زیک
مسافر
سورس؟ویسے اب دعا کیسے کریں گے تبلیغی جماعت پر پنجاب میں پابندی لگ گئی ہے
اب رائے ونڈ میں اجتماعی دعا ہوگی یا نہیں
سورس؟ویسے اب دعا کیسے کریں گے تبلیغی جماعت پر پنجاب میں پابندی لگ گئی ہے
اب رائے ونڈ میں اجتماعی دعا ہوگی یا نہیں
پنجاب میں نہیں بلکہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تبلیغی جماعتوں کے کام کرنے پر پابندی لگی ہے۔البتہ عیسائی مشنری اپنا کام جاری رکھ سکتی ہے۔ویسے اب دعا کیسے کریں گے تبلیغی جماعت پر پنجاب میں پابندی لگ گئی ہے
اب رائے ونڈ میں اجتماعی دعا ہوگی یا نہیں
پنجاب میں نہیں بلکہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تبلیغی جماعتوں کے کام کرنے پر پابندی لگی ہے۔البتہ عیسائی مشنری اپنا کام جاری رکھ سکتی ہے۔
یہ آپ نے خود نتیجہ اخذ کیا؟البتہ عیسائی مشنری اپنا کام جاری رکھ سکتی ہے۔
اگر عیسائی مشنری بھی پٹھان ہوئی تو اس پر بھی پابندی لگ سکتی ہے۔ یہ نتیجہ تو واضح ہےیہ آپ نے خود نتیجہ اخذ کیا؟
جی ہاںیہ آپ نے خود نتیجہ اخذ کیا؟
چلیں اس سے ہماری معلومات میں اضافہ ہوا آپ اور آپ کی سوچ کے بارے میں۔
بھائی مجھے اس پابندی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ مجھے کیا تبلیغی جماعتوں کو بھی کوئی تشویش نہیں ہے۔چلیں اس سے ہماری معلومات میں اضافہ ہوا آپ اور آپ کی سوچ کے بارے میں۔
ہاں مگر غصہ آپ نے عیسائی مشنریز پر نکالا!بھائی مجھے اس پابندی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ مجھے کیا تبلیغی جماعتوں کو بھی کوئی تشویش نہیں ہے۔
جو بات مجھے تکلیف دیتی ہے وہ سیکیورٹی اور امن و امان کے ذمہ دار اداروں کی یہ فرعون والی ٹیکنیک ہے۔ انہیں دراصل کوئی ایک بٹن چاہیئے جسے دبانے سے سارے مسائل حل ہو جائیں، شدت پسندی کا بڑھتا ہوا عفریت بھی قابو میں آجائے اور انھیں بھی کوئی زحمت نہ اٹھانی پڑے۔
پنجاب اور کے پی کے کے سکول صرفکیا پورے پاکستان کے سکول کالج دس دن سے بند تھے؟
تبلیغی جماعت پر پابندی نہیں لگی، ان کے تعلیمی اداروں میں آنے پر پابندی لگی ہے۔ویسے اب دعا کیسے کریں گے تبلیغی جماعت پر پنجاب میں پابندی لگ گئی ہے
اب رائے ونڈ میں اجتماعی دعا ہوگی یا نہیں
اس بے وقوفانہ تدبیر کا استعمال سب سے پہلے انیسویں فرعون منفتاح بن رعمیسس دوم نے کیا تھا۔پنجاب اور کے پی کے کے سکول صرف
کالج اور یونیورسٹی کھلے تھے۔ البتہ پھر کچھ یونی اور کالج جن میں سیکورٹی کے انتظامات نا مکمل تھے،انہیں بھی بند کیا گیا۔
سکول بند کرنے کی وجہ شدید سردی بتائی گئی تھی۔
بچوں کے سرکولرز میں بھی یہی وجہ لکھی تھی۔
