مجموُعۂ اضداد از قلم نیرنگ خیال
انسان زندگی میں بہت سے لوگوں سے ملتا ہے۔ کچھ لوگ جانِ محفل بننے کا گُر جانتے ہیں، اور کچھ اپنی عزلت نشینی کو مقدم گردانتے ہیں۔ کچھ لوگ چار چار شادیاں رچا کر بھی پانچویں چھٹی کے فتوے ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں، اور کچھ دنیاوی وصل سے ناآشنا، زندگی کو ہجر کی علامت بنائے...
یہ تحریر اردو میں پڑھنا سلسلے کی تیسری تحریر ہے، پہلی دو تحریریں آپ یہاں سے پڑھ سکتے ہیں:
ریاضی کو اردو میں پڑھنا
نظامِ شمسی کو اردو میں پڑھنا
کیمیا کو اُردو میں پڑھنا
کیمیا کا مضمون کسی تعارُف کا محتاج نہیں۔ جب کوئی طالب علم میٹرک کے کسی ایک مضمون میں فیل ہو تو وہ مضمون عموما ریاضی ہوتا ہے ۔...
ریاضی کو اُردو میں پڑھنا
اسکول میں ہمارا سب سے ناپسندیدہ مضمون ریاضی تھا۔ اس لیے ریاضی کے بارے میں مجھے یہ مضمون لکھتے ہوئے کچھ ریاضی پسند عناصر اعتراض کریں گے کہ یہ مسائلِ ریاضی یہ ترا بیان غالب۔سو انہی یارانِ نکتہ داں کے لیے صلائے عام کہ ہم ریاضی کو سراسر اردو میڈیم کے تناظر میں بیان کریں گے۔...
(نوٹ: یہ ایک طنزیہ مضمون ہے ۔ جو محض معدوم ہوتے اردو میڈیم نظامِ تعلیم کی ایک یادداشت کے طور پر لکھا گیا)
علمِ فلکیات سے ہمیں قطعی طور پر کوئی دِلچسپی نہیں ماسوائے سائنس فکشن فلموں کے ، بشرطِ کہ ان میں ہماری پسندیدہ اداکارائیں جلوہ گر ہوں۔
جہاں تک ہمیں یاد پڑھتا ہے فلکیات سے ہمارا پہلا واسطہ...
جسے اپنے گھر میں بچوں کا ہے ازدحام رکھنا
اُسے طفل سولھویں کا بھلا کیا ہے نام رکھنا؟
سبھی جیریوں سے یاری، کہیں پڑ نہ جائے بھاری
یہ نہ ہو کہ لازمی ہو، تجھے گھر میں "ٹام" رکھنا
ہیں عذابِ یادِ ماضی، ترے سب خطوط جن پر
مرا نام ٹُو میں رکھ کر، ترا خود فرام رکھنا
نہیں کوئی یہ ضروری، کہ ہو میر یا اسد...
منظر:
ایک وسیع و عریض کمرے میں ایک بڑی سی میز کے گرد چند کرسیاں ترتیب سے لگی ہیں۔ کمرے میں ہلکی ہلکی نیلگوں روشنی ماحول کو کسی بھی گفتگو کے لیے سازگار بنا رہی ہے۔ چھت پر لگے اے سی یونٹ کمرے کے درجہ حرارت کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ لوگو ں کے درجہ حرارت کا ذکر ابتدائی منظر میں غیر مناسب حرکت ہے۔...
محبت بھی ہے سوشل میڈیائی
عداوت بھی ہے سوشل میڈیائی
بخار اس کا سیاسی قائدوں پر
سیاست بھی ہے سوشل میڈیائی
سما جاتی ہے فوراً کیمرے میں
سخاوت بھی ہے سوشل میڈیائی
ہر اک بزدل مجاہد بن رہا ہے
شجاعت بھی ہے سوشل میڈیائی
ہر اک نیکی ہے تصویروں کی زد میں
عبادت بھی ہے سوشل میڈیائی
مفکر بن گئے سارے نکمے...
بلا ضرورتِ رشتہ
از محمد احمد
آج وہ کافی موڈ میں تھا۔
سامنے سے آنے کے باوجود اُس نے گھوم کر میری کمر پر ہاتھ مارا ۔
"او یار !میں نے تیرے لیے ایک رشتہ دیکھا ہے۔" وہ ایسا خوش تھا کہ جیسے ایسا پہلی بار ہوا ہو۔
"سچی! "میں نے ہمیشہ کی طرح حیرانی کا اظہار کیا۔
"ہاں یار!" بڑی خوبصورت لڑکی ہے۔
"اچھا! "...
سیکھے ہیں "بندروں" کے لیے ہم مصوری
آدمیوں کی عادات و اطوار میں جو بگاڑ پیدا ہوگیا ہے، اُس پر ’جانور حضرات‘ کو تو شاید ہی کبھی کوئی تشویش ہوئی ہو۔ البتہ یہ آدمی ہی ہیں جو (کسی دوسرے) آدمی کو بگڑتا دیکھ کر (اپنا ہی) منہ بگاڑ لیا کرتے ہیں ۔جانور کھڑے تماشا دیکھتے ہیں کہ:
’’دیکھو تو سہی! کیسا...
