پسندیدہ شاعری

  1. محمداحمد

    افتخار عارف ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا

    غزل ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا ہمارے بعد تم کو یہ جہاں کیسا لگے گا تھکے ہارے ہوئے سورج کی بھیگی روشنی میں ہواؤں سے الجھتا بادباں کیسا لگے گا جمے قدموں کے نیچے سے پھسلتی جائے گی ریت بکھر جائے گی جب عمر رواں کیسا لگے گا اسی مٹی میں مل جائے گی پونجی عمر بھر کی گرے گی جس گھڑی...
  2. سردار محمد نعیم

    میر کوئی فقیر یہ اے کاشکے دعا کرتا

    کوئی فقیر یہ اے کاشکے دعا کرتا کہ مجھ کو اس کی گلی کا خدا گدا کرتا کبھو جو آن کے ہم سے بھی تو ملا کرتا تو تیرے جی میں مخالف نہ اتنی جا کرتا چمن میں پھول گل اب کے ہزار رنگ کھلے دماغ کاش کہ اپنا بھی ٹک وفا کرتا فقیر بستی میں تھا تو ترا زیاں کیا تھا کبھو جو آن نکلتا کوئی صدا کرتا علاج عشق نے...
  3. عاطف ملک

    داغ سبب کھلا یہ ہمیں اُن کے منہ چھپانے کا

    سبب کھلا یہ ہمیں اُن کے منہ چھپانے کا اڑا نہ لے کوئی انداز مسکرانے کا طریق خوب ہے یہ عمر کے بڑھانے کا کہ منتظر رہوں‌ تا حشر اُن کے آنے کا چڑھاؤ پھول میری قبر پر جو آئے ہو کہ اب زمانہ گیا تیوری چڑھانے کا وہ عذرِ جرم کو بدتر گناہ سے سمجھے کوئی محل نہ رہا اب قسم کے کھانے کا بہ تنگ آکے جو کی میں...
  4. سردار محمد نعیم

    نہیں بچتا نہیں بچتا نہیں بچتا عاشق

    اے صنم وصل کی تدبیروں سے کیا ہوتا ہے وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے نہیں بچتا نہیں بچتا نہیں بچتا عاشق پوچھتے کیا ہو شب ہجر میں کیا ہوتا ہے بے اثر نالے نہیں آپ کا ڈر ہے مجھ کو ابھی کہہ دیجیے پھر دیکھیے کیا ہوتا ہے کیوں نہ تشبیہ اسے زلف سے دیں عاشق زار واقعی طول شب ہجر بلا ہوتا ہے...
  5. سردار محمد نعیم

    کاش مری جبین شوق سجدوں سے سرفراز ہو ۔۔۔۔ یار کی خاک آستاں تاج سر نیاز ہو . . بیدم شاہ وارثی

    کاش مری جبین شوق سجدوں سے سرفراز ہو یار کی خاکِ آستاں تاجِ سرِ نیاز ہو . ہم کو بھی پایئمال کر عمر تری دراز ہو مستِ خرامِ ناز ادھرمشقِ خرامِ ناز ہو . چشمِ حقیقت آشنا دیکھے جو حسن کی کتاب دفترِ صد حدیث راز ہر ورقِ مجاز ہو سامنے روئے یار ہو سجدہ میں ہو سرِ نیاز یونہی حریم ناز میں آٹھوں پہر نماز...
  6. سردار محمد نعیم

    میر فلک نے پیس کر سرمہ بنایا . . نظر میں اس کی میں تو بھی نہ آیا

    فلک نے پیس کر سرمہ بنایا نظر میں اس کی میں تو بھی نہ آیا زمانے میں مرے شور جنوں نے قیامت کا سا ہنگامہ اٹھایا بلا تھی کوفت کچھ سوز جگر سے ہمیں تو کوٹ کوٹ ان نے جلایا تمامی عمر جس کی جستجو کی اسے پاس اپنے اک دم بھی نہ پایا نہ تھی بیگانگی معلوم اس کی نہ سمجھے ہم اسی سے دل لگایا قریب...
  7. سردار محمد نعیم

