گیارہویں سالگرہ کے موقع پر محفل کو زعفران زار بنانے کی یہ جھٹ پٹ والی کوشش ہے۔ جن احباب کو اس کا پس منظر نہیں پتہ ہے، وہ شاید حظ نہ اٹھا سکیں، اس کے لیے اس لڑی کا مطالعہ فرمائیں، امید ہے افاقہ ہوگا۔:)
کیا بتاؤں آپ کو میں، کیا ہوا منگل کے دن
اک عجب بھونچال سا برپا ہوا منگل کے دن
بر کیلنڈر جون کی...
کئی بار ہم نے کوشش کی ہے کہ کبھی کسی پیپر میں زیرو نمبر لے لیں۔ لیکن ہاتھ چل ہی پڑتا ہے اور کچھ نہ کچھ مارکس مل ہی جاتے ہیں۔ جس ٹیسٹ میں بھی کچھ پڑھ کے نہیں گئے، وہاں ہم رہے اور قلم رہا، اور نت نئے جہانوں کی سیر رہی۔
ہمیں خوب یاد ہے، جونیر کالج کے فرسٹ ایئر میں بایولوجی ہمیں خوب آتا تھا۔ فرسٹ...
چچا جان نے ہم دونوں بھائیوں کو پانچ روپے کا سکہ دیا تھا۔ اس دور میں ہمیں جیب خرچ کے طور پر ہمیں چار آنہ ملا کرتا تھا۔
بھائی نے ان پانچ روپوں میں سے میرا حصہ اب تک نہیں دیا۔ :)
تمام پروگرامرز کو کوڈنگ بھرا سلام۔
بندہ عاجز سی شارپ میں نیا ہے، اوبجیکٹ اوری اینٹڈ کے سارے کنسیپٹس (سی پی پی) کلیئر ہیں۔ منی پروجیکٹ پر کام کرنے کے دوران میں نے سی شارپ ہی کو چنا کیونکہ بے حد آسان معلوم ہوئی۔
اس دوران جو بھی پریشانیاں آئیں گی ان شاء اللہ میں انہیں پوسٹ کرتا رہوں گا۔ میں چاہتا...
شکیب جلالی
غزل
اب یہ وِیران دِن کیسے ہوگا بسر
رات تو کٹ گئی درد کی سَیج پر
بس یہیں ختم ہے پیار کی رہگزر
دوست اگلا قدم کچھ سمجھ سوچ کر
اُس کی آوازِ پا تو بڑی بات ہے
ایک پتّہ بھی کھڑکا نہیں رات بھر
گھر میں طوفان آئے زمانہ ہُوا
اب بھی کانوں میں بجتی ہے زنجیرِ در
اپنا دامن بھی اب تو میسّر نہیں...
غزل
مجھ سے مِلنے شبِ غم اور تو کون آئے گا
میرا سایہ ہے جو دِیوار پہ جم جائے گا
ٹھہرو ٹھہرو، مِرے اصنامِ خیالی ٹھہرو !
میرا دِل گوشۂ تنہائی میں گھبرائے گا
لوگ دیتے رہے کیا کیا نہ دِلاسے مجھ کو
زخم گہرا ہی سہی، زخم ہے، بھر جائے گا
عزم پُختہ ہی سہی ترکِ وفا کا، لیکن
مُنتظر ہُوں کوئی آکر مجھے...
"ابے شکیبی! ہاتھ آگیا۔۔۔۔کیا بات ہے!"
"کون ہاتھ آگیا؟" میں نے اُن کے ارادوں کو تولتے ہوئے احتیاطاً مابین کے فاصلے کو پرکھا۔
"ابے ایک نظم ہاتھ آئی ہے۔۔۔بس دیکھ۔۔۔آئے ہائے ہائے ہائے۔ کیا قاتل شعر مارتا ہوں میں۔ واہ میں ؔ اکبر آبادی واہ!"اُنہوں نے ران پر ہاتھ مارا۔
"ارشاد ہو عالیہ کا" میں...
عزیزانِ محترم،
آداب و تسلیمات،
جنابِ شکیب جلالی کا کلام آپ دوستوں
کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔
امید ہے پسند فرمائینگے ۔
چوٹ ہر گام پہ کھا کر جانا
قُربِ منزل کے لئے مر جانا
ہم بھی کیا سادہ نظر رکھتے تھے
سنگ ریزوں کو جواہر جانا
مشعلِ درد جو روشن دیکھی
خانہِ دل کو منّور جانا
رشتہِ غم کو غمِ...