نور

  1. نور وجدان

    انسان کس دھوکے میں ہے

    میں نے گمانِ نگاہ کو تخییل کی اوٹ سے جھانکتا پایا تو کیا پایا؟ میں نے دیکھا بگھدڑ مچی ہے. کسی کی آواز آتی ہے "حادثہ میں ٹانگ ٹوٹی ہے " کسی نے کہا "زخمی ہے بیچارہ، خون کافی بہہ چکا ہے میں نے نگاہ کی دوسری کھڑکی جانب دیکھا تو وہاں سے فلک سے تارہ مجھ پر آگرا ... پھر تارے گرتے رہے اور مجھے...
  2. نور وجدان

    فریب میں "میری " ذات ہے

    کہانی سنانے بیٹھے تھے اور خموش زبان سے کہنے لگے کہ سن تو لیا ہے اور کہیں کیا بات اتنی سی اک جاگیر دار نے زمین کسی کی ضبط کرلی اور اسکو چاہ تھی کہ وہ اپنی مملکت بڑھائے ... ضبط جس کی، وہ یتیم تھا اور فریادی تھا اسکی فریاد پکار تھی. وہ ایک سے ایک کہتا رہا کہ میری زمین مجھے دلوا دو مگر کسی نے...
  3. نور وجدان

    غالب کی چند غزلیں

    سخن درپیش برلبِ دل کہ زبان خموش ہے. خامہِ دل کے پیش سارا جہان خموش ہے! عشرتِ غیر کی آرزو نہ رہی کہ میان دل میں آج فغان خموش ہے. دل گفتہ کہ پڑھ غالب آج، شیرِ سخن کے پیش جہان خموش ہے. خیر تمہید گفتگو تو یہی ہے غالب کی غزلیات میں کیا رمز ہے جس بناء پر آج تک ممتاز ہیں ... جو مدد کرے سمجھنے میں،...
  4. نور وجدان

    شاہ بابا اور میں

    اسے کہانی کہا جائے۔ آپ بیتی، تن بیتی، عشق بیتی یا تلاشِ حق کا سفر۔ میں خود اسے کچھ نام دینے سے قاصر ہوں اور اس کا فیصلہ پڑھنے والے پر چھوڑتی ہوں کہ وہ اس میں سے کیا اخذ کرتا ہے۔ میں اپنے طور دیکھوں تو شاید ابھی تک ان راہوں کو پورے سے نہیں اپنا سکی جیسا میرے مُرشد نے حکم دیا۔ لیکن کوشش مستقل جاری...
  5. نور وجدان

    مجھے خدا نہیں ملتا

    مجھے خدا نہیں ملتا! اس کو مجسم جلوے کو پانا دور کی بات، مجھے اُسکا عکس نہیں ملتا! اس کی جانب لُو کی تو وجود دُھواں ہوگیا مگر اسکا احساس تک نہیں ملتا. مجھ میں ملوہیت کو مٹی میں گوندھا گیا ہے. یہ ملمع کاری کے رشتے مجھ سے نبھیں گے کیسے جب اصل سے تعلق نہیں جڑتا. قران پاک کے ورق ورق میں آیت آیت...
  6. نور وجدان

    تضاد اور اخلاص

    رنگ نے جہانِ نقش و بو میں دھکیل دیا ہے ۔ دوئی کا خاتمہ ایسی دنیا میں ہوجاتا ہے اور ست رنگی بہار، یک رنگ کی نَیا میں بہنے لگتی ہے. یہ احساس کہ جب یار پاس ہو، یار کے رنگ سے جہاں دیکھو، بس ہر جگہ سوہنا مکھڑا دکھے ۔ وہ صورت گر، اس نے یار کی صورت ایسی بنائی، اس میں یکجائی رکھ دی تمام عالمین کی اور...
  7. نور وجدان

    تمھاری صورت

    تمھاری صورت اک ظاہر ہے - دوسری درون کی ہے --- صورت گَری میں ہر صورت جُدا ہے مگر جدا صورتیں ہوتے ہوئے رنگ تَمام محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے نکلے --- آپ؟ آپ اللہ کا نورِ خاص ہیں اور صبغ۔۔۔تہ اللہ کی حَسین مورت ہیں --- اللہ کا رنگ محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا رنگ ہے جسطرح اطیعواللہ ہے اطیعو...
  8. نور وجدان

