فاتح

لائبریرین
شاعر: کوی پردیپ
موسیقار: ہیمنت کمار
فلم: جگریتی (1954)
اس سے مجھے پاکستانی ملی نغمہ "آؤ بچو، سیر کرائیں تم کو پاکستان کی" یاد آتا ہے جس کے تھیم، الفاظ بھی ملتے جلتے ہیں اور موسیقی اور دھن بھی یہی ہے۔
کوئی مجھے بتائے گا کہ وہ ملی نغمہ پہلےلکھا اور گایا گیا یا یہ نغمہ؟
 

arifkarim

معطل
کوئی مجھے بتائے گا کہ وہ ملی نغمہ پہلےلکھا اور گایا گیا یا یہ نغمہ؟
The Pakistani film Bedari had an identical plot and the songs, with replacement of some words, and music were taken directly from Jagriti. Rattan Kumar (Syed Nazir Ali), who had moved to Pakistan with his family, acted in Bedari also.
https://en.wikipedia.org/wiki/Jagriti#Pakistani_Movie_Bedari
آؤ بچو سیر کرائیں تم کو جگاڑستان کی۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین
The Pakistani film Bedari had an identical plot and the songs, with replacement of some words, and music were taken directly from Jagriti. Rattan Kumar (Syed Nazir Ali), who had moved to Pakistan with his family, acted in Bedari also.
https://en.wikipedia.org/wiki/Jagriti#Pakistani_Movie_Bedari
آؤ بچو سیر کرائیں تم کو جگاڑستان کی۔۔۔
یعنی فیاض ہاشمی نے 1954 میں ریلیز ہونے والی ہندوستانی فلم جگریتی کے لیے کوی پردیپ کے لکھے ہوئے گیت کے چند الفاظ تبدیل کیے اور فتح علی خان نے ہیمنت کمار کی ہی موسیقی میں یہ گیت 1957 میں سلیم رضا سے فلم "بیداری" میں گوا دیا۔
 
دونوں بہت ہی خوبصورت وطنی گیت ہیں

یہی نہیں بیداری اور جگریتی کے دوسرے گیت بھی ملتے جلتے ہیں، رتن کمار اصل نام سید نذیر علی رضوی ، جگریتی اور بیداری دونوں کے ہیرو رہے۔ جگریتی اور بیداری دونوں میں جو لڑکا نمایاں ہے وہ یہی لڑکا ہے، جگ ریتی میں انہوں نے ہندوستان میں کام کیا اور پاکستان آنے کے بعد بیداری میں۔

بیداری : چلو چلیں ماں

جگریتی : چلو چلیں ماں

جگریتی : ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے

بیداری : ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے


جگریتی : یوں دی ہمیں آزادی

بیداری : یوں دی ہمیں آزادی


جگریتی 1954 میں ریلیز ہوئی اور اسی کہانی اور گیتوں کو بنیاد بنا کر 1957 میں بیداری ریلیز ہوئی۔
 
آخری تدوین:
آؤ بچو تمہیں دکھائیں جھانکی ہندوستان کی
اس مٹی سے تلک کرو ، یہ دھرتی ہے بلیدان کی
وندے ماترم ، وندے ماترم
وندے ماترم ، وندے ماترم

آؤ بچو تمہیں دکھائیں جھانکی ہندوستان کی
اس مٹی سے تلک کرو ، یہ دھرتی ہے بلیدان کی
وندے ماترم ، وندے ماترم
وندے ماترم ، وندے ماترم

اُتر میں رکھوالی کرتا پربت راج ویراٹ ہے
دکھشن میں چرنوں کو دھوتا ساگر کا سمراٹھ ہے
جمنا جی کے قد کو دیکھو!، گنگا کا یہ گھاٹ ہے
باٹ باٹ پہ ، ہات ہاتھ میں ، یہاں نرالا ٹھاٹ ہے
دیکھو یہ تصویریں اپنے گوراو کی ، ابھیمان کی
اس مٹی سے تلک کرو ، یہ دھرتی ہے بلیدان کی
وندے ماترم ، وندے ماترم
وندے ماترم ، وندے ماترم

