آب ِزم زم میں سے کرنٹ نہیں گزر سکتا۔۔۔

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

الشفاء

لائبریرین
آب ِزم زم میں سے کرنٹ کبھی نہیں گزر سکتا

09:02 AM, 9 Mar, 2017

news-1489032018-6595.jpg



لاہور: کائنات کے حقائق میں ایک حقیقت یہ بھی سامنے آئی ہے کہ عام پانی سے بجلی کا کرنٹ آسانی سے گزرجاتا ہے لیکن آب ِ زم زم میں سے کرنٹ کبھی نہیں گزر سکتا ۔ دو الگ الگ بوتلوں میں عام پانی اور آب زم زم ڈال کر تجربہ کیا گیا۔
news-1489032088-8536.jpg

برقی تار کے سرے سے بلب لگا کر دونوں سروں کو پہلے چیک کرتے ہوئے بلب روشن ہو گیا۔ ان تاروں کو جب آب ِ زم زم میں ڈالا تو بجلی نہ گزر سکی اور بلب روشن نہ ہوا لیکن جب عام پانی میں تاروں کے سروں کو ڈبویا گیا تو بلب فوراً روشن ہو گیا۔
اس سے یہ حقیقت واضح ہو گئی یہ آب ِ زم زم کوئی عام پانی نہیں یہ اللہ تعالیٰ کی خاص قدرت کا مظہر ہے

ربط۔۔۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
جی بالکل ۔ ابھی کئی کافر آ جائیں گے یہاںاس خبر کے پوسٹ مارٹم کے لیے :D
تو 'مسلمان' ہی تجربہ کر لیں ناں گھر میں، آبِ زم زم تو آج کل عام ملتا ہے، ہاں شرط یہ ہے کہ تاریں بلب کو لگانے کی بجائے اپنے ہاتھ کو لگائیں، اللہ اللہ خیر صلیٰ :LOL:
 

فرخ

محفلین
پہلے یہ بتائیں کہ آب زم زم سے کرنٹ گزار کر کرنا کیا چاہ رہے ہیں آپ۔۔۔۔۔؟ کسی حاجی یا حاجی کے چاہنے والےکو مارنے کا ارادہ تو نہیں؟
 
تو 'مسلمان' ہی تجربہ کر لیں ناں گھر میں، آبِ زم زم تو آج کل عام ملتا ہے، ہاں شرط یہ ہے کہ تاریں بلب کو لگانے کی بجائے اپنے ہاتھ کو لگائیں، اللہ اللہ خیر صلیٰ :LOL:
اس سے پہلے لیب ٹیسٹ بھی کروا لیں کہ ملاوٹ شدہ تو نہیں۔ :p
 

الشفاء

لائبریرین
اگر کوئی الیکٹریشن تجربہ کر کے کنفرم کر دے تو اچھی بات ہے۔۔۔:)
الیکٹریشن "کافر" ہو تو کنفرمیشن زیادہ خوش کن ہوگی۔۔۔:p
 
پینے کے اعتبار سے آب زمزم دنیا کے دیگر پانیوں سے الگ اور ممتاز ہے اس میں تو کوئی شک کی بات نہیں۔ میں دنیا کے کم از کم چھ مختلف ملکوں میں جا کر پانی پی چکا ہوں لیکن زمزم جیسا بلکہ اس کے قریب لذیذ پانی کبھی بھی نہیں پیا۔ البتہ مذکورہ بالا معاملے میں چیک کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

آبِ زم زم تو آج کل عام ملتا ہے
لیب ٹیسٹ بھی کروا لیں کہ ملاوٹ شدہ تو نہیں
اگر پاکستان میں عام مل رہا ہے تو ملاوٹ ضرور چیک کر لینی چاہئیے :p
 

فہد اشرف

محفلین
پانی تقریباََ انسولیٹر ہی ہوتا ہے یہ تو اس میں موجود آئنز ہوتے ہیں جو اسے کنڈکٹر بنا دیتے ہیں، عام پینے کے پانی، ڈسٹلڈ واٹر، اور سمندر کے پانی کی کنڈکٹوٹی میں بہت زیادہ فرق ہوتا ہے، ڈسٹلڈ واٹر کی کنڈکٹوٹی مائکرو سیمینز پر میٹر میں آتی ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
اگر پاکستان میں عام مل رہا ہے تو ملاوٹ ضرور چیک کر لینی چاہئیے :p
عام سے مراد یہ نہیں تھا کہ دوکانوں پر بک رہا ہے بلکہ یہ ہے کہ عازمین حرم کی تعداد اتنی ہے ماشاءاللہ کہ سارا سال ہر گلی محلے کوچے شہر سے لوگ جاتے ہیں اور واپسی پر تبرکا آب زم زم اور کھجوریں لازمی لاتے ہیں اور بانٹتے ہیں۔ :)
 