    محبت کا چہرہ

    درد ۔۔۔۔ لافانی ہو رہا ہے روحانی ہو ریا ہے دل دیکھیے، مترجم کی کہانی ہو رہا ہے شمس کی طولانی ہو رہا ہے آنکھ کی زبانی ہو رہا یے جلے دل کی نشانی ہو رہا ہے. یہ دل مانند پیشانی ہو رہا ہے اچھا، کلام ربانی ہو رہا ہے کعبہ میں اترے گا دل کبھی کعبہ دل سے طواف طولانی ہو رہا یے کاجل لاگ گئے ۔۔۔ لاگی من...
  9. نور وجدان

    آیتِ کوثر

    تمھارا ہونا باعثِ رحمت ہے کیونکہ ہم میں سے رحمت وسیلہ ہے اور حیلہ بنتی ہے خدائی نعمت کا . قلم نعمتِ رب ہے ... یہ اسی طرح ترقی کرتا ہے جسطرح حرا کی وادی سے روشنی پھیلی . اقراء پہلا مقام ہے اور کائنات کی میم کے سائے بُہت. سمجھوں جس نے میم کا سایہ پالیا اسکو رحمت بنایا گیا بوسیلہ رحمتِ میم کے. رمز...
  10. نور وجدان

    یقین

    خدا سے تعلق یقین کا ہے ۔ یقین کا ہتھیار نگاہِ دل کی مشہودیت سے بنتا ہے. دل میں جلوہِ ایزد ہے ۔ درد کے بے شمار چہرے اور ہر چہرہ بے انتہا خوبصورت! درد نے مجھ سے کہا کہ چلو اس کی محفل ۔۔۔ محفل مجاز کی شاہراہ ہے ۔ دل آئنہ ہے اور روح تقسیم ہو رہی ہے ۔ مجھے ہر جانب اپنا خدا دکھنے لگ گیا ہے ۔ کسی پتے...
  11. نور وجدان

    مکالمہ

    محب کے لیے موت سے گزر کے لکھنا، اصل لکھنا ہے وگرنہ سب بیکار لکھنا ہے ... جب محب کہتا ہے تو وہ محبوب کے روبرو ہوتا ہے اُس نے کہا کہ کدھر سے آئی؟ جہاں پہ گُلاب ہے، وہیں سے ، وہیں جانا ہے ... اس نے کہا کہ بیٹھ جا ابھی انتظار باقی ہے .. کہا کہ دم نکلتا ہے اُس نے کہا کہ سبھی عاشق ایسے کہتے ہیں...
  12. نور وجدان

    احساس، خیال اور دعا

    رات کے لباس کو چاندنی نے تار تار کررکھا تھا . حسن گویا چہار سو بکھر کے اُجالا سے مدغم، احساس نے پہاڑ تراش دیے تھے، جذبات کے سمندر میں نیلگوں روشنی تھی اور افق پر چاندنی کی کرنیں وجود مطہر کے لباسِ سفید کو نمایاں کررہی تھیں . سفید لباس میں جائے نماز پر بیٹھا وجود، جس کے چار ست اندھیرے روشنی لینے...
  13. نور وجدان

    بہ عنوانِ درد

    درد سے ہلالِ نو کی تخلیق حسن سے گل رو کی تخلیق صاحبو! دل تھام کے رکھو. تھام کے دل دھک دھک کی صدا میں یارِ من کی پُکار سُنو! حسرت ہے یارِ من کی سنی نَہیں. خلوت جلوت میں یار من نے سنایا اک قصہ. اک درویش روٹی کھا کے اللہ اللہ کی ضرب لگاتا ۔۔۔ اللہ اللہ جاری ہوا کھانے سے ۔۔۔ درویش نے پوچھا ۔۔۔...
  14. نور وجدان

