کچھ ہم میں پرکھنے کا سلیقہ بھی نہیں تھا
ظالم تو وہ تھا مگر اتنا بھی نہیں تھا
بے بس تھا تو دعوے نہ وہ باندھتااتنے
اب اس پہ مصر ہے کہ وہ دھوکا بھی نہیں تھا
تنہا ھی کر گئی ، یہ بدلتی ھُوئی سَرشت
سب دِل میں رھنے والے ھی ، دِل سے اُتر گئے
اب کچھ نہیں کریں گے ، خلافِ مِزاج ھم
اکثر یہ خود سے وعدہ کیا ، پِھر مُکر گئے۔