عبید اللہ علیم

  1. سید لبید غزنوی

    عبیداللہ علیم خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی

    خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی نہ شب کو چاند ہی اچھا نہ دن کو مہر اچھا یہ ہم پہ بیت رہی ہیں قیامتیں کیسی وہ ساتھ تھا تو خدا بھی تھا مہرباں کیا کیا بچھڑ گیا تو ہوئی ہیں عداوتیں کیسی عذاب جن کا تبسّم، ثواب جن کی نگاہ کھنچی ہوئی ہیں پس ِ جاں یہ صورتیں کیسی...
  2. فرحان محمد خان

    عبیداللہ علیم نظم :سچا جھوٹ

    سچا جھوٹمیں بھی جھوٹا تم بھی جھوٹے آؤ چلو تنہا ہو جائیں کون مریض اور کون مسیحا اس دکھ سے چھٹکارا پائیں آنکھیں اپنی خواب بھی اپنے اپنے خواب کسے دکھلائیں اپنی اپنی روحوں میں سب اپنے اپنے کوڑھ سجائیں اپنے اپنے کندھوں پر سب اپنی اپنی لاش اٹھائیں بیٹھ کے اپنے اپنے گھر میں اپنا اپنا جشن...
  3. محمد خلیل الرحمٰن

    عبید اللہ علیم کی غزل کی پیروڈی

    سکندر اسلام آبادی کے نام غزل محمد خلیل الرحمٰن (عبید اللہ علیم سے معذرت کے ساتھ) تمام قوم کو ماموں بناگیا اِک شخص اُٹھا تو سارے ہی چینل پہ چھاگیا اِک شخص فضاء ہے ایسی، پرندہ بھی پر نہ مار سکے فسانہ تھا کہ فسانہ بنا گیا اِک شخص مقدّروں کے سکندر تو اور ہوتے ہیں کہیں سے ’’سرخ علاقے ‘‘ میں آگیا...
  4. فاتح

    عبیداللہ علیم کس خواب کی یہ ہم کو تعبیر نظر آئی ۔ عبید اللہ علیم

    عبید اللہ علیم کے تیسرے شعری مجموعے "نگارِ صبح کی امید میں" سے ایک غزل کس خواب کی یہ ہم کو تعبیر نظر آئی زندان نظر آیا، زنجیر نظر آئی سب اپنے عذابوں میں سب اپنے حسابوں میں دنیا یہ قیامت کی تصویر نظر آئی کچھ دیکھتے رہنے سے، کچھ سوچتے رہنے سے اک شخص میں دنیا کی تقدیر نظر آئی جلتا تھا میں آگوں...
  5. محمد بلال اعظم

    عبیداللہ علیم باہر کا دھن آتا جاتا اصل خزانہ گھر میں ہے

    عبید اللہ علیم کی ایک خوبصورت غزل، جس کے متعلق وہ کچھ یوں کہتے ہیں: "اس غزل کی کیفیت یہ ہے کہ وہ اپنے ملک سے بھی تعلق رکھتی ہے اور صنفِ نازک سے بھی تعلق رکھتی ہے مگر اُس کا تعلق ذرا اور طرح کا ہے۔" غزل باہر کا دھن آتا جاتا اصل خزانہ گھر میں ہے ہر دھوپ میں جو مجھے سایہ دے وہ سچا سایہ...
  6. فرخ منظور

    عبیداللہ علیم ان دنوں روح کا عالم ہے عجب ۔ عبید اللہ علیم

    ان دنوں روح کا عالم ہے عجب جیسے جو حسن ہے میرا ہے وہ سب جیسے اک خواب میں نکلا ہوا دن جیسے اک وصل میں جاگی ہوئی شب دل پہ کھلتا ہے اسی موسِم میں غم کسے کہتے ہیں اور کیا ہے طرب جس سے ہو جائے جہاں ہو جائے ہے محبت ہی محبت کا سبب جاں فزا ہے جو عطا کرتے رہو بوسۂ لب کی طرح بوسۂ لب...
  7. فاتح

