تج کے بے روح مشاغل اے دل
چھیڑ حضرت کے شمائل اے دل
مگر اتنا تجھے احساس رہے
سخت مشکل ہے یہ منزل اے دل
نارسا فکرِ سخنور ہے یہاں
وہ تو ہیں خلق کا حاصل اے دل
بے شمار ان کی عنایات اے جاں
بے کراں ان کے فضائل اے دل
نہ کوئی ان کا محاسن میں شریک
نہ کوئی ان کا مماثل اے دل
نامِ پاک ان کا ہے طغرائے...
مہر ھدی ہے چہرہ گلگوں حضور کا
اک سرو نور ہے قد موزوں حضور کا
جس کے لیے شفاعت امت کا تاج ہے
لاریب ہے وہ فرقِ ہمایوں حضور کا
ذکر آپ کا بلند کیا کردگار نے
چرچا ہے کائنات میں افزوں حضور کا
شیدائے حسن خلق ہیں اپنے بھی غیر بھی
عالم تمام طالب و مفتوں حضور کا
جانے خدا ہی منزل معراج آپ کی
پہلا ہی سنگ...
دے تبسم کی خیرات ماحول کو ہم کو درکار ہے روشنی یا نبی
ایک شیریں جھلک ایک نوری ڈھلک ، تلخ و تاریک ہے زندگی یا نبی
اے نوید مسیحا تری قوم کا حال عیسی کی بھیڑوں سے ابتر ہوا
اس کے کمزور اور بے ہنر ہاتھ سے چھین لی چرخ نے برتری یا نبی
کام ہم نے رکھا صرف اذکار سے ، تیری تعلیم اپنائی اغیار نے
حشر میں...
گل دستہ نعت
حضور آئے تو کیا کیا ساتھ نعمت لے کے آئے ہیں
اخوت ، علم وحکمت ، آدمیت لے کے آئے ہیں
کہا صدیق نے میری صداقت ان کا صدقہ ہے
عمر ہیں ان کے شاہد وہ عدالت لے کے آئے ہیں
کہا عثمان نے میری سخاوت ان کا صدقہ ہے
علی دیں گے شہادت وہ شجاعت لے کے آئے ہیں
رہے گا یہ قیامت تک سلامت معجزہ ان...