حضرتِ انسان اور ہم یعنی بُلبُلِ بے تاب بقلم خود
نہ جانے اس کے پیچھے کیا راز ہے لیکن سچی بات یہ ہے کہ حضرت انسان کو ہم سے شروع سے ہی کچھ پرخاش سی ہے۔ سو اس نے ہمیشہ اس پرخاش پر لبیک کہا اور ہماری چونچ میں دم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا ۔ یعنی خود اشرف المخلوقات ہو کر بھی ہم سے...
پڑے ہیں تھپّڑ کے ساتھ جوتے بہت زیادہ بِلا ارادہ
کیا ہے رانجھے نے عقدِ ثانی کا جب ارادہ بِلا ارادہ
طلب کیا، دے کے دھمکیاں آج اُس کی بیگم نے سُوٹ چونکہ
تبھی مِلاتا ہے لال مرچوں میں وہ بُرادہ بِلا ارادہ
نہ پوچھ تعداد بالکوں کی، نواسیاں جس کی ہیں نواسی
پچاس پوتوں کا بن گیا ہے وہ آج دادا بِلا اراد...
ایسے سرتاج کو ملتی ہے ہدایت کم کم
جس کی سینڈل سے ہو کی جاتی مُرمّت کم کم
کرتے رہتے ہیں یہاں گاؤں کے کنگلے بھی بہت
"شہر میں رزق تو وافر تھا محبت کم کم"
ووٹ لینا ہو تو در در ہیں بھٹکتے پھرتے
پھر نظر آتے ہیں اربابِ سیاست کم کم
پانچ دیوان ہیں چھَپوائے ہوئے شاعر نے
پائی جاتی ہے مگر اُن میں فراست...
شادیٔ مرگ ِ شاعری
(شادی اور شاعری)
از محمد احمد
کہتے ہیں شاعر کو شادی ضرور کرنی چاہیے، کہ اگر بیوی اچھی مل جائے تو زندگی اچھی ہو جائے گی ورنہ شاعری اچھی ہو جائے گی۔ موخر الذکر صورت تو اللہ نہ کرے کسی کے ساتھ پیش آئے لیکن اول الذکر صورت میں بھی آنے والی آپ کو محرومِ محض نہیں کرتی بلکہ اُس کی...
آج سوچا ہے کہ کچھ لکھوں مٹن کی شان میں
شاعری موجود تھی پہلے نہ اِس میدان میں
جب نہیں اُردو میں ہے اس لفظ کا نعم البدل
کیوں نہ انگلش میں یا پنجابی میں ہی کی جائے گَل
ہے مٹن کیا چیز، میرے دوست بتلائیں گے کیا؟
سوچ کر ڈھینچوں کا بھی کچھ لوگ شرمائیں گے کیا؟
ٹھیک ہے، خود ہی لُغت سے دیکھ لیتا ہوں...
معیاری مزاح کی راہ میں ایک سنجیدہ کوشش
اس حوالے سے ہمارے پاس بہت سے لکھاری موجود ہیں۔ ان میں سر فہرست مشتاق احمد یوسفی، دلاور فگار، ضمیر جعفری، انور مقصود، وغیرہ ہیں۔اگر یہ کہا جائے کہ ان افراد نے مزاح اور طنز کو ملا دیا ہے تو بےجا نہ ہوگا۔ خالص مزاح شاید بڑے لکھاریوں کے ہاں کم ہی ملتا ہے۔ اگر...
سرجری والے
وطن عزیز پاک سر زمین شاد باد میں ہر پیشے کو اپنے اصل نام کے علاوہ ایک الٹرنیٹو ٹائٹل سے پکارا جاتا ہے!!
مثلا انجنیرز کو بیکار و بیروزگار!! سیاست دانوں کو کرپٹ!! لائرز (وکلاء) کو لائرز(جھوٹے)!!۔ایسے ہی ڈاکٹرز نے اس فیلڈ میں بھی اپنی ڈسٹنکشن برقرار رکھتے ہوئے قصاب المعروف قصائی کا...
ایف ایم ریڈیو کے تماشے۔۔۔۔۔۔از گلِ نوخیز اختر
رات کا ایک بج چکا تھا‘لائٹ تین گھنٹے سے غائب تھی‘ یو پی ایس بھی جواب دے گیا تھا‘ سب سوئے ہوئے تھے‘ مجھے نیند نہیں آرہی تھی لہٰذا موبائل پر ہینڈز فری لگائی اور ایک ایف ایم ریڈیو چینل آن کرلیا۔میزبان صاحب خمار آلود آواز میں عجیب وغریب فلسفہ بیان کر...
مسلمان کب اور کس جگہ مرتا ہے اسکا اس کے اگلے جہان کے سفر سے بہت گہرا تعلق ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر غسل خانے میں گر کر موت واقع ہو جائے تو بات تشویش کی حد تک معیوب ہوجاتی ہے کہ ایسا کیوں ہوا۔ موصوف غسل خانے میں ہی کیوں مرے وہ تو نجس جگہ ہوتی ہے۔ ہالانکہ وضو بھی وہیں انجام دیا جاتا ہے جسے ہم ان...
ایک 'جُوں' کا کھلا خط
اردو دان طبقے کے نام
اس کھلے خط کی وساطت سے میں مسمات "جُوں" بقائمی ہوش و حواس اردو دان طبقے کے آگے چند حقائق رکھنا چاہتی ہوں تاکہ میرے متعلق ایک گمراہ کن محاورے اور کچھ دیگر قبیح غلط فہمیوں کا ازالہ ہو سکے اور آئندگان کی اصلاح کا بندوبست بھی۔
دیکھا گیا ہے کہ...