    عبیداللہ علیم جی جان سے اے ارضِ وطن مان گئے ہم ۔ عبید اللہ علیمؔ

    جی جان سے اے ارضِ وطن مان گئے ہم جب تُو نے پکارا ترے قربان گئے ہم جو دوست ہُوا اُس پہ محبت کی نظر کی دشمن پہ ترے صورتِ طوفان گئے ہم ہم ایسے وفادار و پرستار ہیں تیرے جو تُو نے کہا تیرا کہا مان گئے ہم مرہم ہیں ترے ہونٹ، مسیحا ہے تری زلف ہم موجۂ گُل تھے کہ پریشان گئے ہم افسوں نہ کوئی چلنے...
  8. خوشی

    عبیداللہ علیم شکستہ حال سا بے آسرا سا لگتا ھے ،،،،،،،،،،، عبید اللہ علیم

    شکستہ حال سا، بے آسرا سا لگتا ھے یہ شہر دل سے زیادہ دُکھا سا لگتا ھے ہر اک کے ساتھ کوئی واقعہ سا لگتا ھے جسے بھی دیکھو وہ کھویا ہوا سا لگتا ھے زمین ہے سو وہ اپنی ہی گردشوں میں کہیں جو چاند ھے سو وہ ٹوٹا ہوا سا لگتا ھے مرے وطن پہ اترتے ہوئے اندھیروں کو جو تم کہو، مجھے قہرِ خدا سا...
  9. خوشی

    عبیداللہ علیم ملے ہو تم تو بچھڑ کے اداس مت کرنا ،،،،،،،،،،، عبیداللہ علیم

    ملے ہو تم تو بچھڑ کے اداس مت کرنا کسی جدائی کی ساعت کا پاس مت کرنا محبتیں تو خود اپنی اساس ہوتی ھیں کسی کی بات کو اپنی اساس مت کرنا کہ برگ برگ بکھرتا ھے پھول ہوتے ہی برہنگی کو تم اپنا لباس مت کرنا بلند ہو کے ہی ملنا جہاں تلک ملنا اس آسماں کو زمیں پر قیاس مت کرنا جو پیڑ ہو تو زمیں سے ہی...
  10. فرخ منظور

    فریدہ خانم کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی، سو میں نے جیون وار دیا ۔ فریدہ خانم

    کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی، سو میں نے جیون وار دیا گلوکارہ: فریدہ خانم شاعر: عبید اللہ علیم کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا میں کیسا زندہ آدمی تھا اک شخص نے مجھ کو مار دیا اک سبز شاخ گلاب کی تھی اک دنیا اپنے خواب کی تھی وہ اک بہار جو آئی نہیں اس کے لئے سب کچھ ہار دیا یہ...
  11. فاتح

    عابدہ پروین ویران سرائے کا دیا ہے ۔ عبید اللہ علیم (آواز: عابدہ پروین)

    ویران سرائے کا دیا ہے عبید اللہ علیم کی ایک خوبصورت غزل عابدہ پروین کی آواز میں ویران سرائے کا دیا ہے جو کون و مکاں میں جل رہا ہے مکمل غزل یہاں موجود ہے۔
  12. فاتح

    خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی۔ عبید اللہ علیم (آواز: رونا لیلیٰ)

    خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی عبید اللہ علیم کی ایک غزل رونا لیلیٰ کی آواز میں خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی نہ شب کو چاند ہی اچھا نہ دن کو مہر اچھا یہ ہم پہ بیت رہی ہیں قیامتیں کیسی وہ ساتھ تھا تو خدا بھی تھا مہرباں کیا کیا بچھڑ گیا تو ہوئی ہیں...
  13. فاتح

    چاند چہرہ ستارہ آنکھیں ۔ عبید اللہ علیم (آواز: حبیب ولی محمد)

    چاند چہرہ ستارہ آنکھیں عبید اللہ علیم کی نظم حبیب ولی محمد کی آواز میں مرے خدایا! میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں یہ میرا چہرہ یہ میری آنکھیں بجھے ہوئے سے چراغ جیسے جو پھر سے جلنے کے منتظر ہوں وہ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں وہ مہرباں سایہ دار زلفیں جنھوں نے پیماں کیے تھے مجھ سے رفاقتوں کے...
  14. فاتح

    مہدی حسن تیرے پیار میں رسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ۔ عبید اللہ علیم (آواز: مہدی حسن)

