حسن رضا بریلوی

  1. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا خاکِ طیبہ کی اگر دل میں ہو وُقعت محفوظ

    خاکِ طیبہ کی اگر دل میں ہو وُقعت محفوظ خاکِ طیبہ کی اگر دل میں ہو وقعت محفوظ عیبِ کوری سے رہے چشمِ بصیرت محفوظ دل میں روشن ہو اگر شمع وِلاے مولیٰ دُزدِ شیطا ں سے رہے دین کی دولت محفوظ یا خدا محو نظارہ ہوں یہاں تک آنکھیں شکل قرآں ہو مرے دل میں وہ صورت محفوظ سلسلہ زُلفِ مبارک سے ہے جس کے...
  2. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا حسن رضا بریلوی ، غزل: اس شان سے وہ بزم میں شب جلوہ گر ہوا

    اس شان سے وہ بزم میں شب جلوہ گر ہوا کلام : استاذِ زمن علامہ حسن رضا بریلوی اس شان سے وہ بزم میں شب جلوہ گر ہوا پروانۂ جمال چراغِ قمر ہوا تم چھپ گئے تو رازِ محبت نہ چھپ سکا پردہ تمہارا عاشقوں کا پردہ دَر ہوا دل اپنی راہ ہوش و خرد اپنی راہ تھے وہ جلوۂ جمال جو پیش نظر ہوا وہ نالہ سن کے...
  3. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا حسن رضا بریلوی ، غزل: مریض ہجر اُمید سحر نہیں رکھتا

    مریض ہجر اُمید سحر نہیں رکھتا کلام: شاگرد داغ استاذ زمن علامہ حسن رضا بریلوی مریض ہجر اُمید سحر نہیں رکھتا غضب ہے پھر بھی وہ غافل خبر نہیں رکھتا یہ پھنک رہا ہوں تپِ عشق و سوزِ فرقت میں کہ مجھ پہ ہاتھ کوئی چارہ گر نہیں رکھتا گلہ ہے اُس سے تغافل کا حضرتِ دل کو جو مستِ ناز ہے اپنی خبر نہیں رکھتا...
  4. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    ثمر فصاحت: از : علامہ حسن رضا بریلوی سے انتخاب

    ثمر فصاحت از علامہ حسن رضا بریلوی سے انتخاب حضرت مولانا حسن رضا بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کا دیوان غزلیات ’ثمر فصاحت‘ کے تاریخی نام سے ۱۳۱۹ھ میں شائع ہوا تھا، جو اَب نایاب ہے۔ اس کا ایک قدیم نسخہ جو مطبع اہل سنت وجماعت بریلی میں چھپا ہے جناب احسان دانش کے کتب خانے میں موجود ہے جو موصوف نے کمال...
  5. الف نظامی

    دم اضطراب مجھ کو جو خیال یار آئے

    دم اضطراب مجھ کو جو خیال یار آئے مرے دل میں چین آئے تو اسے قرار آئے تری وحشتوں سے اے دل مجھے کیوں نہ عار آئے تو انہیں سے دور بھاگے جنھیں تجھ پہ پیار آئے مرے دل کو درد الفت وہ سکون دے الٰہی میری بیقراریوں کو نہ کبھی قرار آئے مجھے نزع چین بخشے مجھے موت زندگی دے وہ اگر میرے...
  6. الف نظامی

    ذکر شہادت امام عالی مقام

    بہاروں پر ہیں آج آرائشیں گلزار جنت کی سواری آنے والی ہے شہیدان محبت کی گلا کٹوا کے بیڑی کاٹنے آئے ہیں امت کی کوئی تقدیر تو دیکھے اسیران محبت کی شہید ناز کی تفریح زخموں سے نہ کیونکر ہو ہوائیں آتی ہیں ان کھڑکیوں سے باغ جنت کی کرم والوں نے در کھولا تو رحمت نے سماں باندھا کمر...
Top