کراچی پاکستان ہندوستان

  1. کاشفی

    نگاہ خود پہ جو ڈالی تو یہ ہُوا معلوم - سرور عالم راز سرور

    غزل (سرور عالم راز سرور) نگاہ خود پہ جو ڈالی تو یہ ہُوا معلوم نہ ابتدا کی خبر ہے، نہ انتہا معلوم! سوائے اس کے نہیں کچھ بھی باخدا معلوم ہمیں تو اپنا بھی یارو نہیں پتا معلوم! مآل شکوہء غم، حاصلِ دُعا معلوم! غریبِ شہرِ وفا کا علاج، لامعلوم! خزاں گزیدہ بہاروں نے کیا کہا تجھ سے؟ مآلِ...
  2. کاشفی

    نظم : جئے ہند - چلو پیغام دیں اہلِ وطن کو - عادل رشید

    نظم جئے ہند (عادل رشید - ابو الفضل انکلیو - جامعہ نگر نئی دہلی، ہندوستان) چلو پیغام دیں اہلِ وطن کو کہ ہم شاداب رکھیں اِس چمن کو نہ ہم رسوا کریں گنگ و جمن کو کریں ماحول پیدا دوستی کا یہی مقصد بنا لیں زندگی کا قسم کھائیں چلو امن و اماں کی بڑھائیں آب و تاب اِس گلستاں کی ہمیں تقدیر...
Top