آج کل کی حواتین کا لباس

آج کی حواتین ، جو لباس پہن رہی ہیں کیا وہ اسلامی ہے ؟

  • ٹھیک ہے اگر جسم نمایاں نہ ہو

    Votes: 0 0.0%
  • جسکی جو مرضی پہنے یہ اسکا ذاتی معاملہ ہے

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    42
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

دوست

محفلین
اس بات پر ہتھے سے اکھڑ جانا کہ خواتین کا لباس کیسا ہونا چاہیے درست نہیں۔ بے شک ایسی قبیح رسوم موجود ہیں بے شک انھیں صحیح کرنا چاہیے۔ مگر یہ حقیقت ہے کہ مسلم خاتون کا ایک اطرزِ لباس مقرر کر دیاگیا ہے۔ اس میں شلوار قمیض یا ٹراوزر شرٹ کی قید نہیں بلکہ اس بات کی قید ہے کہ یہ جسم کو مناسب حد تک ڈھانپے۔
اور مردوں کے لیے بھی یہی حکم ہے۔ نماز ان کپڑوں میں ٹھیک نہیں جن میں ستر نمایاں ہو۔ آج کل پاکستان میں جیننر کا بخار چڑہا ہوا ہے سب کو ۔ انتہائی تنک جین جیسے پہننے ولے پر چڑھا کر سی گئی ہو۔ پتا نہیں کیسے بیٹھ لیتے ہیں ان میں خیر انھی کپڑوں میں نماز پڑھتے ہیں۔ علماء اسے صحیح نہیں گردانتے۔
لباس پہنیں کوئی بھی ہو مگر اسلامی پردے کی روایات کا پاسدار ہو یہاں مرد عورت یا مغربی غیر مغربی کی تخصیص نہیں۔
جین ذراکھلی بھی پہنی جاسکتی ہے۔خواتین کھلے ڈھلے شلوار قمیض یا دوسرے لباس پہنیں گی تو قیامت نہیں آجائے گی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
شاکر میں آپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔ مجھے صرف اس رائے عامہ اکٹھا کرنے کا انداز پسند نہیں آیا تھا۔ یہ مجھے اسلام اور عصر حاضر کے موضوع کا مذاق اڑانے کے مترادف لگتا ہے۔

جہاں تک تنگ یا کھلی جینز میں نماز پڑھنے کا تعلق ہے تو میرا اس بارے میں نقطہ نظر یہ ہے کہ آجکل اگر کوئی نماز پڑھ ہی لے تو اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ آج اگر اس کی نماز کی ادائیگی میں کوئی سقم ہے تو کل اللہ کے فضل سے وہ صحیح نماز بھی پڑھ لے گا۔ اگر کوئی دن کی ایک نماز پڑھے تو اس کو طعنے دینے کی بجائے اللہ سے دعا کی جانی چاہیے کہ جہاں تو نے اسے ایک نماز پڑھنے کی توفیق دی، اسے باقی نمازوں کی پابندی کی نعمت بھی عطا فرما۔ یہ محض میرا ذاتی نقطہ نظر ہے اور کسی کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
 

نعمان

محفلین
اوپر وہ انڈین کونسل والے کیس کی وضاحت کرتے ہوئے ایک صاحب دارلعلوم دیوبند کے فتوے کو بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ :

حکم قرآن اگر کسی عورت سے کوئی آدمی وطی (صحبت) کرے تو وہ عورت اس مرد کی اولاد کے لیے حرام ہوتی ہے

کیا یہاں صحبت میں زنا بالجبر بھی آجاتا ہے۔

اور یہ خواتین کے لباس پر رائے شماری تو بہت ہی عجیب بات ہے۔ اور اگر نہیں ہے تو ایک اور رائے شماری اسی فورم پر ہونی چاہئیے جس میں سوال یہ پیش کیا جائے کہ کیا آج کل کے مردوں کے لباس اسلامی ہیں؟
آپشن ایک۔ جی ہاں
آپشن دو۔ بالکل نہیں
آپشن تین۔ جس مرد کا جو جی چاہے پہنے لیکن کسی عورت کو یہ آزادی بالکل نہیں ہونی چاہیے کہ وہ بیچاری ٹی شرٹ ہی پہن لے۔
 