    زخم کھا کے بھی مسکراتا رہا

    زخم کھا کے بھی میں مسکراتا رھا ھر غم کو دھوئیں میں اڑاتا رھا اس سے پیار کی توقع عبث تھی اسکی بےرخی سے دل بہلاتا رھا درد دل کے سبب جاگنا جو تھا پھر ھر درد کو خود جگاتا رھا خوشیاں سبھی جب روٹھ گئیں ھر غم سے میں آنکھ ملاتا رھا عجب ھے ماجرا شب وصل کا میں پیتا رھا وه پلاتا...
  8. سردار محمد نعیم

    غیر کی باتوں کا آخر اعتبار آ ہی گیا

    غیر کی باتوں کا آخِر اِعتِبار آ ہی گیا میری جانِب سے تِرے دِل میں غُبار آ ہی گیا جانتا تھا کھا رہا ہے بے وفا جُھوٹی قسم سادگی دیکھو کہ پِھر بھی اِعتِبار آ ہی گیا پُوچھنے والوں سے گو مَیں نے چُھپایا دِل کا راز پھر بھی تیرا نام لب پر ایک بار آ ہی گیا تُو نہ آیا او وفا دُشمن تو کیا ہم مر گئے چند...
  9. سردار محمد نعیم

    بہادر شاہ ظفر کسی کو ہم نے یاں اپنا نہ پایا . . جسے پایا اسے بیگانہ پایا

    کسی کو ہم نے یاں اپنا نہ پایا جسے پایا اسے بیگانہ پایا کہاں ڈھونڈوں اسے کس طرح پاؤں کوئ بھی ڈھونڈنے والا نہ پایا اڑا کر آشیاں صرصر نے میرا کیا صاف اس قدر تنکا نہ پایا اسے پانا نہیں آساں کہ ہم نے نہ جب تک آپ کو کھویا نہ پایا دوائے درد دل پوچھوں میں کسی سے طبیب عشق کو ڈھونڈا نہ پایا...
  10. سردار محمد نعیم

    وہاں بالوں میں کنگھی ہو رہی ہے خم نکلتا ہے

    وَہاں بالوں میں کَنگھی ہو رہی ہے خَم نِکلتا ہے یَہاں رَگ رَگ سے کِھنچ کِھنچ کر ہمارا دَم نِکلتا ہے اِلٰہی خیر ہو اُلجھن پہ اُلجھن بَڑھتی جاتی ہے نہ میرا دَم نہ اُن کے گیسوؤں کا خَم نِکلتا ہے قیامت ہی نہ ہو جائے جو پَردے سے نِکل آؤ تُمہارے مُنہ چُھپانے میں تو یہ عالم نِکلتا ہے نِگاہِ...
  11. محمداحمد

    مصرعِ تر (آپ کا پسندیدہ مصرع)

    اس سلسلے میں مکمل شعر نہیں لکھنا بلکہ صرف ایک مصرع لکھنا ہے۔ ایسا مصرع جو آپ کو پسند ہو اور جو انفرادی حیثیت میں بھی ایک مکمل معنی دیتا ہو یا کم از کم کسی قسم کا تاثر قائم کرتا ہو۔ شاعر کا نام بھی اگر لکھا جائے تو اچھی بات ہے۔ مصرع کا ضرب المثل ہونا ضروری نہیں ہے۔ مصرع غزل سے بھی ہو سکتا...
  12. محمد وارث

    میرا جی غزل - ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا - میرا جی

    ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا، بیٹھ اکیلے رونا ہوگا چپکے چپکے بہا کر آنسو، دل کے دکھ کو دھونا ہوگا بیرن ریت بڑی دنیا کی، آنکھ سے ٹپکا جو بھی موتی پلکوں ہی سے اٹھانا ہوگا، پلکوں ہی سے پرونا ہوگا پیاروں سے مل جائیں پیارے، انہونی کب ہونی ہوگی کانٹے پھول بنیں گے کیسے، کب سکھ سیج بچھونا ہوگا بہتے بہتے...
  13. یاز

    ظہیر کاشمیری انتظار کا سر سے جب عذاب اترے گا

    انتظار کا سر سے جب عذاب اترے گا زر نگار چہرے سے ہر نقاب اترے گا زرد خشک موسم میں حوصلے جواں رکھنا آسمان سے پانی بے حساب اترے گا لازوال خوشبو سے دل کی بزم مہکے گی آرزو کی ٹہنی سے جب گلاب اترے گا برق و باد میں ہم نے اپنے گھر بسائے ہیں ہم پہ اب خلاؤں سے کیا عذاب اترے گا چاندنی بچھی ہو گی شب...
  14. حسن محمود جماعتی

