محمد وارث
لائبریرین
مہنگائی ناپنے کے لیے عموماً کنزیومر پرائس انڈیکس CPI استعمال ہوتا ہے جس میں عام گھریلو استعمال کی چیزیں اور یوٹیلیٹیز کے بل وغیرہ ہوتے ہیں، پاکستان میں بھی یہ رائج ہے۔ناروے کی فلاحی ریاست میں مہنگائی کنٹرول کرنے کا پیمانہ ۲،۵ فیصد افراط زر ہے۔ یعنی اگر اس سے کم سالانہ مہنگائی ہوگی تو حکومتی سرمایہ کاری کم ہوگی اور مہنگائی زیادہ ہونے کی صورت میں حکومت مزید سرمایہ کاری کریگی۔ اب زیر بحث مسئلہ یہ آتا ہے کہ مہنگائی کو ماپا کیسے جائے۔ عموماً عام خرید و فروخت کی اشیا کو اسمیں شامل کر دیا جاتا ہے۔ البتہ املاک و اثاثہ جات کو خارج۔ یوں معاشرے میں بڑھتی مہنگائی کا درست تعین کرنا ممکن نہیں۔