آٹھویں سالگرہ آج تم یاد بے حساب آئے

محمداحمد

لائبریرین
اردو محفل کی ریت رہی ہے کہ سالگرہ کے موقع پر ایسے دوستوں کو ضرور یاد کیا جاتا ہے جو کسی زمانے میں فعال رہے ہوں اور بوجوہ محفل سے غیر حاضر ہوں یا کم کم آتے ہوں۔ محفل کی آٹھویں سالگرہ پر یہ رسم ہم پوری کئے دیتے ہیں۔

محفل میں بہت سے ایسے دوست ہیں کہ جن کے نقشِ قدم دلوں کی سرزمین سے ہوکر گزرے ہیں۔ اب جب وہ غائب ہیں تب بھی ہم اُنہیں بھولے نہیں ہیں۔ چند نام ہم لکھ رہے ہیں باقی آپ کے لئے چھوڑے دیتے ہیں۔

مہ جبین بہن
عندلیب بہن
نوید صادق
آصف شفیع
محسن وقار علی (ویسے محسن کبھی کبھی دکھائی دیتے ہیں)
اور
مقدس تو ہے ہی۔۔۔۔!

یہ چونکہ خوشی (سالگرہ) کا دھاگہ ہے سو جس کو بھی یاد کیجے محبت سے یاد کیجے اور شکایتی رنگ سے بچ بچا کر یاد کیجے۔ :) :)
 
ہمارے دوست ہمیں یاد آرہے ہیں بہت​
یہی ہے آس کہ ان سے کلام ہوجائے​
کاشف عمران بھائی بہت ساری یادیں ان سے وابستہ ہیں ۔ایک مرتبہ اسکائپ سے میری بات بھی ہوئی تھی ۔انھوں نے مجھے ایک مشاعرے کی زبردست تیاری کرائی تھی ۔اور غزل میں اصلاح بھی دی تھی۔محترم جناب ساجدبھائی ہر مسئلہ کو چٹکیوں میں سلجھا دینے والے ۔شریف الطبع ،با صلاحیت اورحلیم و بردبار والے ،اب ہم کہاں سے لائیں گے ایسے لوگ ۔محمد شعیب بھائی جان ایک ہی دو مرتبہ بات ہوئی لیکن نقش چھوڑ گئے ۔فون نمبر ان کا ہے کل کال کروں گا اب تو کافی رات ہو چکی ،سو گئے ہونگے ۔محمد بلال اعظم بھائی ایک مرتبہ تھوڑی سی نوک جھوک ہوئی تھی لیکن انھوں نے فورا صفائی پیش کی اور مجھے منا لیا آج بھی مجھے یاد ہے ۔پتہ نہیں آج کل یہ بھی نہیں دکھتے ۔نیرنگ خیال بھائی آج کل بہت کم دکھائی دیتے ہیں انتہائی مخلص اور پر مزاح شخص۔اسی طرح خرم شہزاد خرم بھائی بھی نہیں دکھائی دے رہے ۔احمد بھائی جان !ابھی جب میں نے آپ کے اس دھاگہ کو دیکھا اور یاد کرنے کی کوشش کی تو یہ حضرات بے طرح یاد آئے ۔​

جس کے آجانے سے آ جاتی تھی محفل میں رونق​
آج جب کوئی نہیں آیا تو بہت یاد آیا​
آج بیٹھے ہم انجانو کی محفل میں​
دوستی کا قصہ جب کسی نے سنایا تو بہت یاد آیا​

