آج کی تازہ بہ تازہ گرم خبریں

زیرک

محفلین
پاکستان افغان مہاجرین کے نام پر امداد اس لئے نہیں لیتا کیونکہ یہ مہاجرین پاکستان کی افغان پالیسی کی وجہ سے واپس لوٹ کر نہیں جا سکے۔ 90 کی دہائی میں پاکستان نے افغانستان میں مداخلت کر کے اقتدار طالبان کو سونپ دیا تھا۔ تب سے لے کر آج تک وہاں حالات خراب ہیں۔
حقائق درست کر لو، یہ جہاد امریکا نے شروع کروایا تھا، ہم تو ویسے ہی شامل باجے بن جاتے ہیں امریکا کے، لیکن یہ کہنے کا حوصلہ کون لائے۔
طالبان نے خود افغانستان کا محاذفتح کیا تھا، ہم نے مدد ضرور کی لیکن عملی جہاد میں کسی نے حصہ نہیں لیا، سب کا سب پاکستان کے سر مت ڈالو، ڈالنے والا طاقتور ہو تو اس کا نام کوئی نہیں لیتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
حقائق درست کر لو، یہ جہاد امریکا نے شروع کروایا تھا، ہم تو ویسے ہی شامل باجے بن جاتے ہیں امریکا کے، لیکن یہ کہنے کا حوصلہ کون لائے۔
طالبان نے خود افغانستان کا محاذفتح کیا تھا، ہم نے مدد ضرور کی لیکن عملی جہاد میں کسی نے حصہ نہیں لیا، سب کا سب پاکستان کے سر مت ڈالو، ڈالنے والا طاقتور ہو تو اس کا نام کوئی نہیں لیتا۔
پاکستانی ایجنسیوں کے تعاون کے بغیر افغان طالبان کابل کے قریب بھی نہیں پھٹک سکتے تھے۔ اسے فتح کرنا تو بہت دور کی بات ہے۔
 

زیرک

محفلین
پاکستانی ایجنسیوں کے تعاون کے بغیر افغان طالبان کابل کے قریب بھی نہیں پھٹک سکتے تھے۔ اسے فتح کرنا تو بہت دور کی بات ہے۔
انٹیلی جنسیا کی بات اور ہے انہوں نے ضرور خدمات انجام دی ہیں، اس کے علاوہ جو کچھ کیا وہ کرائے کے لوگوں نے ہی کیاہے۔
 

زیرک

محفلین
چول کی چول نہ چلی لیکن عوام کی جان ضرور چلی گئی
وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کے بقول جو زہریلی گیس زمین سے نکلی تھی، اس کا منبع کراچی کی بندرگاہ پر کھڑا جہاز نکلا جس میں میں لدی سویابین کی ڈسٹ مبینہ طور پر تیز ہوا کے سبب اڑ کر قرب و جوار میں عوام کو متاثر کر رہی تھی۔ کوئی زیدی سے پوچھے کہ وہ کیا چھپا رہا تھا؟ اور کیوں چھپا رہا تھا، اس کی ذمہ داری کسی اور پر کیوں ڈال رہا تھا؟ تو یقین مانیں کہ اس کا جواب آئین بائیں شائیں ہی نکلے گا۔ بندہ چول مارے تو کسی کلاس کی ہو، لیکن وزیر موصوف نے چول ماری بھی وہ جو 24 گھنٹے نہ چل سکی۔ چول کی چول نہ چلی لیکن عوام کی جان ضرور چلی گئی، افسوس ہوتا ہے کہ کیسے کیسے چھوٹے ذہن کے لوگ اتنے بڑے عہدوں پر بٹھا دئیے جاتے ہیں کہ جن کے وہ لائق نہیں ہوتے۔ خبر کے مطابق پولیس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ "کیماڑی میں اب تک 14 شہریوں کی موت کا سبب بننے والی ہوا میں آلودگی کراچی بندرگاہ پر بحری جہاز سے سویابین کی آف لوڈنگ سے پیدا ہو رہی تھی اور یہ اپلوڈنگ اب رکوا دی گئی ہے۔ جہاز سے سویابین اتارنے کے دوران غیر معمولی ڈسٹ ہوا کے ذریعے قریبی آبادی کو متاثر کر رہی تھی، شام کو ہوا چلنے اور رخ آبادی کی طرف ہونے کی وجہ سے لوگ متاثر ہو رہے تھے۔ سویابین کی آف لوڈنگ روکنے سے آج شام علاقے کی مانیٹرنگ ہوگی، آج شام ہوا میں آلودگی رک گئی تو ذمہ داری سویابین کے بحری جہاز پر عائد ہوسکتی ہے۔ بحری جہاز سے سویابین کے بھی نمونے لئے گئے ہیں، رپورٹ آج ملنے کا امکان ہے۔ علاقے سے لیے گئے سیمپل اور متاثرین کے خون کے نمونوں سے موازنہ کیا جائے گا"۔
باقی تفصیل اس خبر میں ملاحظہ کیجیئے
کیماڑی، بحری جہاز سے سویابین کی آف لوڈنگ رکوادی گئی
کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس سے پچھلے 48 گھنٹوں میں اموات کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔
کیماڑی: زہریلی گیس نے 14 افراد کی جان لے لی
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
کوئی زیدی سے پوچھے کہ وہ کیا چھپا رہا تھا؟ اور کیوں چھپا رہا تھا
زیدی بھی انسان ہے کوئی خدا نہیں جو فورا بتا دیتا کہ زہریلی گیس کا اخراج کہاں سے ہو رہا تھا۔ بندرگاہ پر روزانہ امپورٹ ایکسپورٹ کے لئے جہاز آتے جاتے رہتے ہیں جس میں کئی ہا اقسام کا مال ہوتا ہے۔ جب تک طبی طور پر کنفرم نہ جائے کہ گیس کا منبع کیا ہے تب تک اس بارہ میں کچھ بھی کہنا یا متعلقہ وزارت پر کیچڑ اچھالنا غیر فطری رویہ ہے۔
 