السلام علیکم
میں عموما دینی اور ایسے موضوعات پر بحث نہیں کرتا مگر اس موضوع پر بحث ایک ایسے موڑ پر داخل ہو چکی ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ باحثین کو کچھ نقاط پر غور کرنا درکار ہے ۔

1۔ موضوع کیا تھا اور کس طرف چلا گیا
2۔ کیا ایسے موضوع پر کہ جس کے متعلق قرآن یا حدیث میں یا دونوں میں یا شریعت میں صراحت کے ساتھ حکم وارد ہوا ہو ہم لوگوں کا ایسی بحث کرنا اور اسے ظلم قرار دینا ہماری ایمانی حالت پر سوالیہ نشان نہیں ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ؟
3۔ نبیل کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا جا رہا ہے جب کہ اس کے الفاظ یہ تھے “



شمشاد، میں نے اس سے کب انکار کیا ہے کہ یہ اسلامی تعلیمات ہیں۔ میرا سوال تو صرف یہ ہے کہ کیا ہم لوگوں کی مذہب کی سمجھ بوجھ عورتوں کے لباس اور ان کے پردے کے احکامات پر ختم ہوجاتی ہے؟ معاف کرنا بھائی، اس موضوع پر میں کئی خطبات سن چکا ہوں اور مجھے آخر میں ان مولویوں کے ذہنی مریض ہونے پر کوئی شبہ نہیں رہا۔ اگر ہم اسلام اور عصر حاضر کے زمرے میں عورتوں کے لباس کا ناپ ہی لیتے رہے تو لے لیا گیا کام ہم سے دنیا کی امامت کا۔۔۔۔
شاید ایسی وجوہات کی بناء پر ہی میں اردو سنٹر پر مذہبی موضوعات پر بات چیت نہیں کرتا کہ لوگ بحث برائے بحث میں الجھ کر کبھی کبھی تو کیا اکثر حدوں کو عبور کر لیتے ہیں اور پتہ ہی نہیں چلتا کہ کیا کھو بیٹھے ۔ ۔ ۔ ۔
 

اظہرالحق

محفلین
دوستو!
آپ نے بحث میں حصہ لیا ، کافی ہے ، اور آپ کی چند باتوں کا جواب بہت ہی پسند آیا ، کہ ہم لوگ اسلامی تعلیمات کو اچھی طرح جانتے ہیں اور “مانتے“ بھی ہیں ۔ ۔ ۔ تو رائے شماری کی کیا ضرورت ۔ ۔ واقعٰی ہی کیا ضرورت ہے بھائی ۔ ۔ ۔ اسلام کے اور بڑے مسائیل ہیں “پردہ“ تو بس ایسے ہی ہے ، لباس تو کوئی مسلہ ہی نہیں !!
وہ فرانس میں تو لوگ پاگل ہیں ۔ ۔ ۔ جو اپنے لباس سے مسلم نظر آنا چاہتے ہیں ، وہ ترکی میں جاہلانہ مظاہرے ہوتے رہے ہیں ، وہ لندن میں لباس کی وجہ سے مسلم عورتوں کو کیا کیا سہنا پڑا ۔ ۔ ۔ بےوقوف ہیں سارے کے سارے لباس کو لے کر بیٹھ گئے ۔ ۔ ۔ اور بھی تو مسلے ہیں لباس کے سوا ۔ ۔ ۔ لباس جیسا بھی ہو اس سے فرق کیا پڑتا ہے
ایک واقعے کا حوالہ دیا گیا ۔ ۔ ۔ فتوٰی کی بھی بات ہوئی ۔ ۔۔ بھائی عورت کی مظلومیت تو ہر صورت میں تھی ۔۔ ۔ وہ “اسلامی“ فتوٰی ہو یا “پنچائیت“ کا فتوٰی ۔ ۔ ۔ ہمارے معاشرے میں عورت یا تو “نمائش“ کی چیز ہے یا “زیبائش“ کی یا پھر “عزت“ کی “پیمائش“ کی
اسلامی تعلیمات کو بیان کرنا ہی مصیبت ہے ، کیونکہ “بے وقوف“ اسکو سمجھیں گے نہیں اور “عقلمندوں“ کو اسکی ضرورت نہیں