    یہی چنار یہی جھیل کا کنارہ تھا:::مقبول عامر

    یہی چنار یہی جھیل کا کنارا تھا یہیں کسی نے مرے ساتھ دن گزارا تھا نظر میں نقش ہے صبح سفر کی ویرانی بس ایک میں تھا اور اک صبح کا ستارا تھا مرے خلاف گواہی میں پیش پیش رہا وہ شخص جس نے مجھے جرم پر ابھارا تھا خراج دیتا چلا آرہا ہوں آج تلک میں ایک روز زمانے سے جنگ ہارا تھا مجھے خود اپنی نہیں اس کی...
  15. حسن محمود جماعتی

    یہ جو لاہور سے محبت ہے:::غزل::: ڈاکٹر فخر عباس

    یہ جو لاہور سے محبت ہے یہ کسی اور سے محبت ہے اور وہ "اور" تم نہیں شاید مجھ کو جس اور سے محبت ہے یہ ہوں میں اور یہ مری تصویر دیکھ لے غور سے محبت ہے بچپنا، کمسنی، جوانی آج تیرے ہر دور سے محبت ہے ایک تہذیب ہے مجھے مقصود مجھ کو اک دور سے محبت ہے اس کی ہر طرزمجھ کو بھاتی ہے اس کے ہر طور سے محبت ہے
  16. حسن محمود جماعتی

    رضی تم جھوٹ کہتے ہو::::رضی الدین رضی::آزاد نظم

    ستارے مل نہیں سکتے عجب دن تھے محبت کے عجب موسم تھے چاہت کے کبھی گر یاد آجائیں تو پلکوں پر ستارے جھلملاتے ہیں کسی کی یاد میں راتوں کو اکثر جاگنا معمول تھا اپنا کبھی گر نیند آجاتی تو ہم یہ سوچ لیتے تھے ابھی تو وہ ہمارے واسطے رویا نہیں ہو گا ابھی سویا نہیں ہو گا ابھی ہم بھی نہیں روتے ابھی ہم...
  17. حسن محمود جماعتی

    سنو ! اے چاند سی لڑکی

    سنو ! اے چاند سی لڑکی ابھی تم تتلیاں پکڑو یا پھر گڑیوں سے کھیلو تم یا پھر معصوم سی آنکھوں سے ڈھیروں خواب دیکھو تم فراز و فیض محسن کی کتابیں مت ابھی پڑھنا یہ سب لفظوں کے ساحر ہیں تمہیں الجھا کہ رکھ دیں گے تمہیں معلوم ہی کب ہے؟ محبت کے لبادے میں ہوس اور حرص ہوتی ہے یہ انسانوں کی دنیا...
  18. راحیل فاروق

    ہر کوکب جہانیست

    آج حضرت نظامیؔ گنجوی کا ایک شعر نظر سے گزرا۔ شنیدستم کہ ہر کوکب جہانیست جداگانہ زمین و آسمانیست ! ! ! فرماتے ہیں کہ "میں نے سنا ہے کہ ہر ستارہ گویا خود ایک جہان ہے۔ اور الگ زمین اور الگ آسمان رکھتا ہے!" واضح ہو کہ نظامیؔ 1209ء میں فوت ہوئے اور ان کا بیشتر کلام بارہویں صدی عیسوی کے نصفِ آخر سے...
  19. محمداحمد

    سعود عثمانی غزل ۔ دونوں آنکھوں کی اک اوک بنائی میں نے ۔ سعود عثمانی

    غزل دونوں آنکھوں کی اک اوک بنائی میں نے پھر بہتے منظر سے پیاس بجھائی میں نے تم کو شاید اس کا بھی احساس نہ ہوگا ریزہ ریزہ جوڑی تھی یکجائی میں نے جیسے کوئی دو دو عمریں کاٹ رہا ہو جھیلی اپنی اور اس کی تنہائی میں نے ایک محبت مجھ میں شعلہ زن رہتی تھی خیر پھر اک دن آگ سے آگ بجھائی میں نے خود کو...
  20. محمد اسامہ سَرسَری

    میرے پسندیدہ اشعار

    اس گھر کی کھلی چھت پہ چمکتے ہوئے تارو! کہتے ہو کبھی جا کے وہاں بات یہاں کی؟ ابن انشا
Top