کل بھی اُڑے گی یہ خاک رقص کرے گی ہوا ، وقت گزر جائے گا...
  6. فرحان محمد خان

    نصیر ترابی غزل : اے مری زندگی اے مری ہم نوا ، تُو کہاں رہ گئی میں کہاں آ گیا - نصیر ترابی

    غزل اے مری زندگی اے مری ہم نوا ، تُو کہاں رہ گئی میں کہاں آ گیا کچھ نہ اپنی خبر کچھ نہ تیرا پتا، تُو کہاں رہ گئی میں کہاں آ گیا جتنے چہرے چراغوں کے تھے بجھ گئے اب وہ جلسے گئے وہ قرینے گئے اب کدھر جی لگے شامِ یاراں بتا، تُو کہاں رہ گئی میں کہاں آ گیا درد میں درد کی سی چمک ہی نہیں وہ زمیں ہی...
  7. فرحان محمد خان

    نصیر ترابی غزل : کیا بڑے لوگ ہیں یہ عشق کے مارے ہوئے لوگ - نصیر ترابی

    غزل کیا بڑے لوگ ہیں یہ عشق کے مارے ہوئے لوگ اپنے اِمروز میں فردا کو گزارے ہوئے لوگ تجھ سے بے رُخ ہوئے جب آئینہ خانے تیرے کام آئے ہیں یہی دل کے سنوارے ہوئے لوگ سلسلے جوڑتے رہتے ہیں سخن کے کیا کیا یہ تری چپ ، ترے لہجے کے پُکارے ہوئے لوگ آج بھی کل کی طرح تیری طلب رکھتے ہیں پیچ و خم دیدہ ، کئی...
  8. فرحان محمد خان

    سلام - نصیر ترابی

    سلام مجرئی جوہرِ قرطاس و قلم کھلتے ہیں طبل بجتا ہے قلمرو میں عَلم کھلتے ہیں آمدِ ماہِ محرم سے گھروں میں اپنے درِ فردوس کی صورت درِ غم کھلتے ہیں یہ بھی اسرارِ دعا برسرِ مجلس ہی کھلے لب کھلیں یا نہ کھلیں بابِ کرم کھلتے ہیں غنچہ و گُل بھی کوئی چشمِ عزا ہیں گویا بند ہوتے ہیں جو بے آب تو نم کھلتے...
  9. محمداحمد

    نصیر ترابی غزل ۔ پہلا سا حال پہلی سی وحشت نہیں رہی ۔ نصیر ترابی

    غزل پہلا سا حال پہلی سی وحشت نہیں رہی شاید کہ تیرے ہجر کی عادت نہیں رہی شہروں میں ایک شہر مرے رتجگوں کا شہر کوچے تو کیا دلوں ہی میں وسعت نہیں رہی لوگوں میں میرے لوگ، وہ دلداریوں کے لوگ بچھڑے تو دور دور رقابت نہیں رہی شاموں میں ایک شام وہ آوارگی کی شام اب نیم وا دریچوں کی حسرت نہیں رہی راتوں...
  10. طارق شاہ

    نصیر ترابی نصیر ترابی ::::: زندگی خاک نہ تھی خاک اُڑا کے گُزری ::::: Naseer Turabi

    غزل زندگی خاک نہ تھی خاک اُڑا تے گُزری تجھ سے کیا کہتے تِرے پاس جو آتے گُزری دن جو گُذرا ، تو کسی یاد کی رَو میں گُذرا شام آئی، تو کوئی خواب دِکھا تے گُزری اچھے وقتوں کی تمنّا میں رہی عُمرِ رَواں وقت ایساتھا کہ بس ناز اُٹھاتے گُزری زندگی جس کے مُقدّر میں ہو خوشیاں تیری ! اُس کو آتا ہے...
  11. چوہدری لیاقت علی

    غزل کی تہذیب کا شاعر ۔ نصیر ترابی

    غزل کی تہذیب کا شاعر ۔ نصیر ترابی جمال پانی پتی عورت کی طرح شاعری کا پتا بھی چھونے سے چلتا ہے۔ اب یہ بات الگ ہے کہ بعض خوش عقیدہ لوگ براہ راست تجربے کی بجائے مشاطاؤں اور نقادوں کے کہنے پر ایمان لے آئیں۔ مگر ایسے لوگوں پر نہ تو عورت ہی اپنا آپ کھولتی ہے نہ شاعری۔ پتا نہیں اپنے پہلے شعری مجموعے...
  12. چوہدری لیاقت علی

    نصیر ترابی نصیر ترابی۔یادش بخیر، شام دلآویز ہے بہت

    یادش بخیر، شام دلآویز ہے بہت دل بھی تپاں ہے، آنکھ بھی لبریز ہے بہت ایسا تو ہو کہ بزم طرب ماجرا نہ ہو غم کے لیے نشاط بھی مہمیز ہے بہت احوال واقعئ کو تکلم ہے کیا ضرور اپنا سکوت ہی خبر آمیز ہے بہت سر پر ہے، اک پہاڑ سی تنہائیوں کی رات اور شام سے چراغ کی لو تیز ہے بہت کیا ہم سے پوچھتے ہو شب و روز...
  13. فرخ منظور

    نصیر ترابی وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی ۔ نصیر ترابی

    وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی نہ اپنا رنج نہ اپنا دکھ نہ اوروں کا ملال شبِ فراق کبھی ہم نے یوں گنوائی نہ تھی محبتوں کا سفر کچھ اس طرح بھی گزرا تھا شکستہ دل تھے مسافر شکستہ پائی نہ تھی عداوتیں تھیں ، تغافل تھا، رنجشیں تھیں بہت بچھڑنے والے میں...
  14. مغزل

    یہ جو مجلس میں اشکباری ہے ---- نصیر ترابی

    سلام بحضور حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ (غالب کی زمین میں) یہ جو مجلس میں اشکباری ہے یہاں خرچے میں نفع جاری ہے اے محرم تری فضا کو سلام دن ہمارا ہے شب ہماری ہے یہ مگر ذکرِ کربلا سے کھلا ایک غم میں بھی غمگساری ہے حلقہِ شورِ العطش میں کہاں وہ جو دریا کو بے قراری ہے کون...
Top