ساحر

  1. فہد اشرف

    ساحر جواہر لال نہرو

    جواہر لال نہرو جسم کی موت کوئی موت نہیں ہوتی ہے جسم مٹ جانے سے انسان نہیں مر جاتے دھڑکنیں رکنے سے ارمان نہیں مر جاتے سانس تھم جانے سے اعلان نہیں مر جاتے ہونٹ جم جانے سے فرمان نہیں مر جاتے جسم کی موت کوئی موت نہیں ہوتی ہے وہ جو ہر دین سے منکر تھا، ہر اک دھرم سے دور پھر بھی ہر دین، ہر اک دھرم...
  2. طارق شاہ

    ساحر ساحر لُدھیانوی ::::: ہر چند مِری قوتِ گُفتار ہے محبُوس! ::::Sahir Ludhianvi

    ہر چند مِری قوتِ گُفتار ہے محبُوس خاموش مگر طبعِ خود آرا نہیں ہوتی معمورۂ احساس میں ہے حشر سا برپا انسان کی تذلِیل گوارا نہیں ہوتی نالاں ہُوں میں بیداریِ احساس کے ہاتھوں دُنیا مِرے افکار کی دُنیا نہیں ہوتی بیگانہ صِفت جادۂ منزِل سے گُزر جا ہر چیز سزاوارِ نظارا نہیں ہوتی فطرت کی مشیّت...
  3. طارق شاہ

    ساحر ساحر لُدھیانوی ::::: جہانِ کُہنہ کے مفلوُج فلسفہ دانو ! ::::Sahir Ludhianvi

    جہانِ کُہنہ کے مفلوُج فلسفہ دانو ! نظامِ نَو کے تقاضے سوال کرتے ہیں یہ شاہراہیں اِسی واسطے بنی تھیں کیا؟ کہ اِن پہ دیس کی جنتا سِسک سِسک کے مَرے زمیں نے کیا اِسی کارَن اناج اُ گلا تھا کہ نسلِ آدم و حوّا ، بِلک بِلک کے مَرے مِلیں اِسی لیے ریشم کے ڈھیر بُنتی ہیں کہ دُخترانِ وطن تار تار کو...
  4. طارق شاہ

    پرویز ساحِر :::::: اِس کارِ عِشق میں نہیں کوئی ہوَس مُجھے ::::: Pervaiz Sahir

    غزل پرویز ساحِر اِس کارِ عِشق میں نہیں کوئی ہوَس مُجھے میری متاعِ آتِشِ سُوزاں ہے بَس مُجھے مَیں بورِیا نشِیں سہی، لیکِن بہ فیضِ عِشق حاصِل ہے مِہْر و ماہ پَہ بھی دَسترَس مُجھے چشمِ زدَن میں جَست بھرُوں گا میں تا اُفق کچھ کم نہیں ہے مُہلتِ یک دو نفَس مُجھے میرے لِیے ہے حَلقۂ صاحِب...
  5. طارق شاہ

    ساحر ساحر لدھیانوی ::::: بَشرطِ استواری ::::: Sahir Ludhianvi

    بَشرطِ استواری خُونِ جمہور میں بھیگے ہُوئے پرچم لے کر مجھ سے افراد کی شاہی نے دُعا مانگی ہے صُبح کے نُور پہ تعزِیز لگانے کے لیے شب کی سنگِین سیاہی نے وَفا مانگی ہے اور یہ چاہا ہے کہ میں قافلۂ آدم کو ٹوکنے والی نِگاہوں کا مددگار بنُوں جس تصوّر سے چراغاں ہے سرِ جادۂ زِیست اُس تصوِیر کی...
  6. مہدی نقوی حجاز

    ساحر اپنے چہرے سے وہ پردہ جو اٹھا دیتے ہیں

    اپنے چہرے سے وہ پردہ جو اٹھا دیتے ہیں رنگ گلزار کے پھولوں کا اڑا دیتے ہیں مہ کدے انکی نگاھوں میں بسے رہتے ہیں وہ جسے دیکھ لیں مستانہ بنا دیتے ہیں بے وفائی سے وفاؤں کا صلہ دیتے ہیں کیسے بے درد ہیں کیا لیتے ہیں کیا دیتے ہیں ایسے بیٹھے ہیں کہ جیسے ہمیں دیکھا ہی نہیں یہی انداز تو دیوانہ بنا دیتے ہیں...
  7. غزل قاضی