زیرک

محفلین
زیدی بھی انسان ہے کوئی خدا نہیں جو فورا بتا دیتا کہ زہریلی گیس کا اخراج کہاں سے ہو رہا تھا۔ بندرگاہ پر روزانہ امپورٹ ایکسپورٹ کے لئے جہاز آتے جاتے رہتے ہیں جس میں کئی ہا اقسام کا مال ہوتا ہے۔ جب تک طبی طور پر کنفرم نہ جائے کہ گیس کا منبع کیا ہے تب تک اس بارہ میں کچھ بھی کہنا یا متعلقہ وزارت پر کیچڑ اچھالنا غیر فطری رویہ ہے۔
تو بہتر تھا یہ کہتا تحقیقات کے بعد بتایا جائے گا، چول مارنے کی کیا ضرورت تھے، لیکن ضرورت کی سمجھ آ گئی کیونکہ سویابین والا شپ امریکی تھا، اب وڈی سرکار کو بچانا بنتا تھا ناں۔
خبر کے مطابق "محکمہ صحت سندھ نے کیماڑی کے رہائشیوں کے متاثر ہونے کی وجہ سویابین کی ڈسٹ کو قرار دے دیا ہے"۔ رپورٹ کے مطابق سویابین کی گرد استھما/دمے اور سانس کی بیماری میں مبتلا افراد کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔" شہری صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں اور ماسک پہن کر گھر سے باہر نکلیں"۔
کیماڑی کراچی میں سویابین کی ڈسٹ کے اخراج سے 14افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور سینکڑوں افراد ہسپتالوں میں داخل ہیں.مجھے حیرانگی ہو رہی ہے وفاقی وزیر علی زیدی یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ "سب نارمل ہے"۔ انسان ہمدردی کے دو اچھے بول کر مرنے والوں کے لواحقین کا دکھ نہیں بٹا سکتا تو چول مارنے کی بجائے اسے خاموش رہنا چاہیے۔
ہلاکتوں کی وجہ سویابین ڈسٹ ہے، محکمہ صحت سندھ
 