یہ فیصلہ اچانک ہؤا۔ صبح لوگ ایک دوسرے سے پوچھ رہے تھے اور ٹی وی لگا کے دیکھ رہے تھے۔
چند سکولوں نے اس پہ پابندی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تو انہیں بھی کہا گیا کہ سکول بند کر دیں۔
بہت مثبت دعا جاسمناللہ سب سے بڑا ہے۔ اُسی کے پاس ساری طاقتیں ہیں۔ حالات و واقعات ہمیں مختلف طریقوں سے یہ حقیقت جتاتے رہتے ہیں ۔ ہم مسلمانوں کا تقدیر پہ کامل ایمان ہے اور بسا اوقات ہم اِس کے آگے شدت سے بے بسی محسوس کرتے ہیں۔
لیکن پھر اِس کائنات میں ہم کدھر کھڑے ہیں؟
کیا ہم بالکل بے بس ہیں۔؟
بنا طاقت کے ہیں؟
ہمیں اللہ نے کیا دیا ہے؟
ہم ساری مخلوق سے اشرف ہیں اور اللہ نے ہمیں بھی ایک ایسی طاقت دی ہے جو اِس کائنات میں بلند و بالا پہاڑوں سے اُونچی اور خلا کی وسعتوں سے بھی زیادہ وسعت اپنے اندر چھپائے ہے۔اور وہ ہے دعا کی طاقت۔ ہمیں ادراک ہی نہیں ہے اپنے قبضے میں موجود اِس طاقت کا۔
یہ قوت پہاڑوں کو ہلا سکتی ہے۔
یہ فرشتوں کی کمک مہیا کر سکتی ہے۔
یہ لاکھوں کے مقابلے میں چند ہزار کو فتح سے ہمکنار کر سکتی ہے۔
یہ کرشمے دکھاتی ہے۔
یہ معجزے رونما کرتی ہے۔
اور یہ ۔۔۔۔۔۔۔۔تقدیر سے ٹکرا جاتی ہے۔
موجودہ حالات میں جب میرے جیسی بہادر ماں بھی آج دوبارہ سکول کھُلنے پہ رات سے بے چین ہے۔ تو پوری قوم کی ماؤں کا کیا حال ہو گا۔ باپ کس دھڑکتے دِل کے ساتھ اپنے بچوں کو چھوڑنے گئے ہوں گے!
کیا آٹھ فٹ دیوار راستہ روکے گی؟
خار دار تاریں سنگینیں بن کے اُن کے سینوں میں کھُب جائیں گی؟
گارڈ گن لے کے اُن کی لاشیں گرا دیں گے؟
بچوں کو دی ہوئی کوئی ٹریننگ اُنہیں بچا لے گی؟
روزانہ کی بنیادوں پہ جانے آنے والی ای میلز پُر سکون ماحول کی ضمانت ہیں؟
مورچے،راؤنڈز، پولیس۔۔۔۔۔۔سیکورٹی کے اتنے ڈھیروں انتظامات کیا ہمارے وطن کی حفاظت کر سکیں گے؟
اللہ کے نبی ﷺ کے ارشاد کے مطابق اونٹ باندھو اور توکل کرو۔ " یہ درست ہے کہ مندجہ بالا انتظامات بھی ضروری ہیں۔۔۔لیکن ایک انتظام اِن سب سے بڑا ہے۔۔۔۔
آئیے دعا کریں۔
یا اللہ پیارے بنی ﷺ کے صدقے ہمارے صغیرہ و کبیرہ گناہ معاف کر دے!
یا اللہ ہمیں بخش دے اور ہم پہ رحم فرما!
یا اللہ ہمیں ہر طرح کے گناہوں سے اور اپنی ناراضگی سے بچنے کی توفیق دے!
یا اللہ ہمیں دہشت گردی سے پناہ دے!
یا اللہ ہمیں اُن گناہوں سے پناہ دے جو تیری ناراضی کا باعث ہیں!
یا اللہ دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا دے!
یا اللہ دہشت گردوں کے سارے ارادے،عزائم،انتظامات،منصوبے،وسائل۔۔۔۔۔سب تباہ و برباد کر دے!
یا اللہ ہم پہ وہ بوجھ نہ ڈال جو ہم اُٹھا نہ سکیں!
یا اللہ ہمیں ہر طرح کے عذاب و آزمائش سے پناہ دے!
