معذرت
نور و آہنگ کا افسانہِء بےتاب لیے
چشمکِ برق و شرر خندہِء مہتاب لیے
محفلِ لالہ رُخاں صبح کا سیلاب لیے
زندگانی کا شرر بار فضاؤں میں تو ہے
مےِ رفتار بتاں اب بھی ہواؤں میں تو ہے
جام و مینا میں ستاروں کی ضیائیں غلطاں
رہ گزاروں میں جوانی کے شفق شعلہ فشاں
بربط و ساز سے آہنگ کا سیلاب رواں...