نبیل ۔ ۔ ۔ آپ کا کہنا صحیح ہے کہ ہماری سمجھ بوجھ صرف عورت کے پردے پر ختم ہو جاتی ہے ۔۔۔ ۔۔ اور رائے شماری کا مقصد کیا ہوتا ہے کہ آپ کی محفل میں “سمجھ“ کا تناسب کیا ہے ، یہ جاننا اسلئے ضروری ہوتا ہے کہ بات کیا کی جائے ۔ ۔ ۔ ۔
ہم بحث بہت کرتے ہیں ، اور آپ نے بھی بہت “مولویانا“ مباحث کو سنا ہے اور آخر میں کوئی فیصلہ نہیں کر سکے ۔ ۔ ۔۔ وجہ یہ ہے کہ کہنے اور سننے والے “عالم“ تو ہیں “عامل“ نہیں اور یہ ہی وجہ ہے

بات لباس کی تھی ، کدھر چلی گئی ۔ ۔ ۔۔ میں آپ لوگوں سے معزرت خواہ ہوں کہ آپ کی دلآزاری ہوئی اس موضوع سے یا اسکے “اسٹائیل“ سے ۔۔ ۔ ۔ کوشش کروں گا کہ اس محفل کو “محفلِ سخن“ ہی رہنے دوں “محفل خزن“ نہ بناؤں ۔ ۔ ۔

مستی سی جو چھاچکی ہے سرشام سے
ساقیا آج کی رات کی صبح کو روک دے
 

مہوش علی

لائبریرین
حقیقت

farid rasheed kavi نے کہا:
پنچایت نے کہا کہ وہ عورت اس شوہر کی ماں بن گئی یعنی کہ باپ کی بیوی بن گئی، یہ پنچایت کی تعبیر ہے۔
دارالعلوم دیوبند نے کہا کہ مطابق حکم قرآن اگر کسی عورت سے کوئی آدمی وطی (صحبت) کرے تو وہ عورت اس مرد کی اولاد کے لیے حرام ہوتی ہے،
اب یہ بحث دیگر ہے کہ وہ عورت خود لڑکے کی بیوی ہے یا کوئی اور
میرے خیال میں اب سمجھ سکتے ہیں کہ مسئلہ کی نوعیت کیا ہے ؟
مرد کے کسی عورت سے صحبت کرنے سے وہ عورت یا تو مرد کے بچے کی بچے کی سگی ماں ہو گی، یا سوتیلی ماں، اگر وہ عورت صحبت کرنے والے مرد کے نکاح میں ہے، اور اگر نکاح نہیں تو کم سے کم باپ کی صحبت یافتہ ہونے کی وجہ سے وہ لڑکے پر ضرور حرام ہوگی۔ ہاں اس کے ساتھ ماں کے دیگر احکام لاگو نہ ہوں گے، چنانچہ دارالعلوم کے فتوی میں صراحت ہے کہ وہ عورت حرام ہونے کی وجہ سے باپ کی بیوی نہ بنے گی، نہ میراث پائے گی، بچے اپنے باپ کی صحیح اولاد ہیں، اور ان کا نسب بھی ان کے حقیقی باپ سے ہوگا۔
افسوس اس جوابی آپشن میں اٹیچ کی سہولت نہیں ورنہ دارالعلوم کا فتوی میں اٹیث کر دیتا، خیر میں آپ کو ذاتی پوسٹ پر روانہ کرتاہوں۔