    ساحر یہ عشق عشق ہے

    نہ تو کارواں کی تلاش ہے ، نہ ہم سفر کی تلاش ہے مرے شوقِ خانہ خراب کو تری رہ گزر کی تلاش ہے ( ب ) مرے نامراد جنوں کا ہے جو علاج کوئی تو موت ہے جو دوا کے نام پہ زہر دے اسی چارہ گر تلاش ہے ( ا ) ترا عشق ہے مری آرزو ، ترا عشق ہے میری آبرو ترا عشق کیسے میں چھوڑ دوں ، مری عمر بھر کی تلاش ہے دل عشق...
  8. فلک شیر

    امرتا پریتم دا گھر ویچے جان تے اک نظم ...........حسن مجتبٰی

    وکدا وچ بزار قبراں وکدیاں قبراں وچوں بول وی وکدے یار وی وکدا اوہدے گل دا ہار وی وکدا عشق دا ورقہ ورقہ وکدا وکدے قول قرار وارث شاہ ۔۔۔۔۔ ہٹیاں وکدیاں جٹیاں وکدیاں رنگ وی وکدا جھنگ وی وکدا ہیراں وکدیاں رانجھے وکدے وکدا تخت ہزار وارث شاہ ایتھے۔۔۔۔ کھیڑے وکدے گیڑے وکدے ساہواں وکدیاں رکھ رکھ تے...
  9. طارق شاہ

    ساحر :::: اہلِ دل اور بھی ہیں اہلِ وفا اور بھی ہیں -- Sahir Ludhianvi

    غزلِ ساحر لدھیانوی اہلِ دل اور بھی ہیں اہلِ وفا اور بھی ہیں ایک ہم ہی نہیں دُنیا سے خفا، اور بھی ہیں کیا ہُوا، گر مِرے یاروں کی زبانیں چُپ ہیں میرے شاہد مِرے یاروں کے سِوا اور بھی ہیں ہم پہ ہی ختم نہیں، مسلکِ شورِیدہ سری ! چاک دل اور بھی ہیں، چاک قبا اور بھی ہیں سر سلامت ہے تو کیا سنگِ...
  10. طارق شاہ

    ساحر :::: ہم جو اِنسانوں کی تہذیب لیے پھرتے ہیں -- Sahir Ludhianvi

    لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں ساحر لدھیانوی لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں رُوح بھی ہوتی ہے اُس میں یہ کہاں سوچتے ہیں رُوح کیا ہوتی ہے اِس سے اُنہیں مطلب ہی نہیں وہ تو بس تن کے تقاضوں کا کہا مانتے ہیں رُوح مرجائے، تو ہر جسم ہے چلتی ہوئی لاش اِس حقیقت کو سمجھتے ہیں نہ پہچانتے ہیں کئی...
  11. نیرنگ خیال

    ساحر شاہکار

    مصور میں ترا شاہکار واپس کرنے آیا ہوں اب ان رنگین رخساروں میں تھوڑی زردیاں بھردے حجاب آلود نظروں میں ذرا بے باکیاں بھر دے لبوں کی بھیگی بھیگی سلوٹوں کومضمحل کردے نمایاں رنگِ پیشانی پہ عکس سوزِ دل کر دے تبسم آفریں چہرے میں کچھ سنجیدہ پن بھر دے جواں سینے کی مخروطی اٹھانیں سرنگوں کر دے گھنے...
  12. طارق شاہ

    حسنین ساحر :::: مِرے وجُود کی شاید بُلند قامتی ہے

    غزلِ حسنین ساحر مِرے وجُود کی شاید بُلند قامتی ہے کہ تیرا غم بھی مِرے سامنے علامتی ہے ابھی وہ دَور بہت دُور ہے کہ جس کے بعد کوئی بھی ظلم نہیں ہے، فقط سلامتی ہے زمانہ، گرچہ ہے تبدیل ہو چکا لیکن ! تمھارا چاہنے والا، وہی قدامتی ہے مِرے جنُون کی بابت بُزرگ کہتے ہیں بنے گا مجنُوں یہ بچّہ بڑا...
  13. نیرنگ خیال

    ساحر کل اور آج

    کل بھی بوندیں برسی تھیں کل بھی بادل چھائے تھے اور کوئی نے سوچا تھا بادل یہ آکاش کے سپنے ان زلفوں کے سائے ہیں دوش ہوا پر میخانے ہی میخانے گھر آئے ہیں رت بدلے گی پھول کھلیں گے جھونکے مدھ برسائیں گے اُجلے اُجلے کھیتوں میں رنگین آنچل لہرائیں گے چرواہے بنسی کی دھن سے گیت فضا میں بوئیں گے آموں کے...
  14. نیرنگ خیال