زیرک

محفلین
قاضی فائز عیسیٰ کیس تبدیلی سرکار کے گلے میں پھنسی ہڈی
انور منصور خان نےسپریم کورٹ بینچ پر الزام لگایا تها کہ "جسٹس فائز عیسیٰ کا کیس ان ججز نے خود تیار کیا ہے"،ججز نے ثبوت مانگا، موصوف اپنی بات کے حق میں کوئی ثبوت نہ دے سکے لہٰذا استعفیٰ کا طوق گلے میں ڈال کر "بہت بے آبرو ہو کر تبدیلی سرکار کے گھر یہ صنم نکلے"۔ حکومت چاہے کہتی رہے کہ یہ الزام سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان نے ذاتی حیثیت میں لگایا ہے لیکن حکومت کا سب سے بڑے قانونی عہدے دار جو بات بھی کہتا ہے وہ اس کے ذاتی خیالات نہیں ہوا کرتے بلکہ حکومت کا جواب متصور ہوتا ہے اس لیے جس تبدیلی سرکار نے یہ سب کیا کروایا ہے، وہ کیسے بری الذمہ ہو سکتی ہے؟ کوئی مانے یا نہ مانے لیکن لگتا یہی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس تبدیلی سرکار کے گلے میں پھنسی ہڈی کی طرح اٹک کر رہ گیا ہے اور فوری طور پر اٹارنی جنرل کو عہدے سے ہٹا کر وقت مستعار لیا گیا ہےتا کہ اس پر کسی طریقے سے مٹی ڈالی جا سکے۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا حکومت اس کیس پر مٹی ڈالنے میں کامیاب ہو سکے گی؟جو کہ بظاہر بہت مشکل کام لگتا ہے۔
حکومت کو قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس واپس لے کر عزت بچانی چاہئیے انور منصور نے الزام لگایا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا جواب تیار کرنے میں سپریم کورٹ کے کچھ ججوں نے انکی مدد کی،الزام کا ثبوت پیش نہ کر سکے،یہ ریفرنس اب مذاق بن چکا ہے۔ حامد میر
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
عمران خان کی سوشل میڈیا پر کنٹرول کی خواہش، ماضی و حال کے بیانات
عمران خان کے ماضی کے خیالات اور آج کا موازنہ کریں تو مجھے کہنےکی کوئی ضرورت نہیں کہ اسے اپنا نام بدل کر یو ٹرن خان رکھ لینا چاہیے۔ مہاتما اپوزیشن میں رہتے ہوئے فرماتے تھے "اس سے بڑا کوئی بے وقوف ہو ہی نہیں سکتا کہ آج کل کے زمانے میں کوئی سوشل میڈیا کو کنٹرول کر سکے"، باقی ماضی و حال کے بیانات سنیں اور سر دھنیں۔
 

فاخر رضا

محفلین
سلام
بھائی اس میں بہت ساری میڈیکل اور سیاسی و معاشرتی معاملات ہیں.
عام عوام کے لئے بچنا ممکن نہیں ہے. انہیں تو یہ لگ ہی جائے گا. چودہ دن تک ایک ایسا شخص جو ظاہراً بیمار نہیں ہے وہ بھی یہ جرثومہ لے کر پھر سکتا ہے. صرف ایک دو دن کھانسی بخار اور پھر ٹھیک. ایسے میں پتہ نہیں کتنوں کو لگا دے گا.
ڈاکٹرز کا بچنا بھی بہت مشکل ہے.
جوان صحتمند لوگوں کو اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے. یہ سارے ٹھیک ہوجاتے ہیں. یعنی ایک ہزار میں چار شدید بیمار یا موت کا شکار ہوتے ہیں. جبکہ بوڑھے اور low immunity والے زیادہ مسائل کا شکار ہوتے ہیں
 

فاخر رضا

محفلین
ماسک کا فائدہ شاید یہ ہو کہ ایک بیمار پہن لے تاکہ اس کے منہ سے جراثیم دوسروں کو نہ لگیں. باقی کوئی فائدہ سمجھ نہیں آتا
 

عباس اعوان

محفلین
سلام
بھائی اس میں بہت ساری میڈیکل اور سیاسی و معاشرتی معاملات ہیں.
عام عوام کے لئے بچنا ممکن نہیں ہے. انہیں تو یہ لگ ہی جائے گا. چودہ دن تک ایک ایسا شخص جو ظاہراً بیمار نہیں ہے وہ بھی یہ جرثومہ لے کر پھر سکتا ہے. صرف ایک دو دن کھانسی بخار اور پھر ٹھیک. ایسے میں پتہ نہیں کتنوں کو لگا دے گا.
ڈاکٹرز کا بچنا بھی بہت مشکل ہے.
جوان صحتمند لوگوں کو اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے. یہ سارے ٹھیک ہوجاتے ہیں. یعنی ایک ہزار میں چار شدید بیمار یا موت کا شکار ہوتے ہیں. جبکہ بوڑھے اور low immunity والے زیادہ مسائل کا شکار ہوتے ہیں
ماسک کا فائدہ شاید یہ ہو کہ ایک بیمار پہن لے تاکہ اس کے منہ سے جراثیم دوسروں کو نہ لگیں. باقی کوئی فائدہ سمجھ نہیں آتا
ایک شخص جو عوامی مقامات پر جاتا ہے، یا پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرتا ہے، اس کو ماسک پہننے سے فائدہ نہیں ہو گا؟ کہ وہ ان لوگوں سے بھی بچ جائے جو انکیوبیشن فیز میں ہیں۔
 

