تو کہ ناوا قفِ آدابِ شہنشاہی تھی
رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے
تجھ کو انکار کی جرّات جو ہوئ تو کیونکر
سایہ ِءشاہ میں اسطرح جیا جاتا ہے
اہلِ ثروت کی یہ تجویز ہے، سر کش لڑکی
تجھکو دربار میں کوڑوں سے نچایا جاے
ناچتے ناچتے ہو جاے جو پائل خاموش
پھر نہ تازیست تجھے ہوش میں لایا جاے
لوگ...