آج بازار میں‌پابجولاں چلو

خاور بلال

محفلین
چشم نم، جانِ شوریدہ کافی نہیں
تہمتِ عشقِ پوشیدہ کافی نہیں
آج بازار میں ۔ ۔ ۔ پابجولاں چلو
دست افشاں چلو، مست و رقصاں چلو
خاک برسر چلو، خوں بداماں چلو
راہ تکتا ہے سب شہرِ جاناں‌چلو

حاکمِ شہر بھی، مجمع عام بھی
تیر الزام بھی، سنگِ دشنام بھی
صبحِ ناشاد بھی، روزِ ناکام بھی
پابجولاں چلو، آج بازار میں

aajtd2.jpg
 

ابوشامل

محفلین
سبحان اللہ

سبحان اللہ، شاعری کے کیا کہنے اور تصویر دیکھ کر تو اس شعر کی حقیقت آشکار ہوجاتی ہے "آج بازار میں پابجولاں چلو"
 
Top