فاخر رضا

محفلین
ایک شخص جو عوامی مقامات پر جاتا ہے، یا پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرتا ہے، اس کو ماسک پہننے سے فائدہ نہیں ہو گا؟ کہ وہ ان لوگوں سے بھی بچ جائے جو انکیوبیشن فیز میں ہیں۔
جی ہاں
مگر علامات ظاہر ہونے سے پہلے infectivity low ہوتی ہے
دوسرے آپ کتنے کروڑ ماسک روزانہ بنائیں گے. ماسک زیادہ سے زیادہ چوبیس گھنٹے چلتا ہے
 

عباس اعوان

محفلین
جی ہاں
مگر علامات ظاہر ہونے سے پہلے infectivity low ہوتی ہے
دوسرے آپ کتنے کروڑ ماسک روزانہ بنائیں گے. ماسک زیادہ سے زیادہ چوبیس گھنٹے چلتا ہے
درست، یہ ایک اِشو ہے۔
لیکن مجھے حیرانی اس بات پر تھی کہ یوں کہا جا رہا تھا کہ ماسک پہنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
 

فاخر رضا

محفلین
میں نے فورم پر اس سے متعلق لکھا ہے وہ یہاں بھی شیئر کررہا ہوں
السلام علیکم
ابھی تک کراچی میں صورتحال قابو میں ہے. اس مرض سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے. احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے
ذیل میں میرے مشورے ہیں جنہیں آپ اور دیگر علمائے کرام غوروفکر اور مشورے کے بعد ایک اعلامیے کے طور پر بڑھا سکتے ہیں. ظاہر سی بات ہے کہ اس معاملے میں اگر کوئی فقہی پہلو نکلتا ہے تو میں اسکا ماہر نہیں ہوں.
بوڑھے اور کمزور یا پہلے سے بیمار افراد اور وہ جو قوت مدافعت کم رکھتے ہیں جیسا کہ شوگر کے مریض، ڈائلسس اور ٹرانسپلانٹ کے مریض یہ ہر صورت احتیاط کریں. یعنی کسی ایسی جگہ یا مجمع میں جانے سے پرہیز کریں جہاں کورونا وائرس کا خطرہ موجود ہو.
وہ افراد جو کسی ایسے ملک سے تشریف لائے ہیں جہاں کورونا وائرس پھیل چکا ہے جیسا کہ چین اٹلی کوریا ایران وغیرہ یہ افراد چودہ دن اپنے گھر پر رہیں اور الگ کمرے میں رہیں. اگر کھانسی، بخار، سانس میں دشواری ہو تو فوراً سول اسپتال میں موجود سیل سے رابطہ کریں یعنی وہاں جاکر چیک اپ کرائیں.
مذہبی اجتماعات کے حوالے سے ابھی تک کوئی وارننگ سامنے نہیں آئی ہے لہٰذا اس میں احتیاط کی ضرورت نہیں ہے. ہاں یہ ضرور ہوسکتا ہے کہ آنے والے افراد کا تھرمل ڈیٹیکٹر سے چیک اپ کیا جائے اور بیمار افراد کو مجمع میں نہ جانے دیا جائے
اجتماعات کے اشتہار میں یہ لکھا جاسکتا ہے کہ فلاں فلاں علاماتِ والے افراد گھر پر بیٹھ کر درس یا خطاب سن لیں
سندھ گورنمنٹ کے اعلانات ماہرین کی رائے کی روشنی میں ہی دیئے جارہے ہیں لہذا ان پر شک نہ کیا جائے اور ان پر عمل کیا جائے
میرے خیال میں رمضان المبارک تک یہ مسئلہ حل ہو جائے گا جب زیادہ گرمی پڑے گی. یعنی اگلے 45 دن میں
میں نہیں سمجھتا (جیسا کہ ماہرین نے بھی کہا ہے) کہ ہر شخص ماسک پہننا شروع کردے. اسکا فائدہ صرف منافہ خوروں کو ہوگا. جہاں ضرورت ہے وہاں ماسک پہنا جائے.
کورونا کے حوالے سے کراچی کے حالات سے میں باخبر ہوں. یہاں صورتحال ابھی قابو میں ہے

ابھی جنگ نہیں ہو رہی مگر جنگ کی تیاری تو اِسی وقت کرنی ہے
 
Top