آج کا قطعہ

یاسر شاہ

محفلین
سبیلنا سبیلنا -الجہاد و الجہاد

سرمایۂ حیات ہے ہونٹوں پہ تیرا نام
پروانۂ نجات ہے دل میں تمھاری یاد
عاشق بھی کیا وہ یاد پہ کر لے جو اکتفا
ہے وصل کی سبیل مرا جذبۂ جہاد
 

یاسر شاہ

محفلین
كل نفس ذائقة الموت

ہر نفس نے جو موت کا چکھنا ہے ذائقہ
ہو جائیں ہم شہید تو کیا ہے مضائقہ
اے کاش حنظلہؓ سا ہمارا بھی بخت ہو
ہو جائیں ہم بھی کاش غسیل الملائکہ
 

سیما علی

لائبریرین
كل نفس ذائقة الموت

ہر نفس نے جو موت کا چکھنا ہے ذائقہ
ہو جائیں ہم شہید تو کیا ہے مضائقہ
اے کاش حنظلہؓ سا ہمارا بھی بخت ہو
ہو جائیں ہم بھی کاش غسیل الملائکہ
بہت اعلیٰ
جیتے رئیے بھانجے ۔
آپ کے اس قطعہ پر ہمیں علی اصغر فدانی شہید یاد آگئے انتہائی شریف النفس انسان صاحب کردار ۔۔۔ہم نے اور فدانی صاحب نے ساتھ ایم بی اے کیا ۔۔ہمیشہ کہتے اے کاش ہمیں بھی شہادت نصیب ہو ۔۔۔انکی شہادت نماز جمعہ میں سندھ مدرستہ السلام میں نماز کی حالت میں ہوئی ۔۔۔بس مالک چن لیتا ہے اپنے پسندیدہ بندوں کو ۔۔۔
 

یاسر شاہ

محفلین
بائیکاٹ
جب بھائی کٹ رہے ہوں تو بنتا ہے بائیکاٹ
دیں قاتلوں کو شہ جو ان اشیا سے بائیکاٹ
بالفرض بائیکاٹ سے حسنِ جہاں ہو ماند
پیارے نہ ہوں تو چاہیے دنیا سے بائیکاٹ
 

یاسر شاہ

محفلین
بہت اعلیٰ
جیتے رئیے بھانجے ۔
آپ کے اس قطعہ پر ہمیں علی اصغر فدانی شہید یاد آگئے انتہائی شریف النفس انسان صاحب کردار ۔۔۔ہم نے اور فدانی صاحب نے ساتھ ایم بی اے کیا ۔۔ہمیشہ کہتے اے کاش ہمیں بھی شہادت نصیب ہو ۔۔۔انکی شہادت نماز جمعہ میں سندھ مدرستہ السلام میں نماز کی حالت میں ہوئی ۔۔۔بس مالک چن لیتا ہے اپنے پسندیدہ بندوں کو ۔۔۔
خالہ الله تعالیٰ ہمیں سعادت کی زندگی اور شہادت کی موت عطا فرمائے -آمین

احادیث میں بغیر شہادت کی خواہش کے مرنے کو منافقت کی موت سے تعبیر کیا گیا ہے ،اس لیے الله تعالیٰ ہمیں شہادت کی خواہش نصیب کرے اور اپنی راہ میں سب کچھ قربان کر دینے کا جذبہ عطا فرمائے اور ہر ڈیڑھ ہوشیاری سے محفوظ فرمائے -آمین
مقولہ ہے کہ بھینس سادہ ہوتی ہے صاف چارا کھاتی ہے، کوا (نر و مادہ )سیانا ہوتا ہے، گوہ کھاتا ہے -شاہ عبداللطیف بھٹائی نے بھی خصوصا خواتین کو سادگی کی تعلیم دی ہے -فرماتے ہیں :


الا! ڏاهِي مَ ٿيان، ڏاهيون ڏک ڏسن،
مون سين مون پريَنِ، ڀورائيءَ ۾ ڀال ڪيا!
(شاہ عبد اللطیف بھٹائی )

مفہوم :الله سیانی نہ بنوں ،سیانیاں تو دکھ دیکھتی ہیں -مجھ پہ تو پریتم کی مہر بانیاں میرے بھولپن کے سبب ہیں -


خصوصا عورتوں سے اس لیے خطاب ہے کہ قرآن میں بھی ہے :قَالَ اِنَّهٝ مِنْ كَيْدِكُنَّ ۖ اِنَّ كَيْدَكُنَّ عَظِيْ۔مٌ -ترجمہ :کہا بے شک یہ تم عورتوں کا ایک فریب ہے، بے شک تمہارا فریب بڑا ہوتا ہے۔
جبکہ قرآن میں شیطان کے جال کو کمزور قرار دیا ہے :اِنَّ کَیْدَ الشَّیْطٰنِ کَانَ ضَعِیْفًا