اسی طرح عندلیب آپا بڑی بہن کی طرح سرزنش ،کبھی کبھی ڈانٹ بھی مگر انتہائی شفقت ،محبت سے ۔امتحانات میرے جب چل رہے تھے اور میں محفل میں دیر تک جگتا تو بہت خفا ہوتیں پتہ نہیں کہاں کھو گئے اپیا کہاں چلی گئیں اپنے اس بھائی کو چھوڑ کر ۔فارقلیط رحمانی بھائی جان بھی آج کل کم کم ہی دکھائی دے رہے پتہ نہیں مجھ سے کیا گستاخی ہو گئی میرے مراسلوں کا بھی جواب نہیں دیتے اب تو ۔خیر جہاں کہیں بھی ہوں اللہ سب کو خوش رکھے ،صحت و عافیت سے نوازے ۔​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یاد بھی عجیب چیز ہے۔۔۔۔ آنے پر آئے تو بےتحاشہ آئے۔۔۔ اور نہ آئے تو کبھی گماں کے دریچوں کے بھی پاس نہ پھٹکے۔۔۔ مصروفیت حاوی ہو جاتی ہے۔ تو محبت اور تعلق مٹنے لگتے ہیں۔ لیکن کسی ایسے لمحے میں کبھی یونہی بیٹھے بیٹھے جب کسی کی یاد لبوں پر مسکان لے آئے۔۔۔ تو اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ ہم کو سب یاد ہے۔۔۔ پانی پر برف جم گئی ہے۔ لیکن نیچے پانی یونہی رواں دواں ہے۔ یادوں کی حدت کبھی اس برف کو پگھلا دیتی ہے تو نیچے سے وہی اجلے لمحے اور بےغرض محبتیں اپنی اصل شکل میں نمودار ہوجاتی ہے۔ تخیل کے پردے میں انسان پہروں بھیگتا رہتا ہے۔ خود لطف لیتا ہے۔ لیکن وہ لوگ جنہیں وہ یاد کر رہا ہوتا ہے۔ ان کیفیات سے بےخبر انجان اپنی زندگی کے فیصلوں میں مصروف ہوتے ہیں۔ اور کبھی جب ان کی یادوں کی حدت ان کے تعلقات پر پڑی برف کو پگھلاتی ہے تو ادھر ہم سے بےخبری کے دشت میں خیمے لگا کر سوئے ہوتے ہیں۔ ازل سے سلسلہ ہے یاد آنے اور نہ آنے کا۔۔۔ جو چلا جا رہا ہے۔
محمداحمد بھائی بہت خوبصورت دھاگہ بنایا آپ نے۔ کہ مسرت کے موقعوں پر ان کی یاد کرنا جو کبھی انہیں یا اس جیسے موقعوں پر ہم رکاب تھے پرانی ریت ہے۔ اور آپ نے طرب کے ان لمحوں میں ان چہروں کو محو نہ ہونے دیا۔ جن کے مراسلوں کی شوخی آج بھی لبوں پر بےاختیار مسکان لے آتی ہے۔
کسی کے یوں بچھڑنے پر، کسی کے یاد آنے پر​
بہت سے لوگ روتے ہیں کہ رونا اک روایت ہے​
غم جاناں سے گھبرا کر روایت توڑ جاتا ہوں​
تمہاری یاد آنے پر میں اکثر مسکراتا ہوں​
یہ شعر ایسے لگتا ہے۔ شاید غلط لکھا ہو۔۔۔ پر اس بات سے کیا فرق پڑتا ہے فی الوقت کے شعر غلط ہے یا صحیح۔۔۔ میں نے تو ان لوگوں کے واسطے لکھا کہ جو آج اگر یہاں موجود ہوتے تو اس طربیہ تقریب میں درخشاں ستاروں کی مانند چمکتے۔ کہ ان کے وجود کی رونق اس تقریب کا لطف دوبالا کر دیتیں۔
مقدس بٹیا اپنی مصروفیات میں کندن بننے کے عمل سے گزر رہی ہے۔ تو وہیں قیصرانی بھائی بھی خال خال ہی نظر آتے ہیں۔ ساجد بھائی اور عسکری کا محفل کو خیر آباد کہنا بھی جہاں اک سانحہ ہے۔ وہیں مہ جبین آپی تعبیر آپی اور قرۃالعین اعوان کی غیر موجودگی کو بھی بہت شدت سے محسوس کر رہا ہوں۔ فرحت کیانی بھی شاید سفر نصیب سے نہیں لوٹی۔ اور محب علوی بھائی بلاگ میں ہی مصروف ہوگئے ہیں۔ یہ لوگ جہاں بھی ہیں خوش رہیں۔ خوش باش رہیں۔ میری دعائیں ان سب کے لیے ہیں جن کو میں جانتا ہوں۔ یا جن کو میں نہیں جانتا۔۔۔ لیکن اس پر مسرت موقع پر آج سب ہوتے تو شاید۔۔۔۔۔۔۔۔ کہنا بہت کچھ چاہتا ہوں۔ لیکن ہمیشہ کی طرح الفاظ کی قلت کا شکار ہوگیا۔ لفظ ختم ہوگئے۔ اور سوچ کے دھارے الفاظ کی شکل میں نہ ڈھلنے پر تحلیل ہوتے جا رہے ہیں۔
 

نیلم

محفلین
محمداحمد بھائی میں بھی ایسا ہی دھاگہ شروع کرنے کا سوچ رہی تھی اپنے خاص دوستوں کے لیئے لیکن آپ نے بہت اچھا کیا شروع کرکے :)
مقدس
قرۃالعین اعوان
تعبیر آپی
مہ جبین آنی
محسن وقار علی
عسکری بھیا
ساجد بھائی
سیدہ شگفتہ
ہم آپ کو نہیں بھولے :)
،،،،
کسی کی یاد سے تسکینِ جاں ہے وابستہ
کسی کا ذکر چلے اور بار بار چلے
 
یاد کے بے نشاں جزیروں سے​
تیری آواز آ رہی ہے ابھی​


یہ شعر غالباً ناصر کاظمی کا ہے۔ اس غزل کے کچھ اور شعر:

دل میں اک لہر سی اٹھی ہے ابھی
کوئی تازہ ہوا چلی ہے ابھی
شور برپا ہے خانہء دل میں​
کوئی دیوار سی گری ہے ابھی​
شہر کی بے چراغ گلیوں میں​
زندگی تجھ کو ڈھونڈتی ہے ابھی​
 

محمداحمد

لائبریرین
ذوالقرنین بھائی۔۔۔۔۔! زبردست کی ریٹنگ سے بھی تشفی نہیں ہوتی کیا کروں۔

آپ کی جو تحریر ہے لاجواب ہے گو کہ میں لکھتا تو شاید اتنا اچھا نہیں لکھ پاتا تاہم "میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں تھا"

خوش رہیے، شاد آباد رہیے۔
 
Top