سپنوں کی بارش میں بھیگتی لڑکی
تم کو کیا معلوم
کہ خواب سے بچھڑے لوگ یہاں کیسے جیتے ہیں؟
تیری جھیل سی گہری آنکھوں میں تو گوری
نیند کی پریاں روز نہانے آجاتی ہیں
تیرا دل بہلا جاتی ہیں
پر ہم تنہا
درد کی زرد صلیب پہ
کب سے لٹک رہے ہیں؟
خواب سے بچھڑے لوگ تو
رات کی دلدل میں چپ چاپ اتر جاتے ہین
اپنی آگ...