    فریاد

    آج خود سے بات کرنے کو دل ہے، خود تو خود سے بچھڑ گیا .....، اسکا درد کون جان پائے! ہائے رے میرا دل،چُنر رنگ دی گئی اور بے رنگی دی گئی! اِلہی ضبط دے، ورنہ قوت فغاں دے نالہ ء بلبل سننے کو، جہاں کو تاب دے باغِ گلشن سے اجڑ گئے سب پھول تاج یمن سے اجڑ گئے سب لعل قریب مرگ جان نوید جانفزاں آیا وقت...
  15. نور وجدان

    ان کی خوشبو نے مست کردیا ہے

    ان کی خوشبو نے مست کر دیا ہے نوری ہالے سے جذب مل گیا ہے ان کی محفل حضوری کی خاطر نور کا دل مچلتا جا رہا ہے معجزہ یہ نگاہ یار کا ہے جینے کا اب قرینہ مل گیا ہے خاک مرقد پہ یاد کا کتبہ جاوداں زندگی کو کر گیا ہے رحمتَ دو جہاں ! فغاں سن لیں ہجر کے غم سے سینہ پھٹتا ہے
  16. نور وجدان

    پری چہرہ

    جتنے الیکڑانز کائنات کے مدار میں ہیں، جتنے سورج کہکشاؤں میں ہے، جتنے دل زمین پر ہے اے دل! قسم اس دل کہ سب کے سب انہی کے محور میں یے جتنی روشنی ہے، وہ جہان میں انہی کے دم سے ہے لکھا ہے نا، دل، دل کو رقم کرتا ہے لکھا ہے نا، جَبین سے کَشش کے تیر پھینکے جاتے ہیں لکھا ہے نا، سجدہ فنا کے بعد...
  17. نور وجدان

    ماں

    ماں ایسی ہستی ہے جس نے تخلیق کا فرض نبھایا ہوتا ہے ، جس نے تخلیق کی خدمت کی ہوتی ہے مگر بدلے میں سرکشی ، خودسری خلقت کی سرشت ہوتی ہے ، ایسی بے مثال ہستی جس کی اپنی خلقت بھی اسے برا، بھلا کہے تو اس کے چہرے پر مسکراہٹ ہوتی ہے کہ خلافِ رحمت کام کرنا ماں کے شانِ شایان نہیں ہوتا ماں! کیا ہوتی ہے...
  18. نور وجدان

    وحی

    غارِ حِِرا، جبل النور میں واقع ہے. کہساروں سے بھرپور وادی میں وحدت کا نظّارہ کرنا مشکل نہ تھا! اللہ کی دید کی ابتدا سے پہلے علم یعنی نور کی جانب رجوع ضروری ہے. آنکھ متصور اس وقت کے گھڑیال پر ہے، جب چودہ صدیاں قبل اک نفس سجدہ ریز رہا اکثر، یہ قیام حرا کے غار میں اور سجدے آیت دل منور کیے دیتے،...
  19. نور وجدان

    لباس تار تار کو رفو گری سے کام کیا

    .اداس دل کو دوستو کسی خوشی سے کام کیا لباسِ تار تار کو رفو گری سے کام کیا .. یا لباسِ تار تار کو رفوگری سے کام کیا ملے ہیں اتنے زخم، مجھ کواب ہنسی سے کام کیا ترے خیال کے سبب چراغ ایسا جل گیا ہوا بجھا نہ پائے گی، سو تیرگی سے کام کیا یا اگر کہیں پہ ہو بھی، مجھ کو تِیرگی سے کام کیا۔ غرض...
  20. نور وجدان

    اللہ والی چپ

    تیری اللہ والی چُپ ... نجانے یہ سطر کہاں پڑھی تھی پر اتنا یاد ہے کہ پڑھی ضرور تھی ، پہلا خیال آیا کہ کیا مطلب ہے اس بات کا؟ کیا ہوتی ہے اللہ والی چُپ؟ سوال پوچھا تو جواب ملا کہ ابنِ آدم و بنت حوا پہ یہ کیفیت ضرور آکر رہتی ہے اور جب تک یہ آتی نہیں تب تک آپ اسے سمجھ ہی نہیں سکتے . کم عمر...
Top