ہزل

  1. عاطف ملک

    فیض سے معذرت:ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد

    قابلِ قدر اساتذہ کرام اور معزز محفلین کی خدمت میں یہ تک بندیاں پیش کرنے کی جسارت حاصل کر رہا ہوں۔تنقیدی اور اصلاحی رائے کی درخواست ہے۔ (فیض سے معذرت) "ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد" روک دی اس نے پٹائی ڈیڑھ سو لاتوں کے بعد کاش تُو برباد ہو یوں "اے مرے ٹُنڈے رقیب!" ٹوٹ جائیں تیری ٹانگیں...
  2. عاطف ملک

    پیروڈی: تشنگی بھی سراب ہے شاید

    ہمارے بہت ہی پیارے بھائی محمداحمد کی ایک انتہائی خوبصورت غزل پر ،جو کہ میری پسندیدہ غزلوں میں سے ایک ہے، طبع آزمائی کی ہے۔ محفلین کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ میرا بھیجا خراب ہے شاید یا خمارِ شراب ہے شاید چہرہ میرا ہے اور "چپیڑ" اس کی اک بھیانک سا خواب ہے شاید آہ کتوں کی لگ گئی...
  3. عاطف ملک

    اقبال سے معذرت:دیارِ نقل میں اپنا مقام پیدا کر

    میٹرک یا شاید انٹر میں لکھی گئی یہ کاوش چند تبدیلیوں کے ساتھ پیشِ نظر ہے۔ (اقبال سے معذرت) دیارِ نقل میں اپنا مقام پیدا کر تو میری قوم میں ذہنی غلام پیدا کر تجھے قسم ہے جو رشوت کا تو نے سوچا بھی! سفارشوں سے ہی رزقِ حرام پیدا کر تُو اپنی روح کو خود ہی سلا دے موت کی نیند شعورِ نفس کی مرگِ دوام...
  4. عاطف ملک

    "آسماں یہ سرخ کیوں ہے؟"

    دوستو مجھ کو بتاؤ! آسماں یہ سرخ کیوں ہے؟ کیا کسی بستی میں بہتا خون بادل بن گیا ہے؟ کیا کوئی طاقت کے،قوت کے نشے میں چور ہو کر پھر سے معصومین کے خوں سے نہانا چاہتا ہے؟ وجہ شاید اور کچھ ہے! سعی کرتا ہوں کہ میں اس کا سبب تم کو بتاؤں! درحقیقت بات یہ ہے آسماں تو سرخ بالکل بھی نہیں ہے۔ آسماں تو ہے وہی...
  5. عاطف ملک

    پیروڈی:اصلاح کے لیے

    چاند دیکھا نہ چاندنی دیکھی جب سے "بُوتھی" جناب کی دیکھی حیدر آبادی ہمسفر مانگا کب کوئی لڑکی تونسوی دیکھی وہ بھی GF سے گپ لگاتا ہے "میں نے بستر میں روشنی دیکھی" فاؤنڈیشن، اور آئی شیڈو کے بعد تیرے چہرے پہ تازگی دیکھی اس نے دیکھا تھا easy load کا source "میں نے تو اس کی سادگی دیکھی" ہو کے شادی...
  6. عاطف ملک

    تری آنکھوں میں من چاہا نظارا بن کے پھیلوں گا

    مزاح لکھنے کی کوشش میں چند اشعار لکھے ہیں۔ محفلین کی خدمت میں ارسال کر رہا ہوں۔ تمام محفلین کی تنقیدی اور اصلاحی رائے درکار ہے۔ تری آنکھوں میں من چاہا نظارا بن کے پھیلوں گا میں شاپر سا سہی، پھر بھی غبارا بن کے پھیلوں گا خزانہ گر مجھے مل جائے تیری مسکراہٹ کا معیشت پر یہودی کا اجارہ بن کے...
  7. عاطف ملک

    مزاحیہ غزل برائے تنقید:دل میں بس تیرا نام ہوتا ہے

    بیٹھے بیٹھے بطورِ مشق یہ اشعار لکھے ہیں، قطعہ در قطعہ کر کے کافی ہو گئے ہیں۔ سوچا شریکِ محفل کر لوں۔ سب سے گذارش ہے کہ کھل کر تنقید کریں تاکہ آئندہ کیلیے تائب ہو جاؤں۔ *بادام کو "بدام" تقطیع کیا ہے۔ دل میں بس تیرا نام ہوتا ہے اور منہ میں بادام ہوتا ہے بھول کر بھی نہ بھول جاؤں تجھے اس کا یوں...
  8. عاطف ملک

    پیروڈی:یار کرتا ہے تو بھی کیا باتیں

    ہم سب کے بہت ہی پیارے جناب راحیل فاروق بھائی کی ایک انتہائی خوبصورت غزل کی پیروڈی کی جسارت کی ہے جو یہاں پیش کر رہا ہوں۔ یار کرتا ہے تو بھی کیا باتیں رائفلوں گولیوں کی ٹھا باتیں کچھ خیال اس غریب کا کیجے تُھوک پھینکے ہیں بے بہا باتیں گالیاں دل میں رکھ کے بیٹھا ہوں "نہیں باتوں سے مدعا باتیں"...
  9. راحیل فاروق

    ہم نہائیں تو کیا تماشا ہو

    (ساغرؔ صدیقی کی اور اپنی روح سے معذرت کے ساتھ :laughing::laughing::laughing:) ہم نہائیں تو کیا تماشا ہو مر نہ جائیں تو کیا تماشا ہو غسل خانے میں، ٹھنڈے پانی میں مسکرائیں تو کیا تماشا ہو نام اللہ کا لے کے گھس تو گئے نکل آئیں تو کیا تماشا ہو ناچ اٹھیں یار دوست اور ہم بھی کپکپائیں تو کیا تماشا...
Top