آئیں رمضان کی تیاری کریں

جاسم

محفلین
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ​

ان شاءاللہ کچھ ہی دنوں میں رمضان کا بابرکت مہینہ آنے والا ہے۔ جس کا ہر دن اللہ کی بے پناہ رحمتوں ، مغفرتوں، اور اس کے قرب کا ذریعہ بنتا ہے۔
وہ مہینہ کہ جس کے بارے میں پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے ایمان اور بخشش کی امید کے ساتھ رمضان کے روزے رکھے اس کے وہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں جو وہ آگے بھیج چکا(1)۔
وہ مہینہ کہ جس کے بارے میں پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور حدیث قدسی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں "روزہ میرے لیے اور میں ہی اس کا اجر دوں گا" (2)(3) ۔ یعنی اگر روزے کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں، اس کے احترم کا خیال رکھا جائے تو ایسا اجر ملے جو صرف اللہ ہی کو پتہ پے۔ سبحان اللہ۔
وہ مہینہ کہ جس میں ہر نیک عمل کا اجر دس گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔ (2)
روزہ۔۔۔ ایک ایسی بدنی عبادت جو دوزخ سے بچنے کے لیے ایک ڈھال ہے(2)،

لیکن اتنا بابرکت مہینہ آنے والا ہو، اور ہم اس کی تیاری ہی نہ کریں؟ اس کے آنے کا انتظار ہی نہ کریں؟ اس کے آنے سے پہلے اپنے آپ کو جسمانی اور ذہنی طور پر تیار ہی نہ کریں؟ یہ خیال دل میں ہو کہ جب آئے گا، دیکھی جائے گی۔ جب آئے گا تو نماز بھی پڑھ لیں گے، توبہ بھی کر لیں گے۔۔۔

تو کیوں نا آج سے ہی ہم ماہ رمضان کی تیاری کریں۔ اگر نمازوں میں غفلت برت رہے ہیں تو اپنی نمازوں کی پابندی کریں۔ اپنی زبان، کی حفاظت کریں کہ اس سے کوئی گالی، کوئی سخت بات نہ نکلے جو اللہ کی ناراضگی کا سبب بنے۔ اپنی آنکھوں کی حفاظت کریں کہ یہ کوئی نامحرم، یا حرام چیز کی طرف نہ اٹھیں۔ اپنے کانوں کی حفاظت کریں کہ یہ موسیقی، گانوں اور ہر ناجائز چیز کو سننے سے دور رہیں۔ اگر کسی سے بلاوجہ ناراض ہیں تو اس کو بھی منا لیں۔ ان سب اعمال کے ساتھ ساتھ اللہ سے ان اعمال پر ثابت قدمی کی دعا بھی کریں۔ایسے ہر کام سے بچنے کی کوشش کریں جو اللہ کی ناراضگی کا سبب بنے۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو اور ہمیں ہدایت عطا فرمائے۔ آمین۔


barblue1.gif
1- جس نے ایمان اور (بخشش کی) امید کے ساتھ روزے رکھے اس کے وہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں جو وہ آگے بھیج چکا ہے۔ (صحیح بخاری- حدیث 2014)
2- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزہ دوزخ سے بچنے کے لیے ایک ڈھال ہے اس لیے (روزہ دار ) نہ فحش باتیں کرے اور نہ جہالت کی باتیں اور اگر کوئی شخص اس سے لڑے یا اسے گلی دے تو اس کا جواب صرف یہ ہوناچاہئے کہ میں روزہ دار ہوں، (یہ الفاظ ) دو مرتبہ (کہہ دے ) اس ذات کی قسم ! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ اور پاکیزہ ہے، (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ) بندہ اپنا کھانا پینا اور اپنی شہوت میرے لی چھوڑ دیتا ہے، روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا اور (دوسری ) نیکیوں کا ثواب بھی اصل نیکی کے دس گنا ہوتا ہے۔ (صحیح بخاری، کتاب الصیام)
3- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدم کی اولاد کے ہر کام اس کے لیے اس نیکی جیسی دس سے سات سو تک نیکیاں ملتی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ۔۔۔ روزے کے علاوہ، چونکہ میرے بندے نے میرے لیے اپنی بھوک ، پیاس اور خواہشات کو چھوڑا لہٰذا وہ میرے لیے ہے (یعنی روزہ) اور میں ہی اس کا اجر دوں گا۔۔۔۔
روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں، ایک افطار کے وقت کی خوشی اور دوسری جب وہ اپنے رب سے ملے گا اس وقت کی خوشی اور روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں یقینا مسک کی خوشبو سے بھی اچھی ہے۔ (صحیح مسلم ، حدیث 1151)
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بہت شکریہ برادر یاد دہانی کا یقینا آپ نے نبی اکرم ٖصلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو تازہ کیا آپ علیہ السلام رجب سے ہی رمضان کی تیاری شروع کردیتے تھے۔
 
وعليكم السلام ورحمة اللہ وبركاتہ
جزاك اللہ خيرا ، رمضان آيا چاہتا ہے۔ اللہ تعالى ہم سب كو تيارى كى توفيق دے۔
 
Top