یہ ہے اپنا راجپوتانہ ، ناز اسے تلواروں پہ
اس نے سارا جیون کاٹا ، برچھی ، تیر ، کٹاروں پہ
یہ پرتاپ کا وطن ، پلا ہے آزادی کے نعروں پہ
کود پڑی تھیں یہاں ہزاروں پدمنیاں انگاروں پہ
بول رہی ہے کن کن سے قربانی راجھستان کی
اس مٹی سے تلک کرو ، یہ دھرتی ہے بلیدان کی
وندے ماترم ، وندے ماترم
وندے ماترم ، وندے ماترم

دیکھو ملک مراٹھوں کا یہ ، یہاں شیوا جی ڈولا تھا
مغلوں کی طاقت کو جس نے تلواروں پہ تولا تھا
ہر پربت پہ آگ جلی تھی ہر پتھر ایک شعلہ تھا
بولی ہر ہر مہا دیو کی، بچہ بچہ بولا تھا
شیر شیوا جی نے رکھی تھی لاج ہماری شان کی
اس مٹی سے تلک کرو ، یہ دھرتی ہے بلیدان کی
وندے ماترم ، وندے ماترم
وندے ماترم ، وندے ماترم

جلیاں والا باغ یہ دیکھو، یہاں چلی تھی گولیاں
یہ مت پوچھو کس نے کھیلی یہاں خون کی ہولیاں
ایک طرف بندوقیں دن دن ، ایک طرف تھے تولیاں
مرنے والے بول رہے تھے انقلاب کی بولیاں
یہاں لگا دی بہنوں نے بھ بازی اپنی جان کی
اس مٹی سے تلک کرو ، یہ دھرتی ہے بلیدان کی
وندے ماترم ، وندے ماترم
وندے ماترم ، وندے ماترم

یہ دیکھو بنگال ، یہاں کا ہر چپہ ہریالا ہے
یہاں کا بچہ بچہ اپنے دیش پہ مرنے والا ہے
ڈھالا ہے اسکو بجلی نے ، بھونچالوں نے پالا ہے
مٹھی میں طوفان بندھا ہے اور پران میں جوالا ہے
جنم بھومی ہے یہی ہمارے ویر سبھاٹھ مہان کی
اس مٹی سے تلک کرو ، یہ دھرتی ہے بلیدان کی
وندے ماترم ، وندے ماترم
وندے ماترم ، وندے ماترم


کسی نے تو لکھنا تھا۔
 
آؤ بچو سیر کرائیں تم کو پاکستان کی
اس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد

دیکھو یہ ہے سندھ یہاں ، راجہ داہر کا ٹولہ تھا
یہیں محمد بن قاسم اللہُ اکبر بولا تھا
ٹوٹی ہوئی تلواروں میں کیا بجلی تھی کیا شعلہ تھا
گنتی کے کچھ غازی تھے لاکھوں کا لشکر ڈولا تھا
یہاں کے ذرے ذرے میں اب دولت ہے ایمان کی
اس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد

یہ اپنا پنجاب سجا ہے بڑے بڑے درباروں سے
جگا دیا اقبال نے اس کو آزادی کے نعروں سے
اس کے جوانوں نے کھیلا ہے اپنے خون کے دھاروں سے
دشمن تھرّا جاتے ہیں اب بھی ان کی للکاروں سے
دور دور تک دھاک جمی ہے یہاں کے شیر جوان کی
اس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد

یہ علاقہ سرحد کا ہے ، سب کی نرالی شان یہاں
بندوقوں کی چھاؤں میں بچے ہوتے ہیں جوان یہاں
ٹھوکر میں زلزلے یہاں ہیں، مٹھی میں طوفان یہاں
سر سے کفن باندھے پھرتا ہے دیکھو ہر اک پٹھان یہاں
قوم کہے تو ابھی لگادیں بازی یہ سب جان کی
اس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد

ایک طرف خیبر دیکھو ، سرحد کی شان بڑھاتا ہے
شیر خدا کی قوت کا افسانہ یہ دہراتا ہے
ایک طرف کشمیر ہمیں جنت کی یاد دلاتا ہے
یہ راوی اور اٹک کا پانی ، امرت کو شرماتا ہے
پیارے شہیدوں کا صدقہ ہے دولت پاکستان کی
اس کی خاطر ہم نے دی قربانی لاکھوں جان کی
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد
پاکستان زندہ باد، پاکستان زندہ باد
 
Top