فرید صاحب، آپ سے گذارش ہے کہ اس فتویٰ کو براہ مہربانی اپلوڈ کیجیئے تاکہ صورتحال مزید واضح ہو سکے۔

دیگر صاحبان اگر اس موضوع میں دلچسپی رکھتے ہیں (یعنی کیا اسلام واقعی زنا بالجبر کرنے سے واقعی عورت کو اُس کے اپنے شوہر کی ماں قرار دے دیتا ہے، ۔۔۔۔ کیا اس مسئلے میں مسلمان علماء میں اختلاف ہے۔۔۔ ک۔۔ وغیرہ وغیرہ، تو وہ اس ڈسکشن کو سٹڈی اسلام کے ویب سائیٹ پر فالو کریں۔

http://www.studying-islam.org/forum/topic.aspx?topicid=1735&lang=ur&forumid=25

ہماری محفل اردو یونیکوڈ کی پہلی محفل نہیں ہے، بلکہ اس کا اعزاز سٹڈی اسلام ڈاٹ آرگ کو جاتا ہے۔ تاہم ممبران کی طرف سے شمولیت نہ ہونے کی وجہ سے اُنکا ڈسکشن فورم بالکل مردہ ہو گیا تھا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس محفل کے ماحول کو مکدر کرنے کی ذمہ داری مجھ پر عائد ہوتی ہے۔ اگرچہ میں اپنی بات پر قائم ہوں لیکن مجھے ہتھے سے نہیں اکھڑنا چاہیے تھا اور نہ ہی میرا مقصد دارلعلوم دیوبند کی تحقیر کرنا تھا۔ میری آپ لوگوں سے درخواست ہے کہ اگر میری غلطی کی وجہ سے ایک اختلافی مسئلہ زیر بحث آہی گیا ہے تو اس پر علمیت اور شائستگی کی حدود میں رہ کر بات کریں۔ میں اس تھریڈ کو مقفل نہیں کروں گا لیکن میری گزارش یہی ہے کہ اسے مذہبی معاملات پر گفتگو کے لیے مثال نہ بنایا جائے۔ میں ایک مرتبہ پھر دوستان محفل سے اپنی غلطی کی معافی چاہتا ہوں۔
 

فرید احمد

محفلین
آمدم بر سر مطلب

جناب نبیل صاحب سے عرض کہ اب آپ مطمئن ہو جائیے،دارالعلوم دیوبند نکا فوی درست ہے یا نہیں اس کی بحث
http://www.studying-islam.org/forum پر منتقل ہوگئ ہے، یہ بھی ہر ایک پر واضح رہنا چاہیے کہ مسئلہ دارالعلوم دیوبند کی تعظیم یا تحقیر کا نہیں، بلکہ حکم شرعی کے صحیح ہونے نہ ہونے کا ہے۔
خیر اب میں بات کو اصل کوضوع پر لے آتا ہوں، ہمارا اصل موضوع آج کل کی خواتین کا لباس ہے۔ اس سلسلے میں شاید بی بی سی کی ذیل کی خبر سے نتیجہ تک پہنچنے میں مدد ملے، میرا خیال ہے کہ کالج اور یونیورسیٹیوں کا ماحول پاکستان میں بھی ہندستان سے زیادہ مختلف نہ ہوگا۔

وقتِ اشاعت: Friday, 02 September, 2005, 11:19 GMT 16:19 PST
بنا آستین لباس اور موبائل پر پابندی
صلاح الدین
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، دِلی