انٹرنیٹ کی کئی محافل کا تجربہ یہ ہے کہ باطل نے اپنے باطل مسالک کی ترویج کے لیے عورتوں کا انتخاب کیا ہے جو عشق لڑاتی پھرتی ہیں اور کوئی کنجر ،دیوث ٹائپ کا مرد اس گیم میں ان کو سپورٹ کرتا ہے -المیہ یہ ہے کہ ایسے دو نمبر کام کرنے والے اپنا نام متبرک چنتے ہیں تاکہ کوئی یہ نہ کہہ سکے :بادشاہو !ایہہ کی کیتا سی ،،تسی تے رام اوہ سیتا سی :

الله تعالیٰ تمام شرور و فتن سے ہماری حفاظت فرمائے -آمین
 

یاسر شاہ

محفلین
مگرمچھ سے بیر

دریا میں رہ رہے ہیں مگر مچھ سے بیر ہے
جب تک خدا سے ربط ہے اس میں ہی خیر ہے
جلدی شہید ہوں گے جو لکھی ہے موت جلد
اور مار کر مریں گے جو مرنے میں دیر ہے
 

سیما علی

لائبریرین
انٹرنیٹ کی کئی محافل کا تجربہ یہ ہے کہ باطل نے اپنے باطل مسالک کی ترویج کے لیے عورتوں کا انتخاب کیا ہے جو عشق لڑاتی پھرتی ہیں اور کوئی کنجر ،دیوث ٹائپ کا مرد اس گیم میں ان کو سپورٹ کرتا ہے -المیہ یہ ہے کہ ایسے دو نمبر کام کرنے والے اپنا نام متبرک چنتے ہیں تاکہ کوئی یہ نہ کہہ سکے :بادشاہو !ایہہ کی کیتا سی ،،تسی تے رام اوہ سیتا سی :

الله تعالیٰ تمام شرور و فتن سے ہماری حفاظت فرمائے -آمین
آپکی دعاؤں پر آمین ثم آمین ۔۔
جیتے رہیے اللہ آسانیاں عطا فرمائے ۔آمین
 

سیما علی

لائبریرین
الا! ڏاهِي مَ ٿيان، ڏاهيون ڏک ڏسن،
مون سين مون پريَنِ، ڀورائيءَ ۾ ڀال ڪيا!
(شاہ عبد اللطیف بھٹائی )

مفہوم :الله سیانی نہ بنوں ،سیانیاں تو دکھ دیکھتی ہیں -مجھ پہ تو پریتم کی مہر بانیاں میرے بھولپن کے سبب ہیں -
بہت اعلیٰ کیا بات ہے شاہ کے کلام کی ۔۔۔
 

یاسر شاہ

محفلین
بہت اعلیٰ کیا بات ہے شاہ کے کلام کی ۔۔۔
جزاک الله خیر -
کبھی شاہ صاحب کو شوق ہو پڑھنے کا تو یہاں تشریف لائیے -

اردو،انگریزی، پنجابی، فارسی میں منظوم تراجم موجود ہیں -
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
LGBTQ

ایل جی بی ٹی کیو والوں کو
بے حد بھاتی ہے نامردی

مردانہ پن ہو مرد میں تو
لگتا ہے انھیں دہشت گردی
 

یاسر شاہ

محفلین
میرے ایک جاننے والے جو گنجے بھی ہیں، بہت امن پسند ہیں،جنگوں کے خلاف ہیں-آج کل بھی غزہ کے حوالے سے ساحر کے اس شعر کے قائل ہیں :

جنگ تو خود ہی ایک مسئلہ ہے
جنگ کیا مسئلوں کا حل دے گی

اور

جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے ....وغیرہ وغیرہ

میں ان کو سمجھاتا ہوں کہ ساحر اگرچہ جنگوں کے خلاف تھے مگر جب جنگ مسلط کر دی جائے تو مظلوموں کی آواز بن جاتے تھے ،ان کے کئی اشعار اس کے ترجمان ہیں جیسے:


ہم امن چاہتے ہیں مگر ظلم کے خلاف
گر جنگ لازمی ہے تو پھر جنگ ہی سہی

ظالم کو جو نہ روکے وہ شامل ہے ظلم میں
قاتل کو جو نہ ٹوکے وہ قاتل کے ساتھ ہے
ہم سر بکف اٹھے ہیں کہ حق فتح یاب ہو
کہہ دو اسے جو لشکر باطل کے ساتھ ہے

