کہوں کیا رنگ اس گل کا اہا ہا ہا اہا ہا ہا
ہوا رنگیں چمن سارا اہا ہا ہا اہا ہا ہا
نمک چھڑکے ہے وہ کس کس مزے سے دل کے زخموں پر
مزے لیتا ہوں میں کیا کیا اہا ہا ہا ا ہا ہا ہا
خدا جانے حلاوت کیا تھی آبِ تیخ قاتل میں
لبِ ہر زخم ہے گویا اہا ہا ہا ا ہا ہا ہا
شرار و برق میں کیا فرق میں سمجھوں کہ...
نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں، کہ قرار و شکیب ذرا نہ رہا
غم عشق تو اپنا رفیق رہا کوئی اور بلا سے رہا نہ رہا
دیا اپنی خودی کو جو ہم نے اٹھا وہ جو پردہ سا بیچ میں تھا نہ رہا
رہے پردے میں اب نہ وہ پردہ نشین کوئی دوسرا اس کے سوا نہ رہا
نہ تھی حال کی جب ہمیں اپنے خبر، رہے دیکھتے اوروں کے عیب و ہنر...
ہم نے دُنیا میں آ کے کیا دیکھا ؟؟
دیکھا جو کچھ، سو خواب سا دیکھا
ہے تو انسان خاک کا پُتلا
ایک پانی کا بُلبلہ دیکھا
خوب دیکھا جہاں کے خوباں کو
ایک تجھ سا نہ دوسرا دیکھا
ایک دم پر ہوا نہ باندھ حباب
دم کو دم بھر یہاں ہوا دیکھا
نہ ہوئے تیری خاکِ پا، ہم نے
خاک میں آپ کو ملا دیکھا
اب نہ...
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قصیدہ نعتیہ
اے سرور دوکون شہنشاہ ذوالکرم
سرخیل مرسلین و شفاعت گرامم
موکب ترا ملائک و مرکب ترا براق
مولد ہے تیرا مکہ و معبد ترا حرم
رنگ ظہور سے ترے گلشن ر خ حدوث
نور وجود سے ترے روشن دل قدم
ہوتا کبھی نہ قالب آدم میں نفع روح
بھرتا اگر خدا نہ محبت کا تیری دم...