ایم اے راجا
محفلین
میں سپاہی مقبول حسین کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں اور اپنے یہ بہتے آنسو ہدیہ کرتا ہوں، اس سے زیادہ کچھ لکھنا میرے بس میں نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
درست کہا آپ نےمیں سپاہی مقبول حسین کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں اور اپنے یہ بہتے آنسو ہدیہ کرتا ہوں، اس سے زیادہ کچھ لکھنا میرے بس میں نہیں۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
اقبال کے اس مصرح کو آپ نے غالباّ سمجھا نہیں جو یہاں چسپاں کر دیا۔۔۔جو اس کا پیرہن ہے وہ مذہب کا کفن ہے
بے شکعجیب پاگل قوم ہے مر جانے والوں کو تو پوجتی ہے ، انہیں اعزاز و احترام دیتی ہے بلاشبہ دینا بھی چاہیے لیکن اصل اعزاز کے حقدار ، نشانِ حیدر کے حق دار تو بے شک ایسے لوگ ہیں ۔
آٹھ اکتوبر 2005 ءکو سپاہی مقبول حسین کے بھانجے بشارت حسین انہیں آزادکشمیر رجمنٹل سنٹر ایبٹ آباد میں لے کر گئے۔۔