اس ڈھنگ پر ہے زور تو یہ ڈھنگ ہی سہی

ظالم کی کوئی ذات نہ مذہب نہ کوئی قوم
ظالم کے لب پہ ذکر بھی ان کا گناہ ہے
پھلتی نہیں ہے شاخ ستم اس زمین پر
تاریخ جانتی ہے زمانہ گواہ ہے

کچھ کور باطنوں کی نظر تنگ ہی سہی

یہ زر کی جنگ ہے نہ زمینوں کی جنگ ہے
یہ جنگ ہے بقا کے اصولوں کے واسطے
جو خون ہم نے نذر دیا ہے زمین کو
وہ خون ہے گلاب کے پھولوں کے واسطے

پھوٹے گی صبح امن لہو رنگ ہی سہی


اسی طرح :یہ کس کا لہو ہے کون مرا: .....اور ..... :ظلم پھر ظلم بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے --خوں پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا :وہ نظمیں ہیں جو مظلوموں کے حق میں لکھی گئی ہیں -اسی طرح بہت سے اشعار ہیں جو ان کا مطمح نظر واضح کرتےہیں جیسے :

نہ منھ چھپا کے جیے ہم نہ سر جھکا کے جیے
ستمگروں کی نظر سے نظر ملا کے جیے
اب ایک رات اگر کم جیے تو کم ہی سہی
یہی بہت ہے کہ ہم مشعلیں جلا کے جیے


غزہ کے حالیہ منظر نامے میں بھی وہ گنجے صاحب یہ شعر پڑھتے سنائی دیتے ہیں

جنگ تو خود ہی ایک مسئلہ ہے
جنگ کیا مسئلوں کا حل دے گی

چونکہ غلط وقت پہ پڑھ کر غلط نتیجا برآمد کرتے ہیں تو میں ان کے لیے سزا یہ تجویز کرتا ہوں کہ دونوں مصرعوں میں لفظ :جنگ : کو الٹا کر دیں -

آجکل انھوں نے غزہ کی خونریزی سے بچاؤ کا بھی ایک پر امن حل پیش کر دیا ہے جس پر میں نے ایک قطعہ کہا ہے :

--------------

ہائے گنج گراں مایہ

کیا ہے گنجے نے حل قضیۂ فلسطیں خوب
نہاں ہے غزّہ سے ہجرت میں مومنوں کی حیات

وہ ایک ٹنڈ جسے سب گراں سمجھتے ہیں
ہزار جوؤں سے دیتی ہے آدمی کو نجات
 

یاسر شاہ

محفلین
تلخ حقیقت
موسیقی و مے نوشی و ہنگامہ و تفریح
اک تلخ حقیقت کو بھلانے کے لیے ہیں
وہ تلخ حقیقت کہ جو کھل جائے گی اک روز
دنیا میں تو ہم آئے ہی جانے کے لیے ہیں
 

یاسر شاہ

محفلین
جہلِ لاجواب

قیاسی بات کو باشدّومد کہا جائے
عجب نہیں اِسے ہی مستندکہا جائے

ستارے کتنے ہیں،کچھ بھی کہیں ،گنے گا کون
غلط نہ ہوگا بڑاجو عدد کہا جائے
 

یاسر شاہ

محفلین
اشراق سے ملی نہ ہمیں چاشت سے ملی
ایمان کی مٹھاس جو برداشت سے ملی
پھر پھر کے ڈھونڈتے تھے جسے کائنات میں
دولت وہ ہم کو دل کی نگہداشت سے ملی
 

یاسر شاہ

محفلین
اعتراف
قریب از رگِ جاں میرے حامی و ناصر !
میں ایک بندۂ عاصی ہوں آپ کا یاسر
ہے اعتراف مجھے :ربنا ظلمنا: کا
نہ کیجیو تو :من الخاسرین: اک خاسر
 

یاسر شاہ

محفلین
تم کس کے ساتھ ہو
تم کس کے ساتھ ہو، میں فلسطیں کے ساتھ ہوں
ہر اٹھنے والی میّتِ مُشکیں کے ساتھ ہوں
جو چپ ہے، مست و شاد ہے، ظالم کے ساتھ ہے
میں غمزدہ ہوں نالۂ غمگین کے ساتھ ہوں
 

سیما علی

لائبریرین
تلخ حقیقت
موسیقی و مے نوشی و ہنگامہ و تفریح
اک تلخ حقیقت کو بھلانے کے لیے ہیں
وہ تلخ حقیقت کہ جو کھل جائے گی اک روز
دنیا میں تو ہم آئے ہی جانے کے لیے ہیں
بہت اعلیٰ و ارفع ۔
کیا بات ہے پر بات ہے سمجھ کی انسان کو یہی سمجھ آجائے تو بات بن جائے ۔۔۔
 
Top