فہد اشرف

محفلین
عام سے مراد یہ نہیں تھا کہ دوکانوں پر بک رہا ہے بلکہ یہ ہے کہ عازمین حرم کی تعداد اتنی ہے ماشاءاللہ کہ سارا سال ہر گلی محلے کوچے شہر سے لوگ جاتے ہیں اور واپسی پر تبرکا آب زم زم اور کھجوریں لازمی لاتے ہیں اور بانٹتے ہیں۔ :)
اس میں تو اور خطرہ ہے، کچھ حاجی صاحبان زیادہ سے پانی میں تھوڑا سا زمزم ملا کے سارے پانی کو زمزم کر دیتے ہیں یہ کہہ کہ زمزم کی یہ خاصیت ہے ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
پانی تقریباََ انسولیٹر ہی ہوتا ہے یہ تو اس میں موجود آئنز ہوتے ہیں جو اسے کنڈکٹر بنا دیتے ہیں، عام پینے کے پانی، ڈسٹلڈ واٹر، اور سمندر کے پانی کی کنڈکٹوٹی میں بہت زیادہ فرق ہوتا ہے، ڈسٹلڈ واٹر کی کنڈکٹوٹی مائکرو سیمینز پر میٹر میں آتی ہے۔
آب زم زم کے مقدس ہونے میں کوئی شک نہیں ہے کم از کم ہمیں اور باقی مسلمانوں کو، ہم اس کو متبرک بھی سمجھتے ہیں اور محترم بھی۔ اس طرح دنیا کے باقی ادیان میں بھی "پانی" کی اپنی اہمیت ہے۔ عیسائیوں کے ہاں ہے، سکھوں کے ہاں ہے اور دنیا کی آبادی کا کثیر حصہ ہندوؤں کے ہاں ہے۔ یہ سب عقیدے بھی محترم ہیں۔ عقیدے پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

مسئلہ تب پیدا ہوتا ہے جب عقیدے کو "سائنس" سے "ثابت" کیا جاتا ہے، ظاہر ہے سائنس کا نہ کوئی مذہبی باپ ہے اور نہ ہی ماں، سو جب بھی سائنس کی بھٹی میں سے عقیدے کو گزاریں گے تو پھر یہی کچھ ہوگا یعنی تفننِ طبع وہ بھی فی سبیل اللہ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
اس میں تو اور خطرہ ہے، کچھ حاجی صاحبان زیادہ سے پانی میں تھوڑا سا زمزم ملا کے سارے پانی کو زمزم کر دیتے ہیں یہ کہہ کہ زمزم کی یہ خاصیت ہے ۔
چلیں جی میں اپنے جملے میں تبدیلی کر لیتا ہوں :)

تو 'مسلمان' ہی تجربہ کر لیں ناں گھر میں، خالص آبِ زم زم لے کر، ہاں شرط یہ ہے کہ تاریں بلب کو لگانے کی بجائے اپنے ہاتھ کو لگائیں، اللہ اللہ خیر صلیٰ :)
 
عام سے مراد یہ نہیں تھا کہ دوکانوں پر بک رہا ہے بلکہ یہ ہے کہ عازمین حرم کی تعداد اتنی ہے ماشاءاللہ کہ سارا سال ہر گلی محلے کوچے شہر سے لوگ جاتے ہیں اور واپسی پر تبرکا آب زم زم اور کھجوریں لازمی لاتے ہیں اور بانٹتے ہیں۔ :)
کچھ ایسے سٹورز ہیں جہاں مل جاتا ہے۔ :)
 
مسئلہ تب پیدا ہوتا ہے جب عقیدے کو "سائنس" سے "ثابت" کیا جاتا ہے، ظاہر ہے سائنس کا نہ کوئی مذہبی باپ ہے اور نہ ہی ماں، سو جب بھی سائنس کی بھٹی میں سے عقیدے کو گزاریں گے تو پھر یہی کچھ ہوگا یعنی تفننِ طبع وہ بھی فی سبیل اللہ
عقیدے کو سائنس سے ثابت کرنے میں، اور جو بات پہلے سے عقیدے سے ثابت تھی بعد میں سائنس نے بھی اس کی تائید کر دی دونوں میں بہت فرق ہے۔
عقیدے کو سائنس سے ثابت کرنے کا مطلب اصل ایمان سائنس پر ہوا۔ جبکہ مسلمان کا ایمان سائنس پر نہیں، اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوتا ہے۔ جب کئی سوسال پہلے سکھائی گئی دین کی بنیاد پر بات کے فوائد کو سائنس بھی تسلیم کر لے تو مسلمان کو اس کی خوشی ہونا ایک یقنی بات ہے۔ مثلا کچھ دن پہلے کم کھانے کے فوائد کو طبی سائنس نے تسلیم کر لیا جبکہ کم کھانے کی تعلیم ہمیں کوئی سو سال پہلے دین کے ذریعے ملی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
عقیدے کو سائنس سے ثابت کرنے میں، اور جو بات پہلے سے عقیدے سے ثابت تھی بعد میں سائنس نے بھی اس کی تائید کر دی دونوں میں بہت فرق ہے۔
عقیدے کو سائنس سے ثابت کرنے کا مطلب اصل ایمان سائنس پر ہوا۔ جبکہ مسلمان کا ایمان سائنس پر نہیں، اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوتا ہے۔ جب کئی سوسال پہلے سکھائی گئی دین کی بنیاد پر بات کے فوائد کو سائنس بھی تسلیم کر لے تو مسلمان کو اس کی خوشی ہونا ایک یقنی بات ہے۔ مثلا کچھ دن پہلے کم کھانے کے فوائد کو طبی سائنس نے تسلیم کر لیا جبکہ کم کھانے کی تعلیم ہمیں کوئی سو سال پہلے دین کے ذریعے ملی۔
آپ کی بات پر بغیر کوئی تبصرہ کیئے اور بغیر کسی بحث میں پڑے فقط اطلاعا عرض ہے کہ کھانے اور خوراک کے خواص پر سب سے پہلے جس مصنف کی تحریریں ملتی ہیں وہ پانچویں صدی قبل مسیح یعنی آج سے اڑھائی ہزار سال پہلے کا "طبیبِ اعظم" بقراط ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top