یا اللہ ہماری حفاظت فرما،آگے سے،پیچھے سے،اُوپر سے، نیچے سے،دائیں سے،بائیں سے،ہر طرف سے ہر طرح سے حفاظت فرما!
یا اللہ ہمیں اپنے بچوں کا کوئی دُکھ نہ دِکھانا،نہ اُن کی طرف سے کسی آزمائش میں مبتلا کرنا!
یا اللہ ہمیں اپنے فرما نبردار بندوں میں شامل کر لے!
یا اللہ ہمیں وہ بھی عطا فرما جو ہم تجھ سے مانگنا بھول جاتے ہیں،ہمیں بن مانگے دے!
یا اللہ اُن ماؤں کے دلوں کو سکون دے جن کے پھول سے بچے شہید ہوئے!
یا اللہ اِس دہشت گردی سے متاثر سب لوگوں کو صبرِ عظیم دے! سکون دے ،بہترین نعم البدل عطا کر! شہیدوں کو اعلیٰ ترین درجے عطا کر! زخمیوں کو شفائے کامل دے!
یا اللہ اس وطن ، اس کی عوام اور اس کے حکمرانوں کے لیے آسانیاں پیدا فرمائیں۔ آمینآمین!ثم آمین!
کیا شدت پسندی پھیلانے کا ایک ذریعہ کچے ذہنوں کو اس طرف راغب کرنا نہیں ہے؟ ایسا ہوتا ہے تو پابندی لگتی ہے ورنہ میرے آپ جیسی عوام ہی کسی کو نہ چھوڑے۔بھائی مجھے اس پابندی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ مجھے کیا تبلیغی جماعتوں کو بھی کوئی تشویش نہیں ہے۔
جو بات مجھے تکلیف دیتی ہے وہ سیکیورٹی اور امن و امان کے ذمہ دار اداروں کی یہ فرعون والی ٹیکنیک ہے۔ انہیں دراصل کوئی ایک بٹن چاہیئے جسے دبانے سے سارے مسائل حل ہو جائیں، شدت پسندی کا بڑھتا ہوا عفریت بھی قابو میں آجائے اور انھیں بھی کوئی زحمت نہ اٹھانی پڑے۔
کیا ہمارے تعلیمی اداروں میں مشنری اداروں یا دیگر مذاہب کی تبلیغ کی اجازت ہے؟ کچھ تفصیل بتائیے۔نہیں طنزاً کہا۔ یا تو تمام مذاہب کی تبلیغ پر پابندی لگا دو ورنہ انٹیلیجنس سے کام لو اور شرپسند عناصر کو ڈھونڈ نکالو خواہ وہ کسی مذہب یا مسلک سے ہوں۔
پٹھانوں پر پابندی یا اس طرح کا کوئی بھی امتیازی سلوک انارکی کو جنم دے گا اور کچھ بھی نہیں بدلے گا۔
آپ کے خیال میں اگر ایسا کوئی خطرہ ہو تو فوری بچت کے لیے کیا کیا جآ سکتا ہے؟اس بے وقوفانہ تدبیر کا استعمال سب سے پہلے انیسویں فرعون منفتاح بن رعمیسس دوم نے کیا تھا۔
فرعون نے ایک خواب دیکھا جس کی تعبیر یہ بتائی گئی کہ بنی اسرائیل کا ایک لڑکا تیری حکومت کے زوال کا سبب بنے گا، اس پر فرعون نے حکم دیا کہ بنی اسرائیل میں جو بھی لڑکا پیدا ہو اسے قتل کر دیا جائے۔
بعد میں آنے والے وقتوں میں یہ تدبیر مقبول ہوئی اور ہر نالائق حکمران نے اسے اپنایا، یعنی اگر موبائل فون کے ذریعے دہشت گردی کا خطرہ ہو تو موبائل کے سگنل بند کر دو اور اگر تعلیمی اداروں پر حملے کا خطرہ ہو تو تعلیمی اداروں میں غیر معینہ وقت تک کیلئے چھٹی کر دو۔