    ساحر خون پھر خون ہے

    آج ہم نے پسندیدہ کلام میں اس کو تلاشنے کی کوشش کی تو پتا چلا کہ ابھی تک یہ مشہور زمانہ شاعری اس زمرے کا حصہ نہیں بنی۔ ظلم پھر ظلم ہے، بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے خون پھر خون ہے، ٹپکے گا تو جم جائے گا خاک صحرا پہ جمے یا کف قاتل پہ جمے فرقِ انصاف پہ یا پائے سلاسل پہ جمے تیغ بیداد پہ، یا لاشۂ بسمل...
  15. فاتح

    ساحر مادام (آپ بے وجہ پریشان سی کیوں‌ ہیں مادام) ۔ ساحر لدھیانوی

    ساحر لدھیانوی کی ایک شہرہ آفاق نظم مادام آپ بے وجہ پریشان سی کیوں‌ ہیں مادام؟ لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے میرے احباب نے تہذیب نہ سیکھی ہوگی میرے ماحول میں انسان نہ رہتے ہوں گے نورِ سرمایہ سے ہے روئے تمدّن کی جِلا ہم جہاں ‌ہیں وہاں‌ تہذیب نہیں پل سکتی مفلسی حسِّ لطافت کو مٹا دیتی ہے...
  16. مقدس

    ساحر صدیوں سے انسان یہ سُنتا آیا ہے

    صدیوں سے انسان یہ سنتا آیا ہے دکھ کی دھوپ کے آگے سکھ کا سایا ہے ہم کو ان سستی خوشیوں کا لوبھ نہ دو ہم نے سوچ سمجھ کر غم اپنایا ہے جھوٹ تو قاتل ٹھہرا اس کا کیا رونا سچ نے بھی انساں کا خوں بہایا ہے پیدائش کے دِن سے موت کی زد میں ہیں اس مقتل میں کون ہمیں لے آیا ہے اوّل اوّل جس دل نے...
  17. فاتح

    ساحر اے شریف انسانو ۔ ساحر لدھیانوی

    16 جولائی 2007 کو میں نے ہی محفل کے ایک دھاگے "میری پسند کی شاعری" پر ساحر لدھیانوی کی یہ نظم ارسال کی تھی اور شاید محفل پر وہ میرا دوسرا یا تیسرا مراسلہ تھا۔ موجودہ حالات کے پس منظر میں دوبارہ اسے ایک نئے دھاگے کے طور پر ارسال کر رہا ہوں۔ امید ہے یہ اعادہ احباب کی طبع نازک پر گراں نہیں گزرے گا۔...
  18. سارا

    ساحر مگر ظلم کے خلاف'

    ہم امن چاہتے ہیں مگر ظلم کے خلاف گر جنگ لازمی ہے تو پھر جنگ ہی سہی ظالم کو جو نہ روکے وہ شامل ہے ظلم میں قاتل کو جو نہ ٹوکے'وہ قاتل کے ساتھ ہے ہم سر بکف اٹھے ہیں کہ حق فتح یاب ہو کہہ دو اسے جو لشکرِ باطل کے ساتھ ہے اس ڈھنگ پر ہے زور' تو یہ ڈھنگ ہی سہی ظالم کی کوئی ذات'نہ مذہب نہ کوئی قوم...
  19. جیا راؤ

    ساحر اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں۔ ساحر

    فرار اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں اپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے اپنی بے کار تمناؤں پہ شرمندہ ہوں اپنی بے سود امیدوں پہ ندامت ہے مجھے میرے ماضی کو اندھیروں مین دبا رہنے دو میرا ماضی میری ذلت کے سوا کچھ بھی نہیں میروں امید کا حاصل، مری کاوش کا صلہ ایک بے نام اذیت کے سوا کچھ...
  20. فرحت کیانی

    ساحر وہ صبح کبھی تو آئے گی۔۔۔۔ ساحر لدھیانوی

    وہ صبح کبھی تو آئے گی ان کالی صدیوں کے سر جب رات کا آنچل ڈھلکے گا جب دُکھ کے بادل پگھلیں گے، جب سُکھ کا ساگر جھلکے گا جب امبر جھوم کے ناچے گا، جب دھرتی نغمہ گائے گی وہ صبح کبھی تو آئے گی جس صبح کی خاطر جُگ جُگ سے ہم سب مر مر کے جیتے ہیں جس صبح کے امرت کی دُھن میں ہم زہر کے پیالے پیتے...
Top