نوید رزاق بٹ

  1. نوید رزاق بٹ

    بارش کا گیت

    بارش کا گیت اِن بھیگی بھیگی آنکھوں سے ہم چُپکے چُپکے بولیں گے سب بھُولے بھالے رازوں کو ہم دھیرے دھیرے کھولیں گے پھر ٹِپ ٹِپ آنسو ٹپکیں گے اور رِم جھم بارش برسے گی اِس دل کی کہانی کہنے کو ہر دھڑکن دھڑکن ترسے گی پھر گلشن گلشن گونجے گی آواز مِری فریاد مِری کانٹوں میں چھپےُ گا غم تیرا، پھولوں میں...
  2. نوید رزاق بٹ

    جو ہوتی دیس میں عزت ہنر کی

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ احباب۔ چند اشعار پیشِ خدمت ہیں، اِس درخواست کے ساتھ کہ جہاں کہیں کمی بیشی نظر آئے ضرور نشاندہی فرمائیں تاکہ بہتری کی کوشش کی جا سکے۔ جزاکم اللہ خیر :)۔ (حضراتِ محترم الف عین ، مہدی نقوی حجاز ، طارق شاہ ) جو ہوتی دیس میں عزت ہنر کی نہ کھاتے ٹھوکریں ہم در بدر کی کہا...
  3. نوید رزاق بٹ

    الجھن

    الجھن جیسے اِک جنم پہلے کوئی مجھ سے بچھڑا ہو نام جس کا ہو نہ یاد نہ ہی یاد چہرہ ہو دل کی رہگزاروں سے جانے کب وہ گزرا ہو روح نے مگر پھر سے پاس اُس کو چاہا ہو یاد جو نہیں ہرگِز یاد اُس کی آئی ہے اِک عجب اداسی سی آج دل پہ چھائی ہے (نوید رزاق بٹ)
  4. نوید رزاق بٹ

    پھر معصوموں کا خون بہا، پھر آگ لگی ہے گلشن میں

    پھر معصوموں کا خون بہا، پھر آگ لگی ہے گلشن میں پھر پیار نے بازی ہاری ہے، پھر خون کے پیاسے جیت گئے کچھ روز چلی الفت کی ہوا، پھر اشکوں کی برسات ہوئی اِس پیار کا قصہ کیا لکھنا، دو موسم تھے جو بِیت گئے وہ گیت جو بُلّھا گاتا تھا، جو پیار ہمیں سکھلاتا تھا کچھ یاد تو ہے پر یاد نہیں، کب بھول ہمیں وہ...
  5. نوید رزاق بٹ

    اجازت

    اجازت او جانے والے چلے ہی جانا ذرا رکو تو ذرا، سُنو تو! تمھاری خاطر جو لمحہ لمحہ بکھرتے آنسو جمع کئے تھے جو درد سارے یُوں سہ لئے تھے اُن آنسوؤں کا حساب لے لو سلام کہہ دو جواب لے لو چلے ہی جانا ذرا رکو تو ذرا، سُنو تو! جو دِیپ دل کی اندھیر راہوں میں رفتہ رفتہ ہوئے تھے روشن جو گیت کرتے تھے تیرے...
  6. نوید رزاق بٹ

    سپنے دیکھو، پَر اپنے دیکھو

    ایک کرکٹ میچ کے دوران غالبا کسی موٹر سائیکل کے اشتہار میں بار بار یہ جملہ آرہا تھا 'سپنے دیکھو!'۔ خیال آیا کہ مشورہ تو اچھا ہے، مگر شاید نامکمل ہے، کہ سپنے بھی اپنے ہی دیکھنے چاہیئیں، نہ کہ دوسروں کے دکھائے ہوئے یا ادھار لیے ہوئے۔ سپنے دیکھو پَر اپنے دیکھو گھر گھر کی چھوڑو گھر اپنے دیکھو...
  7. نوید رزاق بٹ

    حضرت لقمان کی وصیت

    حضرت لقمان کی وصیت اُدھار تیرے لشکری، اُدھار تیری سلطنت جو مرتبہ ملے تجھے، تو عاجزی سے بات کر اَحَد ہے وہ صَمَد ہے وہ، غنی ہے بے نیاز ہے شریک اُس کی ذات میں، نہ شاملِ صفات کر خدا سے جوڑ سلسلے، مٹا دے نقش یاس کے بھلے عمل کو تھام لے، نفیءِمنکرات کر (نوید رزاق بٹ)
  8. نوید رزاق بٹ

    کیسی تاویل مِرے دوست، بہانہ کیسا

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ احباب۔ چند اشعار پیشِ خدمت ہیں، اِس درخواست کے ساتھ کہ جہاں کہیں کمی بیشی نظر آئے ضرور نشاندہی فرمائیں تاکہ بہتری کی کوشش کی جا سکے۔ جزاکم اللہ خیر :)۔ (حضراتِ محترم الف عین ، فاتح ، مہدی نقوی حجاز ) کیسی تاویل مِرے دوست، بہانہ کیسا زخم جاگیرِ محبت ہیں، چُھپانا کیسا...
  9. نوید رزاق بٹ

    غلامی ترانہ

    غلامی ترانہ (سیاسی شہزادوں سے حلفِ وفاداری) کھڑے ہیں گردن جھکا کے آقا، جو حکم ہو گا بجا کہیں گے ہماری نسلیں تمھاری خادم، تمھاری نسلیں نواب سائیں! ہماری کُٹیا جلا کے پھر سے، کرو اُجالا محل میں اپنے خدا کا سایہ ہو تم زمیں پر، تمھاری خدمت ثواب سائیں! (نوید رزاق بٹ)
  10. نوید رزاق بٹ

