دائم آباد رہے گی دنیا ہم نہ ہوں گے کوئی ہم سا ہو گا ناصر کاظمی
ساقی۔ محفلین جنوری 18، 2014 #2 رشتوں کی دھوپ چھاؤں سے آزاد ہو گئے اب تو ہمیں بھی سارے سبق یاد ہو گئے لفظوں کے ہیر پھیر کا دھندھ بھی خوب ہے جاہل ہمارے شہر میں استاد ہو گئے
رشتوں کی دھوپ چھاؤں سے آزاد ہو گئے اب تو ہمیں بھی سارے سبق یاد ہو گئے لفظوں کے ہیر پھیر کا دھندھ بھی خوب ہے جاہل ہمارے شہر میں استاد ہو گئے
سید فصیح احمد لائبریرین جنوری 21، 2014 #3 عدم دل کی بے چینیاں کہہ رہی ہیں طبعیت کہیں مبتلا ہو چکی ہے عدم
فرخ منظور لائبریرین جون 19، 2016 #4 ساقی نہ پوچھ کس طرح پہنچے ترے حضور رستے میں اک طویل بیابانِ ہوش تھا (عدمؔ)
سیما علی لائبریرین جون 19، 2022 #5 میں اس سے جھوٹ بھی بولوں تو مجھ سے سچ بولے مرے مزاج کے سب موسموں کا ساتھی ہو افتخار عارف
گُلِ یاسمیں لائبریرین جون 19، 2022 #6 یہ ہوائیں اڑ نہ جائیں لے کے کاغذ کا بدن دوستو مجھ پر کوئی پتھر ذرا بھاری رکھو راحت اندوری
سیما علی لائبریرین جون 21، 2022 #7 تمھاری بزم بھی کیا بزم ہے آداب ہیں کیسے وہی مقبول ہوتا ہے جو گستاخانہ آتا ہے امن لکھنؤی
شمشاد لائبریرین جون 22، 2022 #8 دھیما دھیما درد سہانا ہم کو اچھا لگتا تھا دکھتے جی کو اور دکھانا ہم کو اچھا لگتا تھا کرشن ادیب
سیما علی لائبریرین جون 22، 2022 #9 شمشاد نے کہا: دھیما دھیما درد سہانا ہم کو اچھا لگتا تھا دکھتے جی کو اور دکھانا ہم کو اچھا لگتا تھا کرشن ادیب مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واہ کیا کہنے !
شمشاد نے کہا: دھیما دھیما درد سہانا ہم کو اچھا لگتا تھا دکھتے جی کو اور دکھانا ہم کو اچھا لگتا تھا کرشن ادیب مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واہ کیا کہنے !
سیما علی لائبریرین جون 22، 2022 #10 لے دے کے اب یہی ہے نشانِ ضیا قتیل جب دِل جلے تو اُس کو دیا کہہ لیا کرو قتیل شفائی
سیما علی لائبریرین جولائی 20، 2022 #11 بڑھا رہی ہیں میرے دکھ، نشانیاں تیری میں ترے خط، تری تصویر تک جلا دوں گا محسن نقوی
سیما علی لائبریرین اگست 11، 2022 #12 دین ہاتھ سے دے کر اگر آزاد ہو ملت۔۔۔ ہے ایسی تجارت میں مسلماں کو خسارہ۔۔ ۔۔ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ
دین ہاتھ سے دے کر اگر آزاد ہو ملت۔۔۔ ہے ایسی تجارت میں مسلماں کو خسارہ۔۔ ۔۔ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ
سیما علی لائبریرین اگست 12، 2022 #13 عرصے سے اس دیار کی کوئی خبر نہیں مہلت ملے تو آج کا اخبار دیکھ لیں آشفتہ
سیما علی لائبریرین اگست 12، 2022 #14 نظر تھی صورتِ سلماںؓ ادا شناس تری شرابِ دید سے بڑھتی تھی اور پیاس تری . (اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ)
کاشفی محفلین اگست 20، 2022 #15 مسلماں کافروں میں ہوں مسلمانوں میں کافر ہوں کہ قرآں سر پہ بت آنکھوں میں ہے زنار پہلو میں (احمد حسین مائل)
مسلماں کافروں میں ہوں مسلمانوں میں کافر ہوں کہ قرآں سر پہ بت آنکھوں میں ہے زنار پہلو میں (احمد حسین مائل)
گُلِ یاسمیں لائبریرین اگست 20، 2022 #16 اس طرف نہ جا کہ ادھر راستوں میں ہیں رستے بہت اس جگہ مت ٹہر کہ یہاں منزلیں خود ہی دیوار ہیں
کاشفی محفلین اگست 20، 2022 #17 منزلیں راہ میں تھیں نقش قدم کی صورت ہم نے مُڑ کر بھی نہ دیکھا کسی منزل کی طرف (غلام ربانی تاباں)
گُلِ یاسمیں لائبریرین اگست 20، 2022 #18 کبھی کبھار ملا کر دکھ سکھ بانٹ لیا کر دیواریں دشمن ہیں خود سے بات کیا کر ( سلیم کوثر)
گُلِ یاسمیں لائبریرین اگست 20، 2022 #20 محسن غریب لوگ تو تنکوں کا ڈھیر ہیں ملبے میں دب گئے کبھی پانی میں بہہ گئے ( محسن نقوی)