    تیرے پیار میں رسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ عبید اللہ علیمؔ کی ایک خوبصورت غزل مہدی حسن کی آواز میں تیرے پیار میں رسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ جانے کیا کیا پوچھ رہے ہیں یہ جانے پہچانے لوگ ہر لمحہ احساس کی صہبا روح میں ڈھلتی جاتی ہے زیست کا نشّہ کچھ کم ہو تو ہو آئیں مے خانے لوگ جیسے...
  15. فاتح

    سخن میں سہل نہیں جاں نکال کر رکھنا۔ عبید اللہ علیم (آواز: شہناز سہگل)

    عبید اللہ علیمؔ کی ایک غزل شہناز سہگل کی آواز میں سخن میں سہل نہیں جاں نکال کر رکھنا یہ زندگی ہے ہماری سنبھال کر رکھنا کھلا کہ عشق نہیں ہے کچھ اور اس کے سوا رضائے یار جو ہو اپنا حال کر رکھنا اُسی کا کام ہے فرشِ زمیں بچھا دینا اُسی کا کام ستارے اچھال کر رکھنا اُسی کا کام ہے اس دکھ بھرے زمانے...
  16. فاتح

    عبیداللہ علیم سچا جھوٹ - عبید اللہ علیم

    سچا جھوٹ میں بھی جھوٹا، تم بھی جھوٹے آؤ چلو تنہا ہو جائیں کون مریض اور کون مسیحا اس دکھ سے چھٹکارا پائیں آنکھیں اپنی، خواب بھی اپنے اپنے خواب کسے دکھلائیں اپنی اپنی روحوں میں سب اپنے اپنے کوڑھ سجائیں اپنے اپنے کاندھوں پر سب اپنی اپنی لاش اٹھائیں بیٹھ کے اپنے اپنے گھر میں اپنا اپنا...
  17. فاتح

    عبیداللہ علیم کب تک آخر ہم سے اپنے دل کا بھید چھپاؤ گی؟ (عبید اللہ علیم)

    کب تک آخر ہم سے اپنے دل کا بھید چھپاؤ گی تمہیں رہ پر اک دن آنا ہے، تم رہ پر آ ہی جاؤ گی کیوں چہرہ اُترا اُترا ہے؟ کیوں بُجھی بُجھی سی ہیں آنکھیں؟ سُنو! عشق تو ایک حقیقت ہے، اسے کب تک تم جُھٹلاؤ گی سب رنگہ تمہارے جانتا ہوں، میں خوب تمہیں پہچانتا ہوں کہو کب تک پاس نہ آؤ گی؟ کہو کب تک آنکھ...
  18. شمشاد

    عبیداللہ علیم کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا

    کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا میں کیسا زندہ آدمی تھا اک شخص نے مجھ کو مار دیا ایک سبز شاخ گلاب کی تھی اک دنیا اپنے خواب کی تھی وہ ایک بہار جو آئی نہیں اس کے لئے سب کچھ ہار دیا یہ سجا سجایا گھر ساتھی مری ذات نہیں مرا حال نہیں اے کاش کبھی تم جان سکو اس سکھ نے جو آزار...
  19. حجاب

    کبھی ملیں پھر ؟؟؟؟؟؟؟؟/

    کبھی ملیں پھر ؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کبھی ملیں پھر اُسی طرح اُسی جگہ اُنہی لمحوں میں اور اُنہی لمحوں کی لذّتوں میں وہی خوش گُمانیوں کے چاند وہی بد گُمانیوں کے بھنور وہی مدّوجزر رفاقتوں کے وہی عذاب رقابتوں کے میں کسی سے کوئی کہانی کہوں تم کسی سے کوئی کہانی کہو اور ۔۔۔۔۔ اصل میں ایک کہانی ہو...
  20. فرخ منظور

    عبیداللہ علیم کچھ دن تَو بسو مری آنکھوں میں - عبیداللہ علیم

    کچھ دن تَو بسو مری آنکھوں میں پھر خواب اگر ہو جاؤ تو کیا کوئی رنگ تو دو مرے چہرے کو پھر زخم اگر مہکاؤ تو کیا جب ہم ہی نہ مہکے پھر صاحب تم بادِ صبا کہلاؤ تو کیا اِک آئینہ تھا سو ٹوٹ گیا اب خود سے اگر شرماؤ تو کیا تم آس بندھانے والے تھے، اب تم بھی ہمیں ٹھکراؤ تو کیا دنیا بھی...
Top