    اقبال اور فرشتے

    2012 میں یومِ اقبال پر لکھے کچھ اشعار۔ اقبال اور فرشتے وہ دور آیا؟ نہیں ابھی تک نظام بدلا؟ نہیں ابھی تک وہ کاخِ اُمراء؟ ہلے نہیں ہے غریب جا گا؟ نہیں ابھی تک وہ میرا شاہیں؟ بے بال و پر ہے پلٹ کے جھپٹا؟ نہیں ابھی تک وہ مردِ مومن؟ گُماں کا مارا یقین پیدا؟ نہیں ابھی تک غلامِ یٰسیںؐ؟ کروڑہا ہیں...
  11. نوید رزاق بٹ

    نادان لاہوری

    نادان لاہوری (برکت چوک پر 'دیہاڑی' کے انتظار میں بیٹھے بوڑھے مزدور سے) بیٹھے کیوں ہو سڑک کنارے؟ دُھوپ میں یوں گرمی کے مارے کیا دنیا میں کوئی نہیں ہے اب جو کام کرے تمھارے؟ رگوں میں جب خون جواں تھا کیوں تم نے نہ نوٹ بنائے؟ کیوں تم نے نہ خواب سجائے؟ کیوں بیٹھے ہو سڑک کنارے؟ دھوپ میں یوں گرمی کے...
  12. نوید رزاق بٹ

    حرامخور

    حرامخور حرامخور شہر میں داخل ہو چکا تھا۔ کب اور کیسے ہُوا، اِس بارے میں کوئی اتفاق نہیں تھا۔ اتفاق اِس بارے میں بھی نہیں تھا کہ اُس کی اصل شکل و ہیئت کیا ہے۔ کہ وہ شہر میں داخل ہو چکا تھا اِس کی پہلی واضح خبر تب ملی جب بخار کی دوا پینے والے بہت سے بچے جاں بحق ہو گئے اور تفتیشی ٹیم نے بتایا...
  13. نوید رزاق بٹ

    نشانہ آزمایا جا رہا ہے

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ احباب۔ چند اشعار پیشِ خدمت ہیں، اِس درخواست کے ساتھ کہ جہاں کہیں کمی بیشی نظر آئے ضرور نشاندہی فرمائیں تاکہ بہتری کی کوشش کی جا سکے۔ جزاکم اللہ خیر :)۔ نشانہ آزمایا جا رہا ہے ہمیں ناحق ستایا جا رہا ہے جلا کر چل دیے جو آشیاں کو اُنہیں پھر سے بلایا جا رہا ہے چراغِ راہ...
  14. نوید رزاق بٹ

    تین درویش

    تین درویش صحرا میں آگ کے گِرد بیٹھے گفتگو کر رہے ہیں۔ (پہلا) امیری آزمائش فقیری آزمائش اسیرِ زندگی تُو اسیری آزمائش (دوسرا) محبت بیقراری تمنا بیقراری خلیلی امتحاں ہے کلیمی آزمائش (تیسرا) توجہ آزمائش حقارت آزمائش نگاہِ یار کی ہر شرارت آزمائش (پہلا) مکاں و لا مکاں میں صدائے حق ھُوْ...
  15. نوید رزاق بٹ

    فیض کا پیغام

    اس سال فیض کی برسی پر لکھے کچھ اشعار۔ ۔ اے مظلومو، اے محکومو، اے نادارو، اے ناچارو اِک راز سنو، آواز سنو، ہوتا ہے کہاں آغاز سنو خاموش لبوں کی جنبش سے دنیا کے خدا سب ڈرتے ہیں سجدوں میں پڑے سر اُٹھ جائیں مسند پہ جمے رب ڈرتے ہیں پابندِ سلاسل روحیں جب بیزارِ جفا ہو جائیں گی مقتل سے صدائیں آئیں...
  16. نوید رزاق بٹ

    صفحَہ صفحَہ گزر رہے ہیں دن

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ احباب۔ اِسی ماہ لکھے کچھ اشعار پیشِ خدمت ہیں، اِس درخواست کے ساتھ کہ جہاں کہیں کمی بیشی نظر آئے ضرور نشاندہی فرمائیں تاکہ بہتری کی کوشش کی جا سکے۔ جزاکم اللہ خیر :)۔ صفحَہ صفحَہ گزر رہے ہیں دن ہم ہیں کردار اِک فسانے کے بزم میں پوچھتے ہیں حالِ دل دیکھ انداز آزمانے کے...
  17. نوید رزاق بٹ

    مکروہ پرندہ

    مکروہ پرندہ دادی اماں کی کہانیوں میں ہمیشہ مکروہ پرندے کا ذکر ضرور ہوتا تھا، جس نے ساتھ والے گاوں پر آفت نازل کر رکھی تھی۔ بچوں کے اصرار پر دادی اماں نے بتایا تھا کہ مکروہ پرندے میں ایک سینکڑوں سال پرانی درندہ صفت روح بستی ہے۔ وہ روح جس نے ماضی میں قبیلے کے قبیلے اور مکمل نسلیں نیست و نابود کر...
  18. نوید رزاق بٹ

    غزل: جلیں گے کتنے چراغ تم سے ، چراغ اک تم جلا کے دیکھو

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ احباب۔ اِس سال مارچ میں لکھے کچھ اشعار پیشِ خدمت ہیں، اِس درخواست کے ساتھ کہ جہاں کہیں کمی بیشی نظر آئے تو ضرور نشاندہی فرمائیں تاکہ بہتری کی کوشش کی جا سکے۔ جزاکم اللہ خیر :)۔ جلیں گے کتنے چراغ تم سے ، چراغ اک تم جلا کے دیکھو نئی سحر کا پتہ ملے گا، پرانے چہرے ہٹا کے...
Top