طالبات کو روایتی قسم کے ملبوسات اپنانے کا مشورہ دیا گیا ہے
جنوبی ہندوستان میں ایک یونیورسٹی نے طالبات کے لیے بغیر آستین کے لباس پہننےاور کیمپس میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔
طلباء کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ روایتی قسم کے لباس اختیار کریں۔
جنوبی ریاست تامل ناڈو میں انّا ملئی یونیورسٹی کےوائس چانسلر نے کہا ہے کہ موبائل فون کے استعمال سے درس و تدریس کا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے۔
وائس چانسلر ڈی وشا ناتھن نے کہا کہ ’ بغیر آستین کے لباسوں سے طلباء کے ذہن تعلیم کی طرف مائل ہونے کے بجائے دوسری جانب راغب ہوتے ہیں‘۔
طالبات کو جینز، ٹی شرٹ ، اسکرٹز اور دیگر تنگ قسم کےلباس پہننے سے بھی منع کیا گيا ہے اور انہیں روایتی قسم کے ملبوسات اپنانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
طلباء کے بعض گروپوں نے موبائل فون پر پابندی کا خیر مقدم کیا ہے لیکن ڈریس کوڈ پر سخت نارضگی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ’ لباسوں پر پابندی کا فیصلہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے غیر ضروری مداخلت ہے‘۔
وائس چانسلر نے ریاست کے سوا دو سو انجینئرنگ کالجوں کو نئی ہدایات بھیج دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ’اگر کسی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تو اسے پہلے خبردار کیا جائے گا، پھر بھی پابندی نہ کرنے پر ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی‘۔
ریاست کے سوا دوسو کالجوں کو فرمان بھیجا گیا ہے کہ انتظامیہ نئے اخلاقی ضوابط پر سختی سے عمل کرے۔ ریاست کے کالجوں میں کیمرے والے موبائل فونوں پر پہلے ہی سے پابندی عائد ہے۔ گزشتہ برس دلی کے ایک اسکول میں کیمرے والے فون سے فحش فلم کی تصویر کشی کے بعد ریاست نے ایسے موبائل فونز پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔

بی بی سی کا ربط یہ ہے
http://www.bbc.co.uk/urdu/india/story/2005/09/050902_uni_sleeves_zs.shtml
 

نبیل

تکنیکی معاون
شکریہ فرید۔ بہتر ہے کہ عصر حاضر کے اس اہم ترین موضوع پر بحث دوسری فورم پر ہی منتقل ہو جائے۔
کیا اب مجھے اجازت ہے کہ اس تھریڈ کو مقفل کردیا جائے؟
 

ماوراء

محفلین
:oops: :oops:
اف خدایا۔۔میرا تو دماغ گھوم گیا ہے۔۔۔ :x مرد تو عورت کے پیچھے ہی پڑ گئے ہیں۔۔ :( :cry:
میں بھی ایک تھریڈ کھولتی ہوں۔۔جہاں مرد حضرات کے کارناموں کو زیرِ بحث لیا جائے گا۔۔۔ :(
میں نے تو ایسے سینسٹو موضاعات پر بحث کرنا ہی چھوڑ دی ہے۔۔ایسی باتیں سلجھتے سلجھتے۔۔۔اور الجھ جاتی ہیں۔۔ :(
میرا خیال ہے اس تھریڈ کو۔۔۔ختم کر دینا چایئے۔۔ :(
 

نبیل

تکنیکی معاون
ماوراء پلیز ایسا نہ کیجیے گا۔ اس تھریڈ پر گڑبڑ میری وجہ سے ہوئی ہے، اسی لیے کڑوی کسیلی باتیں بھی چپ کرکے سن رہا ہوں۔ میری سب دوستوں سے گزارش ہے کہ کوشش کرکے اس فورم کے تعلیمی اور تحقیقی ماحول کی طرف لوٹیں اور بدمزگی سے بچیں۔
 

ماوراء

محفلین
آپ کی وجہ سے۔۔۔ :( اب میں آپ کو کیا کہوں۔۔۔ :( میں نے تو بس اتنا ہی دیکھا تھا۔۔کہ کیا لکھا ہے۔۔۔غصے میں یہ دیکھا ہی نہیں۔۔کس نے لکھا ہے۔۔۔ :p :wink:

اب یہاں میری اجازت کے بغیر کوئی بحث نہ کرے۔۔۔ :wink:

(JK)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top